data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: گلشن اقبال کے علاقے نیپا پل کے قریب کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے والے تین سالہ ابراہیم کی نمازِ جنازہ شاہ فیصل کالونی میں ادا کر دی گئی، جہاں مذہبی، سماجی اور سیاسی رہنماؤں سمیت اہلِ علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی،  فضاء سوگوار رہی اور ہر آنکھ اشکبار نظر آئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نمازِ جنازہ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر، ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی شارق جمال اور دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی،  شرکا نے اس دلخراش واقعے پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں کھلے مین ہولز کا مستقل حل نکالا جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔

دوسری جانب سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھی کم سن ابراہیم کی ہلاکت کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھایا گیا، جہاں اپوزیشن ارکان نے واقعے پر سخت احتجاج کیا،  ارکان نے مؤقف اختیار کیا کہ کراچی میں بنیادی انتظامی ذمہ داریوں کی عدم ادائیگی شہریوں کی جانوں کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے ایوان کو یقین دلایا گیا کہ واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے گی اور جس محکمے یا افسر کی غفلت ثابت ہوئی اسے سخت سزا دی جائے گی،  وزراء نے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں اور اس نوعیت کے واقعات ناقابلِ برداشت ہیں۔

خیال رہےکہ گزشتہ رات نیپا پر ایک سپراسٹور کے باہر کھلے مین ہول میں 3 سالہ بچہ گر کر غائب ہوگیا تھا، کچرا جمع کرنے والے ایک افغانی لڑکے نے بچے کی لاش کو نالے سے نکال کر متعلقہ افراد کے حوالے کیا جبکہ دیگر  حکومت ادارے نالے کی کھدائی کرنے میں مصروف تھے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سندھ حکومت، ڈپٹی میئر نے نیپا واقعے کی رپورٹ طلب کرلی

ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید اور ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد نے کہا ہے کہ نیپا واقعے کی انکوائری شروع کردی ہے کہ مین ہول کا ڈھکن کیوں نہیں تھا۔

سعدیہ جاوید کا کہنا تھا کہ جس کی بھی غفلت ہوگی اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ریسکیو1122 اور واٹر کارپوریشن کا عملہ موقع پر موجود ہے، بچے کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد نے نیپا واقعے کے بعد تمام ریسکیو اداروں کو الرٹ کردیا ہے اور بچے کو جلد از جلد تلاش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ریسکیو ٹیمیں اور کے ایم سی حکام سمیت واٹر کارپوریشن اور سندھ سالٹ ویسٹ کا عملہ بھی موقع پر موجود ہے۔

واضح رہے کہ 3 سال کا ابراہیم ولد نبیل نیپا شورنگی پر واقعے ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں شاپنگ کے لیے آئی فیملی کے ساتھ آیا تھا کہ وہاں موجود کھلے ہوئے مین ہول میں گر گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مین ہول میں گر کر جاں بحق تین سالہ ابراہیم کی نماز جنازہ ادا
  • نیپا چورنگی واقعہ، 3 سالہ ابراہیم آہوں و سسکیوں میں سپرد خاک
  • گلشن اقبال میں جاں بحق تین سالہ ابراہیم کی نماز جنازہ ادا
  • نیپا چورنگی حادثہ، 3 سالہ ابراہیم کی لاش نکالنے والا نوجوان کون ہے؟
  • میئر کراچی: نیپا واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا، ذمہ داری جماعت اسلامی پر ڈالوں تو لوگ ناراض ہوں گے
  • سعودی عرب میں پاکستان پیپلز پارٹی کا یومِ تاسیس؛ سیاسی و سماجی رہنماؤں کی بھرپور شرکت
  • سندھ حکومت، ڈپٹی میئر نے نیپا واقعے کی رپورٹ طلب کرلی
  • کراچی سانحہ، فاروق ستار کے پہنچنے پر شہری مشتعل، میڈیا پر بھی پتھراؤ
  • سندھ حکومت، ڈپٹی میئر کا نوٹس، نیپا واقعے کی رپورٹ طلب