پاکستان دشمن اسرائیل کی مذموم سازش کا پردہ فاش
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
اسرائیلی فرم انٹیلیکسا کا تیار کردہ پریڈیٹر اسپائی ویٔر پاکستان میں متعدد افراد کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا گیا
تحقیقات میں بلوچستان میں انسانی حقوق کے وکیل پر پریڈیٹر حملہ کی کوشش کی تصدیق سامنے آئی،انکشافات
اسرائیلی کمپنی کی پاکستان میں غیرقانونی ہدف سازی سے عوام کی پرائیویسی کو نقصان پہنچانے کی ناپاک سازش، ’’پریڈیٹر لیکس‘‘ نے اسرائیل کی خفیہ سرگرمیوں اور پاکستان مخالف اسکے مکروہ کردار کا پردہ چاک کر دیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے محققین کی تکنیکی شواہد کی تصدیق کے بعد حقائق منظر عام پر آگئے۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فرم انٹیلیکسا (Intellexa) کا تیار کردہ پریڈیٹر اسپائی ویٔر پاکستان میں متعدد افراد کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔تحقیقات میں بلوچستان میں انسانی حقوق کے وکیل پر پریڈیٹر حملہ کی کوشش کی تصدیق سامنے آئی۔کمپنی موبائل ڈیوائسز سے فائدہ اٹھا کر صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور سول سوسائٹی کے اراکین کی نگرانی کو ممکن بناتی ہے۔ کمپنی کے پاس حکومتی دفاتر میں موجود پریڈیٹر صارف سسٹمز تک رسائی برقرار رکھنے کی صلاحیت موجود تھی۔پریڈیٹر سسٹمز کے ذریعے جمع ہونے والا حساس ڈیٹا بھی اسرائیلی کمپنی کی دسترس میں رہتا تھا۔ پاکستان سمیت دیگر ممالک کے صارفین کو گوگل نے اسپائی ویٔر حملہ کے ممکنہ ہدف کے طور پر وارننگ بھی جاری کی۔اسرائیل کی پاکستان کی خفیہ جاسوسی کے پیچھے یہود و ہنود گٹھ جوڑ کے ناپاک عزائم پوشیدہ ہیں۔ عالمی تنظیم کی رپورٹ نے اسرائیلی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے پاکستان مخالف کارروائیوں کو بے نقاب کر دیا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اسرائیل کی جانب سے غزہ خالی کرانے کی نئی سازش کا انکشاف
جنوبی افریقہ نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لیے اس ملک کے قلیل مدتی ویزے کا غلط فائدہ اٹھا رہا تھا تاکہ غزہ کے رہائشیوں کو جنوبی افریقہ منتقل کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی افریقہ نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لیے اس ملک کے قلیل مدتی ویزے کا غلط فائدہ اٹھا رہا تھا تاکہ غزہ کے رہائشیوں کو جنوبی افریقہ منتقل کیا جا سکے۔ فارس نیوز کے مطابق، جنوبی افریقہ کے وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کیا کہ فلسطینیوں کے لیے 90 دن کے ویزے کی معافی کو منسوخ کر دیا گیا ہے، کیونکہ اس منصوبے کا اسرائیل نے غلط استعمال کیا۔ راشاتودی کے مطابق، اس بیان میں کہا گیا کہ اس ملک کے سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کی تحقیقات نے 90 دن کے ویزے کی معافی کے حامل عام فلسطینی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے جان بوجھ کر اور مسلسل غلط استعمال کا انکشاف کیا، جو اسرائیلی عوامل کے ذریعے رضاکارانہ ہجرت کی کوششوں کے لیے غزہ کے رہائشیوں کو منتقل کرنے میں استعمال کیا گیا۔
قلیل مدتی ویزا کی معافیاں دنیا کے مختلف ممالک میں سیاحت اور مختصر دوروں کی حوصلہ افزائی کے لیے عام طور پر استعمال ہوتی ہیں۔ تاہم، جنوبی افریقہ نے کہا کہ حالیہ دو چارٹر پروازوں کی تحقیقات نے اس معافی کا منظم غلط استعمال ظاہر کیا، جس میں سفر نہ تو سیاحت کے لیے تھا اور نہ ہی مختصر قیام کے لیے، بلکہ فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ معمول کی تجارتی پروازوں کے بجائے، پورے ہوائی جہاز مسافروں نے نہیں بلکہ واسطہ کاروں نے کرائے پر لیے۔ زیادہ تر مسافروں کو جنوبی افریقہ کے لیے ایک طرفہ ٹکٹ دیا گیا اور انہیں اپنا سامان لے جانے سے منع کیا گیا۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بارہا قابض علاقوں سے فلسطینیوں کو زبردستی منتقل کرنے کی کوشش کی تھی، جو سب ناکام رہی۔