data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط پیش کردیں اور مطالبہ کیا ہے کہ چوری شدہ انتخابات کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے، 1973ء کا آئین اپنی اصل صورت میں بحال کیا جائے۔

مطالبات میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کی مکمل بالا دستی یقینی بنائی جائے، داخلی و خارجی پالیسیوں پارلیمان تشکیل دے گا، میڈیا کی آزادی اور پیکا جیسے قوانین کو لازمی طور پر ختم کیا جائے۔

مطالبات میں مزید کہا گیا ہے کہ آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کے تحت شفاف انتخابات کرائے جائیں۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی جیل سے ہی حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کے خواہاں ہیں: رانا ثناء اللہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت کو بانی پاکستان تحریک انصاف سے کوئی خوف نہیں، تاہم جیل میں ملاقات اور اس کے بعد سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے قانون کی پابندی لازم ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جانی چاہئے، مگر ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ طویل ملاقاتوں کے بعد گھنٹوں پر مشتمل پریس کانفرنسیں نہ کی جائیں اور نہ ہی جلاؤ گھیراؤ یا اسلام آباد کی جانب مارچ جیسے بیانات دیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کوئی شخص جیل میں بیٹھ کر باہر تحریک چلائے۔ ملاقات کا مقصد سیاسی شور مچانا نہیں ہونا چاہئے، عدالت نے ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے دو نکات واضح کیے تھے: ملاقات ہوسکتی ہے مگر اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ حکومت عوام کو بتائے گی کہ مذاکرات کے لیے ہر راستہ اختیار کیا گیا، لیکن بانی پی ٹی آئی نے 26 نومبر کو احتجاج کی کال دی تھی اور انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال کی طرح ممکنہ احتجاج کی تیاری کی جا رہی تھی۔

انہوں نے نواز شریف کی سابقہ بیرونِ ملک روانگی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف جیل توڑ کر باہر نہیں گئے تھے، انہیں اس وقت کی کابینہ نے اجازت دی تھی۔‘‘

مشیرِ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں بیٹھ کر حکومت کے خلاف تحریک چلانا چاہتے ہیں، قانون کے مطابق ملاقات ہونی چاہئے، تاہم سیاسی ماحول کو مزید گرم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

اسی تناظر میں انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی طرزعمل پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر اتنی محبت ہے تو مرتے دم تک بھوک ہڑتال کرنی چاہئے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے شرائط پیش کردیں،چوری شدہ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • نیپا پل سانحہ: تین سالہ ابراہیم کی نمازِ جنازہ ادا، سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے شرائط پیش کردیں
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان، حکومت سے مذاکرات کیلئے شرائط پیش
  • باہر بیٹھ کر فیک نیوز پھیلانے والے سمجھ رہے ہیں کہ انہیں تحفظ ملے تو یہ ممکن نہیں: وزیر داخلہ
  • باجوڑ میں سالارزئی قوم کا گرینڈ جرگہ، حکومت کے سامنے آٹھ مطالبات رکھ دئیے
  • باجوڑ میں سالارزئی قوم کا گرینڈ جرگہ، حکومت کے سامنے آٹھ مطالبات رکھ دئیے
  • افغان طالبان کے پاس ٹی ٹی پی کو تحفظ دینے کا کوئی جواز نہیں، لیاقت بلوچ
  • بانی پی ٹی آئی جیل سے ہی حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کے خواہاں ہیں: رانا ثناء اللہ