اپنے مشترکہ بیان میں رہنماؤں نے کہا کہ چلان اور بھاری جرمانوں کے نام پر عوام کا استحصال جاری ہے اور ریاست ماں بننے کے بجائے ڈائن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کراچی کے رہنماؤں نے شہر بھر میں رکشوں پر پابندی اور چالانوں کے بڑھتے ہوئے سلسلے کو ’’غریب دشمن‘‘ اور ’’غیر سنجیدہ حکومتی پالیسی‘‘ قرار دے دیا ہے۔ رہنماؤں اسمعیل خلیل عارفی، عدنان روف انقلابی، مطیع الرحمٰن آسی اور بشیر خان مروت نے اپنے مشترکہ بیان میں سندھ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں رکشوں پر پابندی لگانی تھی تو پھر رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو لائسنس کیوں دیئے گئے؟ حکمرانوں کے متضاد فیصلوں نے غریب کا جینا دوبھر کر دیا ہے، رکشوں کی بندش سے بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، حکومت غریب کی غربت کا مذاق نہ اڑائے۔ رہنماؤں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کمپنیوں کو رکشے بنانے اور فروخت کرنے کی اجازت دیتی ہے، جبکہ دوسری طرف شاہراہوں پر پابندیاں لگا کر ہزاروں لوگوں کے روزگار کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ چلان اور بھاری جرمانوں کے نام پر عوام کا استحصال جاری ہے اور ریاست ماں بننے کے بجائے ڈائن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر رکشوں پر پابندی لگانی ہے تو سب سے پہلے متبادل روزگار فراہم کیا جائے اور عوام کیلئے مناسب ٹرانسپورٹ کا بندوبست کیا جائے، بغیر متبادل دیئے پابندی عوام دشمن پالیسی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کراچی کے رہنماؤں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر رکشہ پابندی کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور غریب طبقے کے روزگار کو تحفظ دیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پر پابندی کہا کہ

پڑھیں:

شہرِ قائد کی 20 شاہراہوں پر 2 اور4 سیٹر رکشوں کے داخلے پر پابندی، نوٹیفکیشن جاری

ویب ڈیسک : شہرِ قائد کی 20 اہم شاہراہوں پر  2 اور 4 سیٹر رکشوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ 

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق شہرِ قائد میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کیلئے کمشنر کراچی نے سیکشن 144 کے تحت پابندی نافذ کردی۔ ڈی آئی جی کی سفارش پرشہر میں رکشوں کی آمد و رفت محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ شہر میں رکشوں کی پابندی کا دائرہ بڑھا کر مجموعی طور پر 26 مرکزی شاہراہوں تک کردیا گیا  ہے۔ شاہراہ فیصل سے آئی آئی چندریگر روڈ تک رکشوں کی مکمل ممانعت فوری طور پر نافذ العمل کی جائے۔

سوشل میڈیا کیلئے رِیل بنانے والا نوجوان 50 فٹ بلندی سے گر کر ہلاک

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ان شاہراہوں میں شاہراہ فیصل سمیت، آئی آئی چندریگر روڈ، شاہراہِ قائدین، شیر شاہ سوری روڈ، شہید ملت روڈ، عبداللہ ہارون روڈ سے لے کر 2 تلوار، شاہراہ فردوسی، اسٹیڈیم روڈ، سر شاہ سلیمان روڈ، راشد منہاس، ماڑی پور روڈ، شاہراہِ پاکستان، حب روڈ، قائد آباد سے لانڈھی 89، یونیورسٹی روڈ، کورنگی روڈ (ایف ٹی سی سے لے کر قیوم آباد)، کورنگی روڈ (قیوم آباد سے کورنگی کراسنگ)، اورنگی روڈ، سپر ہائی وے سے ملیر ہالٹ، سرجانی سے سہراب گوٹھ شامل ہیں۔

دنیا کے محفوظ ترین ممالک کی فہرست جاری

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی 26 شاہراؤں پر رکشوں کا داخلہ بند، نوٹیفکیشن جاری
  • شہرِ قائد کی 20 شاہراہوں پر 2 اور4 سیٹر رکشوں کے داخلے پر پابندی، نوٹیفکیشن جاری
  • کراچی کی 20 اہم شاہراہوں پر رکشوں کے داخلے پر پابندی عائد
  • حیدرآباد، تجاوزات کیخلاف عوامی حلقوں میں تشویش کا اظہار
  • تحریک تحفظ آئین کی حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط پیش
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے شرائط پیش کردیں،چوری شدہ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے مذاکرات کے لئے حکومت کو شرائط پیش کردیں
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط پیش کردیں
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان، حکومت سے مذاکرات کیلئے شرائط پیش