ہر حکومت اپنے مفادات کے لیے آئین میں ترامیم کرتی آئی ہیں،علامہ احمد لدھیانوی
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہنگورجہ (نمائندہ جسارت) گزشتہ دنوں میں پارلیمنٹ میں ہونے والی ایک آئینی ترمیم جو 27ویں ترمیم کے نام سے معروف ہے اس خیالات کا اظہار اہل سنت والجماعت کے مرکزی سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے میڈیا سے گفتگو اور ہنگورجہ کے قریب جامع مسجد صدیق اکبر گڈیجی میں 73ویں سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلی ترمیم نہیں ہے اس سے پہلے بھی ملک کے آئین میں متعدد مرتبہ ہوتی رہیں ہیں ہر حکومت نے اپنے حالات کواوراپنے مفادات کو سامنے رکھ کرکیں ہیں یہ آئین 1973کا تھا یہ متفقہ آئین تھا اس کے اوپر ملک کے تمام سیاسی ،مذھبی جماعتوں کے لیڈروں کی متفقہ دستخط تھی موجود اعتماد کی تھی متفقہ آئین پاکستان اسلامی آئین متفقہ تھا باربار ترمیم کرکے رہنانہیں دیا تمام متفقہ تھا دنیا کی کوئی بھی تبدیلی نہیں کرسکے ہیں ہیں وہ قرآن پاک آئین ہے اس کو نافذ کیا جائے اسلام میں کسی کو استثنیٰ نہیں ہے امیر المومنین کو استثنیٰ نہیںہے انہوں نے مزید کہا کہ استثنیٰ کا مطلب ہے کسی کو کوٹو کسی کو مارو ،قبضہ کرو ملک میں عدلیہ کا نظام ہونا چاہیے پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا ہے پاکستان باقی رہے گا ہرسازش ناکام ہوگئی دنیا بھر کے مسلمان متحد ہوجائیں سیرت النبی کانفرنس کو عبدالجبار حیدری ،عبدالواحد صدیقی ، ثناء اللہ حیدری ،عبدالکریم مری ،عبدالحمیدحیدری،رفیق احمدحیدری،سیدرشید شاہ بخاری،جمیل احمد صدیقی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن محبت کا پیغام دیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیلی جیل میں احمد سعدات کی زندگی کو خطرہ، فلسطینی تنظیموں کا عالمی مداخلت کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
رام اللہ:اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی سیاسی رہنماؤں اور قیدیوں پر مبینہ مظالم کا سلسلہ ایک بار پھر شدت اختیار کر گیا ہے، جہاں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) کے سیکریٹری جنرل احمد سعدات پر تشدد کی تازہ اطلاعات نے صورتحال کو مزید تشویشناک بنا دیا ہے۔
فلسطینین پرزنرز سوسائٹی نے خبردار کیا کہ 72 سالہ سعدات کی جان شدید خطرے میں ہے، کیونکہ انہیں قید کے دوران سنگین جسمانی حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی قیدیوں کے ادارے کے سربراہ عبداللہ الزغاری نے بتایا کہ سعدات کو میگڈو جیل سے گلبوع جیل منتقل کرتے ہوئے راستے میں شدید مارپیٹ کا سامنا کرنا پڑا، اسرائیلی حکام کا یہ رویہ واضح طور پر قیدیوں کی قیادت کو ٹارگٹ کرنے کی ایک منظم پالیسی کا حصہ ہے جو اسرائیلی نیشنل سکیورٹی کے وزیر ایتامر بن گویر کے احکامات کے تحت جاری ہے۔
الزغاری کے مطابق شدید تشدد کے باعث سعدات کی صحت خراب ہے اور ایک اعلیٰ سیاسی رہنما ہونے کے باوجود انہیں طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں، انہوں نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ جیلوں میں قیدیوں کی حفاظت یقینی بنائیں کیونکہ وقف فائر کے باوجود اسرائیلی انتظامیہ کے رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
دوسری جانبقیدی نجی شریف عوداللہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ جیل میں روزانہ کی بنیاد پر چھاپے، مارپیٹ، خوراک کی کمی، صفائی کا فقدان اور نیند سے محرومی معمول بن چکا ہے، اسی طرح 20 سالہ اذالدین خضّور نے کہا کہ زخمی ہونے کے باوجود 70 دن سے علاج نہیں ملا، جس سے ان کی حالت مزید بگڑ رہی ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔