کوہاٹ، OGDCLنشپا بلاک سے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک)خیبرپختونخوا ضلع کوہاٹ میں واقع واقع نشپا بلاک سے تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہوگئے۔
تیل و گیس کے ذخائر او جی ڈی سی ایل نے ضلع کوہاٹ ناشپا بلاک کے پی کے میں دریافت کئے، او جی ڈی سی ایل نے اسٹاک ایکس چینج کو خط کر آگاہ کردیا۔
او جی ڈی سی ایل کے مطابق کنویں سے یومیہ 2,280 بیرل خام تیل حاصل ہوگا۔ بارگزئی ایکس ون کنویں سے یومیہ 56 لاکھ اسٹینڈرڈ کیوبک فٹ گیس ملے گی۔ دریافت ملکی توانائی سپلائی و ڈیمانڈ کے فرق کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
ناشپا بلاک کنگریالی فارمیشن سے پہلی مرتبہ تیل و گیس دریافت ہوا ہے، دریافت میں او جی ڈی سی ایل 65 فیصد حصے کے ساتھ آپریٹر ہے۔ دریافت میں پی پی ایل کا حصہ 30 فیصد اور پی ایچ ایل کا 5 فیصد ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان کوپانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، ذخائر میں تیزی سے کمی جاری ہے،اے ڈی بی
پاکستان کوپانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، ذخائر میں تیزی سے کمی جاری ہے،اے ڈی بی WhatsAppFacebookTwitter 0 8 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشین واٹر ڈیویلپمنٹ آوٹ لک رپورٹ 2025جاری کر دی کر دی ہے جس میں کہا گیاہے کہ پاکستان کوپانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، ذخائر میں تیزی سے کمی جاری ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ پاکستان کی 80فیصد سے زیادہ آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے، پاکستان میں فی کس پانی دستیابی 3500 سے کم ہوکر1100مکعب میٹر رہ گئی، زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال سے زہریلا آرسینک پھیل رہا ہے، ماحولیاتی تبدیلی، آبادی، ناقص مینجمنٹ سے پانی کا بحران بڑھ رہا ہے، زرعی شعبہ سب سے زیادہ پانی ضائع کر رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق واٹر سیکیورٹی کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے، پاکستان میں پالیسیاں مضبوط مگرعملدرآمد کمزور اور سست ہے، مالی وسائل کی شدید کمی، واٹر سیکٹر میں اصلاحات اور سرمایہ کاری درکار ہے۔
رپورٹ میں اگلی دہائی میں 10سے 12ٹریلین روپے درکار اور موجودہ سرمایہ ناکافی قرار دی گئی ہے ، پاکستان میں 2022کے سیلاب نے لاکھوں افراد کو بے گھر کیا، پاکستان میں سیلاب اور خشک سالی کے خطرات برقرار ہیں، پاکستان کو ایس ڈی جیز کیلئے سالانہ 12ارب ڈالر درکار ہیں،ناقص پانی و صفائی سے سالانہ 2.2ارب ڈالر نقصان کا سامنا ہے، پاکستان میں اربن فلڈنگ اور گندے پانی کا اخراج بڑے چیلنج ہیں۔ایشین ڈویلپمنٹ کے مطابق دیہی علاقوں میں پانی کی رسائی کم جبکہ آلودگی اور نگرانی کے مسائل برقرار ہیں، شہری پانی کا انفرا اسٹرکچر کمزور ہے اور گندا پانی بغیر ٹریٹمنٹ خارج ہو رہا ہے، صنعتی شعبہ تقریبا مکمل طور پر زیرزمین پانی پر انحصار کرتا ہے، پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ناکافی، پرانا نظام بحران بڑھا رہا ہے، آبی ماحولیاتی نظام مزید خراب، دریاوں اور ویٹ لینڈز پر دبا وہے،پاکستان کا پانی سیکیورٹی اسکور 2013سے2025میں 6.4پوائنٹس بہتر ہوا۔
پانی کے شعبے میں ٹیکنیکل صلاحیت اور کوآرڈینیشن کمزور ہے، بڑیمنصوبوں پر سرمایہ کاری، اصلاحات پر کم توجہ ہے، صنفی مساوات اور سماجی شمولیت کا عمل ابھی سست ہے۔ اے ڈی بی نے رپورٹ میں پانی کے معیار کی نگرانی کیلئے آزاد اتھارٹی کی سفارش کی گئی ہے ، طرز حکمرانی بہتر نہ ہوئی تو ترقی غیر مساوی رہے گی، ایشیا پیسفک میں 2.7 ارب کی آبادی پانی کی عدم دستیابی سے باہر آگئی۔براعظم ایشیا میں واٹر سیکیورٹی کیلئے 250 ارب ڈالر درکار ہیں، ماحولیاتی زوال اور فنڈنگ کی کمی مستقبل میں خطرات بڑھا رہی ہے، براعظم ایشیا دنیا کے 41 فیصد سیلابوں کا مرکز ہے، پانی اور صفائی کے منصوبوں پر موجودہ اخراجات ضرورت کا 40 فیصد ہیں۔ سالانہ 150 ارب ڈالر کا فنڈنگ گیپ واٹر سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے، 2040 تک خطے میں پانی کے نظام کیلئے 4 ٹریلین ڈالر درکار ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی ادارہ صحت کی رپورٹ، پاکستان میں ملیریا کیسز کی صورتحال تشویشناک، ایک سال میں 31لاکھ 55ہزار مریض رپورٹ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ، پاکستان میں ملیریا کیسز کی صورتحال تشویشناک، ایک سال میں 31لاکھ 55ہزار مریض رپورٹ ہری پور میں انتخابی بے ضابطگی کے کیس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا الیکشن کمیشن طلب افواج پاکستان کیخلاف عمران کے بیانیے کی قوم اینٹ سے اینٹ بجا دیگی، دانیال چوہدری اسرائیلی آرمی چیف کی ہٹ دھرمی، مقبوضہ یلو لائن کو غزہ کی نئی سرحد قرار دیدیا صوبائی حکومت کو ریاست سے تعاون کرنا چاہئے ورنہ گورنر راج لگ سکتا ہے، فیصل کریم کنڈی چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ای سٹیمپ پیپر کے اجرا اور لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے اجلاسCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم