چوبیسویں لکس اسٹائل ایوارڈز نامزدگیوں کا اعلان،تقریب 11دسمبر کو
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک) لکس اسٹائل ایوارڈز کی نامزدگیوں کا اعلان کردیا گیا، ایوارڈز تقریب کراچی میں 11 دسمبر 2025 کو منعقد ہوگی۔
پہلی بار 2020 کے بعد ایوارڈز کی تقریب منعقد ہوگی، ایوارڈز میں 28 کیٹیگریز ہیں، جو ٹی وی، فلم، میوزک، فیشن اور ڈیجیٹل کانٹینٹ پر مبنی ہیں۔
تقریب میں دو قسم کے ایوارڈز ویوورز اور کرٹک چوائس دیے جائیں گے جب کہ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیا جائے گا۔
بہترین اداکارہ: درِّشاں سلیم (عشْقِ مُرْشِد اور خئی)، ہانیہ عامر (کبھی مَیں کبھی تم)، سجل علی (زَرْدِ پَٹوں کا بُن)
بہترین اداکار: بلال عباس (عشْقِ مُرْشِد)، دانش تیمور (جان نثار)، فہد مصطفیٰ (کبھی مَیں کبھی تم)، عمران اشرف (نمک حرام)۔
سال کا بہترین ڈراما: کبھی مَیں کبھی تم (اے آر وائی)، کفارہ (جیو)، خئی (جیو)،عشْقِ مُرْشِد (ہم ٹی وی)۔
ابھرتا ٹیلنٹ: خوشحال خان (دنیاپور)، نعیمہ بٹ (انسپکٹر صبیحہ)، سحر ہاشمی (ظلم)، شاہیرہ جلیل الباسط (برنس روڈ کے رومئو جولیٹ)۔
بہترین ڈائریکٹر: بدر محمود (کبھی مَیں کبھی تم)، مصدِّق ملک (نور جہاں)، صائف حسن (زَرْدِ پَٹوں کا بُن)، سید وجاہت حسین (خئی)۔
بہترین ڈراما: عشْقِ مُرْشِد، جَفَا (ہم ٹی وی)، خئی (جیو)، زَرْدِ پَٹوں کا بُن (ہم ٹی وی)۔
بہترین لکھاری: فرحت اشتیاق (کبھی مَیں کبھی تم)، مصطفیٰ آفریدی (زَرْدِ پَٹوں کا بُن)، ثقلین عباس (خئی)، زَنْجَبِیل عاصم شاہ (نور جہاں)۔
فلم کیٹیگریز – بہترین اداکار: عمران اشرف (کَٹرْ کراچی)، ثمر جعفری (نَابَالغِ اَفْراد)، طلحہ انجم (کَٹرْ کراچی)، عثمان خان (نَایاب)۔
بہترین اداکارہ: عائشہ عمر (ٹکسالی گیٹ)، کِنْزَہ ہاشمی (کَٹرْ کراچی)، کُبْرَىٰ خان (ابھی)، یمُنَہ زیدی (نَایاب)۔
سال کی بہترین فلم: گلاس ورکر، کَٹرْ کراچی، نَابَالغِ اَفْراد، نَایاب۔
ناقدین کی پسندبہترین ڈائریکٹر: عبد الوالی بلوچ (کَٹرْ کراچی)، ایم شہزاد ملک (لِیچ)، عمیر ناصر علی (نَایاب)، وجاہت رؤف (دَغَابَاز دِل)۔
بہترین بیوٹی انفلوئنسر: دعا فا طمہ، ہمایل، حرا فیصل، سبینہ ،بہترین کانٹینٹ کریئٹر: جنید اکرم، کنول افتاب، رون اینڈ کوکو، ذوالقرنین سکندر۔
بہترین ٹرینڈ سیٹر: عائدہ شیخ، ڈاکٹر زی خان، ہمایل، زینب رضا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لبنان امریکی ڈکٹیشن کے سامنے کبھی نہ جھکے گا, حزب اللہ
مزاحمتی محاذ کیساتھ منسلک لبنانی پارلیمانی اتحاد کے رکن نے اعلان کیا ہے کہ لبنان، امریکی حکم نامے و غاصب صیہونی رژیم کی دھمکیوں کے سامنے کبھی نہ جھکے گا اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی محاذ کے ساتھ منسلک اتحاد الوفاء للمقاومۃ کے رکن حسین جشی نے شہر صرفند میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونیوں کی جانب سے 66 دنوں تک جاری رہنے والی جارحانہ جنگ؛ تمام تباہی و بربادی، نقصانات اور اہم رہنماؤں و شخصیات خصوصا شہید سید مقاومت و سیکرٹری جنرل شہید سید صفی الدین کو نشانہ بنانے کے باوجود بھی، عوامی ارادے کو توڑنے یا ان کے استحکام کو کمزور بنانے سمیت اپنے تمام بنیادی مقاصد کے حصول میں بری طرح سے ناکام رہی ہے۔ حسین جشی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج لبنانیوں کی اپنی سرزمین کے اندر موجودگی اور ان کی جانب سے اپنی اقدار و وقار کی پاسداری؛ اسرائیلی منصوبے کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ وہ صہیونی دشمن کہ جو صرف چند دنوں میں ہی حتمی نتیجے کی توقع کر رہا تھا، آج کوئی بھی کامیابی حاصل کرنے میں بری طرح سے ناکام رہا ہے بالکل ویسے ہی کہ جیسے ماضی میں بھی وہ اپنی تمام کوششوں کے باوجود بیروت تک پیشقدمی کرنے میں ناکام رہا تھا۔
انہوں نے لبنان کے اندرونی معاملات میں بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن، لبنان کے ساتھ ایسا سلوک کرتا ہے کہ گویا وہ اس کے دائرہ اثر کا حصہ ہو اور وہ لبنانی حکومتی اداروں کو براہ راست حکم دیتا ہے کہ انہیں کیا کرنا چاہیئے اور کن چیزوں سے گریز کرنا چاہیئے.. جیسا کہ گراہم اور بارک سمیت تمام امریکی حکام کے بیانات سے، لبنانی اداروں پر اپنا سیاسی حکم و دباؤ مسلط کر دینے کی واضح امریکی خواہش کا اظہار ہوتا ہے! اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ لبنان نے بین الاقوامی قراردادوں سے متعلق اپنی تمام ذمہ داریوں پر مکمل عملدرآمد کیا ہے جبکہ غاصب صیہونیوں کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر حملے اور لبنانی خودمختاری کی خلاف ورزی کی جار یی ہے، لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی محاذ کے نمائندے نے کہا کہ ان جارحیتوں پر عالمی برادری کی پر اسرار خاموشی، لبنان اور اس کے عوام کے خلاف جاری کھلی جارحیت کی صریح حوصلہ افزائی ہے۔
شیخ حسین جشی نے لبنان میں امریکی سفیر سمیت امریکی ایلچی مورگن اورٹاگس کے حالیہ موقف کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لبنان ایک آزاد و خودمختار ملک ہونے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے بانی رکن ممالک کی حیثیت سے اپنے دفاع اور اپنے عوام کو کسی بھی جارحیت سے بچانے کا مکمل حق رکھتا ہے اور اس حق کے حصول کے لئے اسے کسی فریق سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ لبنانی شہری کہ جنہوں نے دہائیوں قبل اپنی آزادی حاصل کر لی تھی، آج بھی کسی نئے تسلط کو ہر گز قبول نہ کریں گے، چاہے وہ براہ راست ہو یا خفیہ، انہوں نے مزید کہا کہ دباؤ اور دھمکیاں دینے کی کوششیں کبھی ثمر آور نہ ہوں گی کیونکہ لبنانی عوام، اپنے اوپر مسلط کردہ تمام گھناؤنے منصوبوں کے خطرات سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔