40ہزار روپے کے پرائز بانڈز رکھنے والوں کیلئے اہم اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
ویب ڈیسک : نیشنل سیونگز نے 40ہزار روپے کے پریمیم پرائز بانڈ کے نتائج کا اعلان آج (10 دسمبر 2025 کو) کر دیا ہے جو رواں سال کی آخری قرعہ اندازی ہے۔
بدھ کے روز سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے 40ہزارروپے کے پریمیم پرائز بانڈ کی قرعہ اندازی کے مکمل نتائج جاری کیے جو 10 دسمبر 2025 کو منعقد ہوئی تھی۔ یہ اس بلند قدر والے بانڈ کی سال کی آخری قرعہ اندازی تھی جس کے نتائج کا ملک بھر کے سرمایہ کار بے چینی سے انتظار کر رہے تھے کیونکہ 40ہزار روپے کا بانڈ اپنی بڑی انعامی رقم کی وجہ سے ہمیشہ مقبول رہا ہے۔
پنجاب نے تمام صوبوں سے زیادہ 16.
سرکاری ذرائع کے مطابق قرعہ اندازی مقررہ طریقہ کار کے مطابق کی گئی اور اب جیتنے والے نمبروں کی مکمل فہرست بونڈ ہولڈرز کے لیے دستیاب ہے،شرکاء کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے نمبرز احتیاط سے چیک کریں اور انعام کے اہل ہونے کی صورت میں متعلقہ دستاویزات تیار رکھیں۔
حکام نے یاد دہانی کرائی کہ انعام کے تمام دعوے مقررہ بینکوں کے ذریعے ہی جمع کروائے جائیں۔ اصل دستاویزات، بشمول پریمیم بانڈ سرٹیفکیٹ اور درست شناختی دستاویز، انعام کی پراسیسنگ کے لیے لازمی ہیں،سابقہ قرعہ اندازیوں کی طرح اس بار بھی تصدیقی نظام سخت رکھا جائے گا تاکہ شفافیت برقرار رہے اور کسی بھی غلط یا جعلی دعوے کی روک تھام ہو سکے۔
ای سی سی کا پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز اور او ایم سیز مارجنز میں 5 تا 10 فیصد اضافہ منظور
2025 کی یہ آخری قرعہ اندازی پریمیم بانڈ اسکیم میں سال بھر کی مسلسل شرکت کو مکمل کرتی ہے جو اپنی حکومتی ضمانت اور بڑی انعامی رقوم کی وجہ سے ہزاروں سرمایہ کاروں کو متوجہ کرتی ہے، نتائج جاری ہونے کے بعد جیتنے والے اپنی انعامی درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں جبکہ دیگر سرمایہ کار 2026 کے اگلے شیڈول کا انتظار کریں گے۔
ذیل میں 10 دسمبر 2025 کی قرعہ اندازی کے انعامات کی تفصیل دی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی نے پی ٹی آئی اور بانی پر پابندی کی قرارداد منظورکرلی
پہلا انعام (8کروڑ روپے)
دوسرا انعام (3کروڑ روپے)
تیسرا انعام (5لاکھ روپے فی انعام)
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سیف الدین ایڈووکیٹ کا میئر کراچی کے مین ہول فنڈ اعلان پر شدید ردعمل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: نائب امیر جماعت اسلامی کراچی اور اپوزیشن لیڈر کے ایم سیف الدین ایڈووکیٹ نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی جانب سے ہر یونین کمیٹی کو ایک لاکھ روپے فنڈ دینے کے اعلان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرتضیٰ وہاب دو سال سے میئر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اس سے قبل دو سال ایڈمنسٹریٹر بھی رہے، مگر اپنے چار سالہ دور اقتدار میں کراچی کے بنیادی مسائل حل کرنے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے انہیں فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایک لاکھ روپے کے اعلان سے شہر کے مسائل حل نہیں ہوں گے اور یہ اقدام صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے مترادف ہے، یہ رقم پہلے بھی جون کے کونسل اجلاس میں اعلان کی گئی تھی، مگر چھ ماہ بعد بھی کسی یونین کمیٹی کو منتقل نہیں کی جا سکی، 50 ہزار آبادی والے علاقوں میں صرف 50 مین ہول ڈھکن لگانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
سیف الدین ایڈووکیٹ نے بتایا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن کے پاس 5,500 ارب روپے کا بجٹ ہے، سندھ حکومت کا بجٹ 3,500 ارب روپے ہے، جبکہ واٹر کارپوریشن کے چیئرمین مرتضیٰ وہاب نے 1.6 بلین ڈالر قرض بھی لیا ہے، شہر کے اہم مسائل کے لیے یہ وسائل موجود ہیں، مگر میئر ہر یونین کمیٹی کو ایک لاکھ روپے دے کر ذمہ داری یونین کمیٹیوں پر ڈالنا چاہتے ہیں، جو محض تقریباً ڈھائی کروڑ روپے بنتے ہیں۔
سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب نے بطور چیئرمین واٹر کارپوریشن 20 ارب روپے پانی و سیوریج کے بلوں سے وصول کیے جبکہ میونسپل ٹیکس کے نام پر کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے 4 ارب روپے بھی حاصل کیے گئے ہیں، ایک لاکھ روپے دینے کے بجائے ان 24 ارب روپے کا حساب پیش کرنا ضروری ہے۔
سیف الدین نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مطابق سیوریج کے مسائل یونین کمیٹیوں کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے، اس لیے یہ ادارے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے ماتحت ہونے چاہئیں، پیپلزپارٹی یوسیز اور ٹاؤن کو مفلوج رکھ کر وسائل پر قابض رہنا چاہتی ہے اور ایک لاکھ روپے کے اعلان کے ذریعے آئندہ حادثات کی روک تھام کی ذمہ داری اپنے کندھوں سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔