خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ بدلنے کے بعد بھی امن نہیں آیا، حافظ حمد اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
فائل فوٹو
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سینئر رہنما حافظ حمد اللّٰہ نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کے بعد بھی امن نہیں آیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں حافظ حمد اللّٰہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج سے بھی امن نہیں آئے گا بلکہ صورتحال مزید خراب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ بدلنے سے امن نہیں آیا، پارلیمنٹ اس وقت ربڑ اسٹمپ بن چکی ہے، سیاستدان صرف انگوٹھا لگانے کے لیے تیار رہتے ہیں۔
جے یو آئی رہنما نے مزید کہا کہ ملک میں پائیدار استحکام کا واحد راستہ صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا میں امن نہیں
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں گور نر راج نافذ کر نے پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251201-01-20
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ نیا گورنر لانے کی تجویز زیر غور ہے، متوقع نئے گورنر کے لیے 3 سابق فوجی افسران اور 3 سیاسی شخصیات کے نام سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے معاملے پر غور کیا جارہا ہے، پہلی کوشش ہے کہ صوبہ موجودہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے حوالے کردیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگران کے نام پر اتفاق نہیں ہوتا تو پھر دیگر 3 سیاستدانوں کے نام زیر غور ہیں جن میں امیر حیدر ہوتی، پرویز خٹک اور آفتاب شیرپاؤ شامل ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اگر سیاست دانوں کے ناموں پر بھی اتفاق رائے نہیں ہوپاتا تو پھر سابق فوجی افسران کو بھی گورنر خیبرپختونخوا کی ذمے داریاں دی جاسکتی ہیں۔ نئے گورنر کے لیے سابق فوجی افسران میں سابق کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد ربانی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) غیور محمود اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کے نام شامل ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے حوالے سے تاحال کوئی معاملہ زیرغور نہیں۔ دریں اثنا گورنر راج لگانے اور عہدے سے ہٹانے کی خبروں پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ردعمل سامنے آگیا۔ فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گورنر کی تبدیلی کے حوالے سے مجھے کچھ علم نہیں، اگر میڈیا ہی گورنر لگائے گا تو پھر اللہ حافظ ہے۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ان کی تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا جو فیصلہ ہوگا وہ قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی باتیں میڈیا کے ذریعے ہی سن رہا ہوں، صوبے کی ذمے داری صوبائی حکومت کے پاس ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے صوبے کے حالات احتجاجوں کی اجازت نہیں دیتے، صوبے میں امن وامان سمیت کئی مسائل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین میں گورنر راج کی شق موجود ہے مگر میرے ساتھ کسی نے کوئی بات چیت نہیں کی، آج تک میں یہ کہتا ہو کہ فی الحال گورنر راج کی کوئی بات ہی نہیں ہے۔