data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: نائب امیر جماعت اسلامی کراچی اور اپوزیشن لیڈر کے ایم سیف الدین ایڈووکیٹ نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی جانب سے ہر یونین کمیٹی کو ایک لاکھ روپے فنڈ دینے کے اعلان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرتضیٰ وہاب دو سال سے میئر کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اس سے قبل دو سال ایڈمنسٹریٹر بھی رہے، مگر اپنے چار سالہ دور اقتدار میں کراچی کے بنیادی مسائل حل کرنے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے انہیں فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

سیف الدین ایڈوکیٹ   نے کہا کہ ایک لاکھ روپے کے اعلان سے شہر کے مسائل حل نہیں ہوں گے اور یہ اقدام صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے مترادف ہے، یہ رقم پہلے بھی جون کے کونسل اجلاس میں اعلان کی گئی تھی، مگر چھ ماہ بعد بھی کسی یونین کمیٹی کو منتقل نہیں کی جا سکی،  50 ہزار آبادی والے علاقوں میں صرف 50 مین ہول ڈھکن لگانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

سیف الدین ایڈووکیٹ نے بتایا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن کے پاس 5,500 ارب روپے کا بجٹ ہے، سندھ حکومت کا بجٹ 3,500 ارب روپے ہے، جبکہ واٹر کارپوریشن کے چیئرمین مرتضیٰ وہاب نے 1.

6 بلین ڈالر قرض بھی لیا ہے،  شہر کے اہم مسائل کے لیے یہ وسائل موجود ہیں، مگر میئر ہر یونین کمیٹی کو ایک لاکھ روپے دے کر ذمہ داری یونین کمیٹیوں پر ڈالنا چاہتے ہیں، جو محض تقریباً ڈھائی کروڑ روپے بنتے ہیں۔

سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب نے بطور چیئرمین واٹر کارپوریشن 20 ارب روپے پانی و سیوریج کے بلوں سے وصول کیے جبکہ میونسپل ٹیکس کے نام پر کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے 4 ارب روپے بھی حاصل کیے گئے ہیں، ایک لاکھ روپے دینے کے بجائے ان 24 ارب روپے کا حساب پیش کرنا ضروری ہے۔

سیف الدین نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مطابق سیوریج کے مسائل یونین کمیٹیوں کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے، اس لیے یہ ادارے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے ماتحت ہونے چاہئیں، پیپلزپارٹی یوسیز اور ٹاؤن کو مفلوج رکھ کر وسائل پر قابض رہنا چاہتی ہے اور ایک لاکھ روپے کے اعلان کے ذریعے آئندہ حادثات کی روک تھام کی ذمہ داری اپنے کندھوں سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سیف الدین ایڈووکیٹ ایک لاکھ روپے ارب روپے

پڑھیں:

کراچی ٹول پلازہ کے قریب کسٹمز کی بڑی کارروائی، کروڑوں کے اسمگل شدہ موبائل فونز اور گاڑی برآمد

پاکستان کسٹمز نے مختلف کارروائیوں میں مجموعی طور پر 17 کروڑ روپے مالیت کی اسمگلشدہ اشیا قبضے میں لے لیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق کسٹمز انفورسمنٹ کراچی نے خفیہ اطلاع پر ٹول پلازہ کے قریب کارروائی کرتے ہوئے 564 مہنگے اسمگل شدہ موبائل فونز اور ایک ٹیمپرڈ لینڈ کروزر تحویل میں لے لی، جن کی مجموعی مالیت 9 کروڑ 60 لاکھ روپے ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ گاڑی کے اندر خصوصی طور پر تیار کیے گئے 5 خفیہ خانوں سے مختلف برانڈز کے 564 موبائل فونز برآمد ہوئے جن کی مالیت 6 کروڑ 40 لاکھ روپے بنتی ہے۔ فارنزک معائنے سے یہ بھی ثابت ہوا کہ تقریباً 3 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کی یہ لینڈ کروزر ٹیمپرڈ اور نان ڈیوٹی پیڈ ہے۔
دوسری کارروائی کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان میں تین ٹرکوں سے 12 ہزار 200 کلوگرام چھالیہ، 4 ہزار 21 سلیوز غیر ملکی سگریٹس اور 170 ٹائرز ضبط کیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • چانگان نے اوشان X7 کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کردیا
  • مرتضیٰ وہاب کراچی کی تباہی کی ذمے داری قبول کریں اور مستعفی ہوں ‘سیف الدین
  • کراچی کی ہر یونین کونسل کو ایک لاکھ روپے ماہانہ دینے کا اعلان
  • میئر کراچی کا گٹر کے ڈھکن و اسٹریٹ لائٹس کیلئے ہر یوسی کو 1 لاکھ ماہانہ دینے کا اعلان
  • میئر کراچی کا گٹر کے ڈھکن و اسٹریٹ لائٹس کیلئے ہر یو سی کو 1 لاکھ ماہانہ دینے کا اعلان
  • روس کی اثاثے ضبط کرنے پر سخت ردعمل کی دھمکی
  • میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا شہر کی ترقی اور عوام کے لیے اقدامات پر زور
  • کراچی ٹول پلازہ کے قریب کسٹمز کی بڑی کارروائی، کروڑوں کے اسمگل شدہ موبائل فونز اور گاڑی برآمد
  • ایک ایک پائی کراچی کی ترقی پر خرچ کی جائے گی، مرتضی وہاب