Islam Times:
2025-12-07@22:08:34 GMT

اسرائیل کی جانب سے غزہ خالی کرانے کی نئی سازش کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT

اسرائیل کی جانب سے غزہ خالی کرانے کی نئی سازش کا انکشاف

جنوبی افریقہ نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لیے اس ملک کے قلیل مدتی ویزے کا غلط فائدہ اٹھا رہا تھا تاکہ غزہ کے رہائشیوں کو جنوبی افریقہ منتقل کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی افریقہ نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لیے اس ملک کے قلیل مدتی ویزے کا غلط فائدہ اٹھا رہا تھا تاکہ غزہ کے رہائشیوں کو جنوبی افریقہ منتقل کیا جا سکے۔ فارس نیوز کے مطابق، جنوبی افریقہ کے وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کیا کہ فلسطینیوں کے لیے 90 دن کے ویزے کی معافی کو منسوخ کر دیا گیا ہے، کیونکہ اس منصوبے کا اسرائیل نے غلط استعمال کیا۔ راشاتودی کے مطابق، اس بیان میں کہا گیا کہ اس ملک کے سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کی تحقیقات نے 90 دن کے ویزے کی معافی کے حامل عام فلسطینی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے جان بوجھ کر اور مسلسل غلط استعمال کا انکشاف کیا، جو اسرائیلی عوامل کے ذریعے رضاکارانہ ہجرت کی کوششوں کے لیے غزہ کے رہائشیوں کو منتقل کرنے میں استعمال کیا گیا۔

قلیل مدتی ویزا کی معافیاں دنیا کے مختلف ممالک میں سیاحت اور مختصر دوروں کی حوصلہ افزائی کے لیے عام طور پر استعمال ہوتی ہیں۔ تاہم، جنوبی افریقہ نے کہا کہ حالیہ دو چارٹر پروازوں کی تحقیقات نے اس معافی کا منظم غلط استعمال ظاہر کیا، جس میں سفر نہ تو سیاحت کے لیے تھا اور نہ ہی مختصر قیام کے لیے، بلکہ فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ معمول کی تجارتی پروازوں کے بجائے، پورے ہوائی جہاز مسافروں نے نہیں بلکہ واسطہ کاروں نے کرائے پر لیے۔ زیادہ تر مسافروں کو جنوبی افریقہ کے لیے ایک طرفہ ٹکٹ دیا گیا اور انہیں اپنا سامان لے جانے سے منع کیا گیا۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بارہا قابض علاقوں سے فلسطینیوں کو زبردستی منتقل کرنے کی کوشش کی تھی، جو سب ناکام رہی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں انتہائی حساس اور خطرناک اسرائیلی اسپائے ویئر کا استعمال۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا انکشاف

برطانیہ کی انسانی حقوق کی تنظیم ‘ایمنسٹی انٹرنیشنل’ کی جاری کردہ ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں ایک انتہائی حساس اور خطرناک اسرائیلی اسپائے ویئر استعمال ہورہا ہے۔ اس اسپائے ویئر کا نام ‘پریڈیٹر’ ہے، جسے اسرائیلی کمپنی ‘انٹیلیکسہ’ نے تیار کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسرائیل اور پاکستان کے درمیان کسی قسم کے سفارتی تعلقات موجود نہیں ہیں۔ بزنس ریکارڈر کے مطابق، یہ انکشاف ”انٹیلیکسہ لیکس“ نامی تحقیق میں سامنے آیا، جس میں بلوچستان کے ایک انسانی حقوق کے وکیل کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ اس وکیل نے واٹس ایپ پر ایک مشکوک لنک موصول ہونے کے بعد 2025 کی گرمیوں میں ایمنسٹی انٹرنیشنل سے رابطہ کیا تھا۔ ایمنسٹی سکیورٹی لیب نے اس لنک کی جانچ کی اور اسے پریڈیٹر اسپائے ویئر کے حملے کی کوشش قرار دیا۔ یہ پاکستان میں اس نوعیت کا پہلا رپورٹ شدہ کیس تھا۔ تحقیق کے مطابق یہ اسپائے ویئر متاثرہ موبائل فون میں داخل ہونے کے لیے ”ون کلک“ تکنیک استعمال کرتا ہے۔ مشکوک لنک پر کلک کرنے کے بعد اسپائے ویئر کروم یا سفاری براؤزر میں موجود کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر فون کے اندر رسائی حاصل کرتا ہے اور پھر مکمل اسپائے ویئر انسٹال ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد یہ فون کے اندر موجود ہر طرح کی معلومات جیسے واٹس ایپ، سگنل میسجز، آڈیو ریکارڈنگز، ای میلز، لوکیشن، اسکرین شاٹس، تصاویر، پاس ورڈز، کانٹیکٹس اور کال لاگز تک رسائی حاصل کرلیتا ہے۔ اسپائے ویئر فون کے مائیک کو بھی خاموشی سے آن کرسکتا ہے۔  ایمنسٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسپائے ویئر سے حاصل کی گئی معلومات پہلے ایک نیٹ ورک کے ذریعے مختلف انانومائزیشن سرورز سے گزرتی ہیں تاکہ اصل آپریٹر کی شناخت چھپی رہے، اور بعد ازاں یہ تمام ڈیٹا اس سرور تک پہنچتا ہے جو اس ملک میں موجود ہوتا ہے جہاں یہ اسپائے ویئر استعمال ہورہا ہو۔ انٹیلیکسہ کے متعلق یہ معلومات پہلی بار اس وقت منظرعام پر آئیں جب کمپنی کے اندرونی دستاویزات، تربیتی ویڈیوز اور دیگر حساس مواد لیک ہوا۔ اس تحقیق پر یونان کی تنظیم ‘انسائیڈ اسٹوری’، اسرائیل کے اخبار ہاریٹز اور سوئٹزرلینڈ کی ‘ڈبلیو اے وی ریسرچ کلیکٹو نے بھی ایمنسٹی کے ساتھ مل کر کام کیا۔ گزشتہ سال گوگل نے بھی دنیا بھر میں درجنوں صارفین کو اسپائے ویئر کے خطرے سے متعلق وارننگز بھیجی تھیں جن میں پاکستان کے صارفین بھی شامل تھے۔ گوگل نے بتایا تھا کہ ان کے اکاؤنٹس پریڈیٹر اسپائے ویئر کا ہدف بن چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انٹیلیکسہ ‘الہٰ دین’ نامی ایک مزید جدید طریقہ بھی تیار کرچکی ہے جو زیرو کلک اٹیک کے ذریعے دنیا میں کہیں بھی موجود موبائل فون کو خاموشی سے ہیک کرسکتا ہے۔ اس طریقے میں موبائل کے اشتہاری نظام کا استعمال کرتے ہوئے اسپائے ویئر خودکار طریقے سے ہدف کے فون میں داخل ہوجاتا ہے، اور صارف کو کسی بھی لنک پر کلک کرنے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کمپنی سے اس کے آپریشنز اور اسپائے ویئر کے استعمال سے متعلق کئی تفصیلی سوالات کیے لیکن انٹیلیکسہ نے کوئی بھی جواب دینے سے انکار کردیا۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پریڈیٹر ایک ایسا حساس اور طاقتور اسپائے ویئر ہے جو دنیا کے کئی ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذریعہ بنا، اور اب اس کے آثار پاکستان میں بھی سامنے آرہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان دشمن اسرائیل کی جاسوسی سازش کا پردہ فاش کر دیا
  • بھار ت نے تیسرے ون ڈے میں جنوبی افریقا کوشکست دے کر سیریز بھی جیت لی
  • تیسرا ون ڈے، بھارت نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں، یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کیساتھ شراکت داری ختم کریں؛ یورپی ارکان پارلیمنٹ کا خط
  • پاکستان میں جاسوسی کے لئے اسرائیلی سافٹ ویئر استعمال کئے جانے کا انکشاف
  • پاکستان میں انتہائی حساس اور خطرناک اسرائیلی اسپائے ویئر کا استعمال۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا انکشاف
  • فلسطینیوں کی جبری بیدخلی کسی صورت قابلِ قبول نہیں؛ مسلم ممالک یک زباں ہوگئے
  • پینگوئنز کا وجود خطرے میں، جنوبی افریقہ میں 60 ہزار ہلاکتیں، وجہ کیا ہے؟