ایم کیو ایم کا جلسہ، خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
جلسے سے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، اراکین مرکزی کمیٹی و دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، اراکین مرکزی کمیٹی، ذمہ داران و کارکنان بھی جلسے میں شریک تھے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کراچی میں جلسہ عام سے خالد مقبول، فاروق ستار، کامران ٹیسوری کا خطاب
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے زیرِ اہتمام ملیر کھوکھرا پار بمقام گولڈن گراؤنڈ سے متصل روڈ پر منعقد جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جلسہ عام میں ہزاروں کی تعداد میں ایم کیو ایم کارکنان شریک تھے، جش میں مرد خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ جلسے سے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، اراکین مرکزی کمیٹی و دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، اراکین مرکزی کمیٹی، ذمہ داران و کارکنان بھی جلسے میں شریک تھے۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری کا خطاب اراکین مرکزی کمیٹی فاروق ستار
پڑھیں:
کراچی سانحہ، فاروق ستار کے پہنچنے پر شہری مشتعل، میڈیا پر بھی پتھراؤ
کراچی کے علاقے گلشن اقبال نیپا پل کے قریب کھلے گٹر میں گرنے والے 3 سالہ بچے کا تاحال پتا نہیں چل سکا، ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے واقعے کی جگہ پہنچنے پر شہری مشتعل ہوگئے اور انہیں گاڑی سے اترنے نہیں دیا۔ مظاہرین نے میڈیا کی گاڑیوں پر بھی پتھراؤ کیا۔
شہریوں کے سخت احتجاج پر ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار گاڑی سے ہی نہیں اترے، انہوں نے کہا کہ بچے کے مین ہول میں گرنے پر گہرا دُکھ ہے، ٹوٹی سڑکیں، کھلے گٹر حکومت سندھ اور میئر کراچی کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ متعدد بچے کھلے مین ہولز کا نشانہ بن چکے ہیں مگر حکومت کی نظر میں سب اچھا ہے۔ مشتعل مظاہرین کے سخت احتجاج پر فاروق ستار گاڑی سے اترے بغیر روانہ ہوگئے۔
اہلخانہ اور علاقہ مکینوں کا احتجاج، پتھراؤدوسری جانب امدادی کارروائی کے لیے مشینری نہ پہنچنے اور عدم تعاون پر بچے کے اہلخانہ اور علاقہ مکینوں نے نیپا فلائی اوور کے قریب احتجاج شروع کردیا ہے۔
حادثے کے بعد سے تاحال میئر کراچی، ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور منتخب نمائندوں میں سے بھی کوئی مدد کے لیے موقع پر نہیں پہنچا
مشتعل افراد نے سڑکوں پر ٹائر جلاکر ٹریفک معطل کردی ہے، دفاتر جانے والے شہریوں کو زبردستی روکنے کی کوششیں کی گئیں۔
مشتعل مظاہرین نے میڈیا پر حملہ کرتے ہوئے پتھراؤ کیا، جس سے کچھ نجی چینلز کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
یونیورسٹی روڈ دونوں اطراف ٹریفک کے لیے بندٹریفک پولیس کا بتانا ہے کہ نیپا فلائی اوور سے مین یونیورسٹی روڈ دونوں اطراف ٹریفک کے لیے بند ہے، ٹریفک کو نیپاچورنگی سے مین راشد منہاس روڈ جوہر موڑ کی طرف بھیجا جارہا ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق حسن اسکوائر سے نیپا جانے والی ٹریفک کو المصطفیٰ اسپتال سے اندرون آبادی کی طرف بھیجا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات 11 بجے نیپا کے قریب معروف ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے سامنے تین سالہ بچہ ابراہیم کھلے گٹر میں گر کر لاپتہ ہوگیا تھا۔