بانی پی ٹی آئی کی صحت کے حوالے سے پارلیمان کی کمیٹی بنا دی جائے، سینیٹر کامران مرتضیٰ
اشاعت کی تاریخ: 1st, December 2025 GMT
سینیٹر کامران مرتضیٰ(فائل فوٹو)۔
جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی صحت کے حوالے سے پارلیمان کی ایک کمیٹی بنا دی جائے۔
پیر کو ہونے والے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کمیٹی جا کر بانی پی ٹی آئی کی صحت کے حوالے سے تسلی کرے۔
انہوں نے کہا کہ ائیر پورٹس پر ایف آئی اے والے شہریوں کو بلاوجہ آف لوڈ کر رہے ہیں، ایف آئی اے والے یا فورسز کے لوگ بادشاہ سلامت نہیں جس کو مرضی آف لوڈ کردیں۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی بنا دی جائے جو جاکر بانی پی ٹی آئی کو مل کر آئے، میں اس تجویز کی حمایت کرتا ہوں۔
پی ٹی آئی کی سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا میرے لیڈر کو ایک ماہ سے کٹ آف کیا ہوا ہے، ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی۔ ایک ماہ سے خبر نہیں ان کی طبیعت کیسی ہے، ہمیں پنجاب پولیس نے گھیرے میں لیا، کیا اس میں خاتون پولیس نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ مردوں کی لڑائی مردوں کی طرح لڑیں، غیر سیاسی خاتون کو مت لائیں، مریم نواز شریف کا دروازہ سندھ میں توڑا گیا تھا۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ قائم خانی نے مشال یوسفزئی کی تقریر پر احتجاج کیا اور کہا ان کے دور میں ہماری خواتین کے ساتھ کیا ہوتا رہا ہے۔
سینیٹ کا اجلاس اب جمعرات کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سینیٹر کامران مرتضی بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے یا کہیں دور لے جائے، نائب وزیر اعظم
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ’میں نے کابل میں واضح کردیا کہ افغانستان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے یا کہیں دور لے جائے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دورہ روس میں وزارت خارجہ نے روسی انتظامیہ سے ملاقاتوں کا خط پہلے ہی بھیج دیا تھا، اس وجہ سے روسی وزیر خارجہ سرگئی، نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک سے علیحدہ علیحدہ باہمی ملاقاتیں ہوئیں، روسی نائب وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں مختلف روسی وزراء بھی موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی برس کے بعد یورپی یونین کے صدر کے ساتھ کسی پاکستانی نے ملاقات کی، 2021 کے بعد سے 5 برس سے پاکستان ای یو مذاکرات التواء کا شکار تھے، یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندوں کے ساتھ انتہائی اہم ملاقات ہوئی، یہ ملاقات انتہائی خوشگوار اور بے تکلفی والے ماحول میں ہوئی۔
اس دورے سے ہمارے یورپی یونین سے رابطوں میں موجود کمی دور ہوئی، ساتواں اسٹریٹیجک ڈائیلاگ انتہائی اہم رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ای یو.کے ساتھ ہمارے تعلقات کے تمام شعبوں تجارت، اقتصادی امور، جی ایس پی پلس، افغانستان، سیکیورٹی، بھارت اور دیگر معاملات ہر بات چیت کی، ہم نے کھل کر افغانستان سے پاکستان پر حملوں پر تفصیلی بات چیت کی، پہلگام واقعہ اور پاک بھارت جنگ کے بعد کئی مرتبہ رابطہ ہوا تھا۔
انہیں بتایا کہ میں نے افغانستان کا ذاتی دورہ کیا اور افغان قیادت سے تمام موضوعات پر بات چیت کی، میں نے بتایا کہ افغانستان میں ہونے والے تمام فیصلوں اور وعدوں کو کابل میں ہی دنیا کے سامنے رکھا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ’میں نے کابل میں واضح کیا کہ افغانستان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے، یا تو ٹی ٹی پی کو ہمارے حوالے کر دے یا کہیں دور لے جائے۔