لبنان امریکی ڈکٹیشن کے سامنے کبھی نہ جھکے گا, حزب اللہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
مزاحمتی محاذ کیساتھ منسلک لبنانی پارلیمانی اتحاد کے رکن نے اعلان کیا ہے کہ لبنان، امریکی حکم نامے و غاصب صیہونی رژیم کی دھمکیوں کے سامنے کبھی نہ جھکے گا اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی محاذ کے ساتھ منسلک اتحاد الوفاء للمقاومۃ کے رکن حسین جشی نے شہر صرفند میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں تاکید کی ہے کہ غاصب صیہونیوں کی جانب سے 66 دنوں تک جاری رہنے والی جارحانہ جنگ؛ تمام تباہی و بربادی، نقصانات اور اہم رہنماؤں و شخصیات خصوصا شہید سید مقاومت و سیکرٹری جنرل شہید سید صفی الدین کو نشانہ بنانے کے باوجود بھی، عوامی ارادے کو توڑنے یا ان کے استحکام کو کمزور بنانے سمیت اپنے تمام بنیادی مقاصد کے حصول میں بری طرح سے ناکام رہی ہے۔ حسین جشی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج لبنانیوں کی اپنی سرزمین کے اندر موجودگی اور ان کی جانب سے اپنی اقدار و وقار کی پاسداری؛ اسرائیلی منصوبے کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے جبکہ وہ صہیونی دشمن کہ جو صرف چند دنوں میں ہی حتمی نتیجے کی توقع کر رہا تھا، آج کوئی بھی کامیابی حاصل کرنے میں بری طرح سے ناکام رہا ہے بالکل ویسے ہی کہ جیسے ماضی میں بھی وہ اپنی تمام کوششوں کے باوجود بیروت تک پیشقدمی کرنے میں ناکام رہا تھا۔
انہوں نے لبنان کے اندرونی معاملات میں بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن، لبنان کے ساتھ ایسا سلوک کرتا ہے کہ گویا وہ اس کے دائرہ اثر کا حصہ ہو اور وہ لبنانی حکومتی اداروں کو براہ راست حکم دیتا ہے کہ انہیں کیا کرنا چاہیئے اور کن چیزوں سے گریز کرنا چاہیئے.
شیخ حسین جشی نے لبنان میں امریکی سفیر سمیت امریکی ایلچی مورگن اورٹاگس کے حالیہ موقف کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لبنان ایک آزاد و خودمختار ملک ہونے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے بانی رکن ممالک کی حیثیت سے اپنے دفاع اور اپنے عوام کو کسی بھی جارحیت سے بچانے کا مکمل حق رکھتا ہے اور اس حق کے حصول کے لئے اسے کسی فریق سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ لبنانی شہری کہ جنہوں نے دہائیوں قبل اپنی آزادی حاصل کر لی تھی، آج بھی کسی نئے تسلط کو ہر گز قبول نہ کریں گے، چاہے وہ براہ راست ہو یا خفیہ، انہوں نے مزید کہا کہ دباؤ اور دھمکیاں دینے کی کوششیں کبھی ثمر آور نہ ہوں گی کیونکہ لبنانی عوام، اپنے اوپر مسلط کردہ تمام گھناؤنے منصوبوں کے خطرات سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ لبنان ہوئے کہ کہا کہ
پڑھیں:
یمن، ہمیشہ فلسطین و لبنان کے ساتھ کھڑا رہیگا، سربراہ انصار الله
عید الجلاء کی مناسبت سے اپنے ایک جاری بیان میں سید عبدالمالک الحوثی کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے اپنے 128 سالہ قیام کے دوران قتل، قحط اور بیماریوں کے پھیلاؤ سمیت وسیع پیمانے پر مظالم ڈھائے۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے سربراہ "سید عبدالمالک الحوثی" نے کہا کہ یمنی قوم، صیہونی جارحیت کے مقابلے میں کبھی بھی فلسطین، لبنان اور امت مسلمہ کو تنہاء نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم وعدہ الہی پر ایمان کی بنیاد پر صیہونی رژیم کے زوال پر محکم یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار یمن کے یوم آزادی "عید الجلاء" کے موقع پر ایک جاری بیان میں کیا۔ عید الجلاء، "عدن" سے آخری برطانوی فوجی کے انخلاء کی یاد دلاتا ہے۔ سید عبدالمالک الحوثی نے اس دن کی مناسبت سے یمنی عوام کو مبارک باد دی۔ انہوں نے اس موقع کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ دشمن نئی جارحیت کی تیاریاں کر رہا ہے، اس لئے یمنی عوام کو صنعاء میں السبعین اسكوائر پر جمع ہو کر اپنی تیاری اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں سید عبدالمالک الحوثی نے یمن میں برطانوی استعمار کے تاریک دور کی جانب اشارہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بعض داخلی عناصر کی غداری نے برطانوی قبضے کو آسان بنایا اور برطانیہ نے اپنے 128 سالہ قیام کے دوران قتل، قحط اور بیماریوں کے پھیلاؤ سمیت وسیع پیمانے پر مظالم ڈھائے۔ انصار الله کے سربراہ نے استعمار برطانیہ کے خاتمے کے بعد، اسلامی ممالک کو تشکیل دینے میں مغرب کے مشکوک کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مغرب نے محکوم نظاموں اور مذہبی و ثقافتی دھاروں کو پیدا کر کے امت مسلمہ کی وحدت و آزادی میں رکاوٹ ڈالی، جس سے فلسطین اور خطے پر صیہونی تسلط کی راہ ہموار ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج فلسطین، لبنان، شام اور یمن میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ مغربی استعماری پالیسیوں کا تسلسل ہے جسے اب امریکہ و برطانیہ کی حمایت سے صیہونی رژیم کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ سید عبدالمالک الحوثی نے کہا کہ امریکی حمایت یافتہ اسرائیل، غزہ پر مکمل قبضہ، فلسطینیوں کو یروشلم و مغربی کنارے سے بے دخل کرنے اور لبنان و شام میں اپنے تسلط کو دمشق کے مضافات تک پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یمن میں انقلاب اسلامی کے روح رواں نے ان اقدامات کو "گریٹر اسرائیل" کے منصوبے کا حصہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس منصوبے کا حتمی مقصد خطے کے توازن کو بدلنا اور اسلامی ممالک کو صیہونی تسلط کے آگے جھکانا ہے۔ انہوں نے اس امر کی یقین دہانی کروائی کہ یمنی قوم اپنے تمام سرکاری اداروں اور مسلح افواج کے ساتھ فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف، یمنی عوام کی ثابت قدمی و مزاحمت نے انہیں عالمی سطح پر ایک خاص مقام دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل اپنی عسکری و سیکیورٹی صلاحیتوں کو بڑھا رہے ہیں۔ ہم کبھی بھی جہاد اور مزاحمت کا راستہ ترک نہیں کریں گے۔ انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ یمنی قوم، صاحبِ توحید و وقار ہے اسی لئے ہماری قوم کبھی بھی طاغوت کی ذلت اور غلامی قبول نہیں کرے گی۔