Daily Pakistan:
2025-11-25@15:40:47 GMT

مولانا فضل الرحمان نے 27 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کردیا

اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT

مولانا فضل الرحمان نے 27 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کردیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کردیا۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے انہوں نے کہا کہ ہم مکمل طور پر 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں،ہماری مجلس شوریٰ میں فیصلے کی سب نے توثیق کردی،کچھ عرصہ پہلے 26 ویں ترمیم آئی، حکومت سےمذاکرات ہوتے رہے،اس وقت تحریک انصاف آن بورڈ تھی،ہم ان کی تجاویز لیتے رہے،ہم ان کی تجاویز پرکھڑے ہوئے اورحکومت سے تجاویز پرعمل کرایا،یہی وجہ ہےکہ 26 ویں ترمیم متفقہ طور پر منظورہوئی تھی۔

سیکرٹری اطلاعات  پنجاب طاہر رضا ہمدانی اور ڈی جی پی آر شیخ فرید احمد کا بزنس فسیلیٹیشن سینٹر لاہور کا دورہ

مولانا فضل الرحمان نےمزید کہا حکومت کا کام تھا وہ اپوزیشن سے مشاورت کرتی،حکومت نے جبری طورپرارکان کو توڑا،جبری اورجعلی دو تہائی اکثریت تھی،یہ جمہوری اقدار کےخلاف ہوا،ایک سال پہلے حکومت نےکہا تھا یہ چیزیں غلط ہیں آج وہ کیسے ٹھیک ہو گئیں۔

انکا کہنا تھا کہ ہم اصولی طورپرآئینی عدالت کے حق میں تھےتاہم ہم نےآئینی بینچ پراکتفاکیا،سب کچھ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی اقدارکےخلاف ہوا،آئین متفقہ معاہدہ ہے،بارہاہم ایوان میں آئین کا تحفظ کرتے رہے،آصف زرداری نے 8 سال جیل میں رہ کرالزامات کاسامنا کیا،آج آصف زرداری کوکہا جارہا ہےکہ آپ کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں  ہوسکتا،میراکوئی ذاتی اختلاف نہیں لیکن یہ بتائیں کہ کس بنیاد پر یہ سب کیاجارہا ہے،حکومت عدلیہ کو اپنےپنجےمیں رکھنا چاہتی ہے،ویں آئینی ترمیم کے بعد آزاد عدلیہ کا تصور نہیں رہےگا۔
 

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس کی دوران سماعت طبیعت ناساز

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاج کرنیوالے وکلاء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہیں، علامہ صادق جعفری

ایم ڈبلیو ایم رہنما نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم 1973ء کے آئین پر حملہ ہے، سندھ حکومت نے آمر ضیاء الحق کے مارشل لاء کی یاد تازہ کر دی، وکلاء کا احتجاج آئینی ترمیم کی مخالفت، جمہوری اور آئینی تحفظ بالادستی کے حق میں تھا، یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرنے کی گہری سازش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج کرنے والے وکلاء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہوئے ایسے ریاستی جبر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت کا یہ طرز عمل غیر آئینی و غیر جمہوری ہے، پر امن احتجاج کرنے والے وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنانے کی پر زور مذمّت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پُرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، ستائیسویں آئینی ترمیم 1973ء کے آئین پر حملہ ہے، سندھ حکومت نے آمر ضیاء الحق کے مارشل لاء کی یاد تازہ کر دی، وکلاء کا احتجاج آئینی ترمیم کی مخالفت، جمہوری اور آئینی تحفظ بالادستی کے حق میں تھا، یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرنے کی گہری سازش ہے، سپریم کورٹ کے ججوں کا مستعفی ہونا آئین و عدلیہ پر سنگین حملہ ہونے کی دلیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین وکلاء برادری سے اظہار یکجہتی کرتی ہے، واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد از جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں اور انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم وکلاء پر تشدد اور احکامات دینے والوں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ستائیسویں ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی، فضل الرحمٰن
  • 27ویں آئینی ترمیم پر شدید تحفظات، جے یو آئی (ف) کا حکومتی اقدامات سے اظہارِ لاتعلقی
  • جمعیت علما اسلام (ف)نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا
  • مولانا فضل الرحمان کا 27ویں آئینی ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان
  • مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا
  • ہر حکومت اپنے مفادات کے لیے آئین میں ترامیم کرتی آئی ہیں،علامہ احمد لدھیانوی
  • حکومت کی 28 ویں آئینی ترمیم لانے کی تردید، ایسی کوئی تجویز زیرغور نہیں: وفاقی وزیر
  • قرآن و سنت کیخلاف تمام ترامیم مسترد کرتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • 27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاج کرنیوالے وکلاء پر پولیس گردی کی مذمت کرتے ہیں، علامہ صادق جعفری