data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور اس کے سربراہ پر کی جانے والی تنقید بلیک میلنگ ہے، اور یہ لوگ دوبارہ کسی کے کندھے پر بیٹھ کر اقتدار حاصل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

طلال چوہدری نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسے میں عوام نے پارٹی کا اصل چہرہ دیکھ لیا، جلسے میں سوائے گالم گلوچ اور اداروں پر تنقید کے کچھ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہر روز بانی پی ٹی آئی کے ایکس ہینڈل سے ملکی اداروں کے خلاف بے جا تنقید کی جاتی ہے، اور کب تک کوئی اس خاموشی اختیار کر سکتا ہے۔

وزیر مملکت نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی اب اڈیالہ جیل کے باہر تماشہ کرے گی، تو یہ جیل میں قید دوسرے قیدیوں کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے، اور ضرورت پڑنے پر قیدی کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا وطیرہ یہی ہے کہ وہ پاکستان کے اداروں پر تنقید کرے، اور جو خود کو سب سے ضروری اور ناگزیر سمجھتا ہے، وہ ملک کے حق میں کبھی بات نہیں کرے گا۔

طلال چوہدری نے بانی پی ٹی آئی کو “ذہنی مریض” قرار دیتے ہوئے کہا کہ کندھے نہ ہوتے تو یہ وزیراعظم بھی نہیں بن سکتے تھے، اور جو ہری پور کے الیکشن نہیں جیت سکتے، وہ لاہور اور فیصل آباد میں کیا مقابلہ کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: طلال چوہدری پی ٹی آئی کہا کہ

پڑھیں:

جن افراد سے بانی پی ٹی آئی بات کرنا چاہتے ہیں، وہ ملاقات کے لیے راضی نہیں: رانا ثنااللہ

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ مذاکرات کا دروازہ اب بھی کھلا ہے اور تمام فریقین آئیں اور بیٹھ کر بات کریں۔

سینیٹ اجلاس میں خظاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ جن افراد سے بانی پی ٹی آئی عمران خان بات کرنا چاہتے ہیں، وہ ملاقات کے لیے راضی نہیں ہیں، جس کی وجہ سے بات چیت میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔

اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر مشعال یوسفزئی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، رانا ثناء اللہ کی قیادت میں ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ملکی اور بین الاقوامی میڈیا کو ساتھ لے کر جائے اور بانی پی ٹی آئی کی صحت اور فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔

اس پر جواب دیتے ہوئے سینیٹر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جمہوریت ڈائیلاگ اور مذاکرات سے فروغ پاتی ہے، ڈیڈلاک سے نہیں۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ وزیراعظم نے دو بار فلور آف دی ہاؤس پر بات چیت کے لیے بیٹھنے کی دعوت دی اور یہاں تک کہا کہ اسپیکر کے چیمبر میں بیٹھ جائیں تو وہ وہاں حاضر ہو جاتے ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے مزید وضاحت کی کہ پی ٹی آئی سرکاری سطح پر بات کرنے کے لیے تیار نہیں اور جن افراد سے ملاقات کی خواہش ہے وہ راضی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قیدی سے ملاقات کے بعض اصول پہلے سے طے ہونا ضروری ہیں، اور بانی سے ہونے والی گزشتہ گفتگو بھی عوام کے سامنے ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی قیدی کو ریاست کے خلاف تحریک چلانے کے لیے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور یہ اصول تمام فریقین کے لیے یکساں ہیں۔

یہ موقف حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کے ساتھ کھلی بات چیت کی خواہش اور موجودہ سیاسی کشیدگی کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی کوشش کی عکاسی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ذہنی مریض کبھی بھی ملک کے حق میں بات نہیں کرے گا: طلال چوہدری
  • جمہوریت وقانون کی حکمرانی کے لیے افراد نہیں اداروں کو مضبوط کیا جائے‘ کاشف شیخ
  •  پی ٹی آئی کا "واحد نظریہ اقتدار حاصل کرنا تھا"،ان کی "پاکستان سے وفاداری" نہیں ہے, خواجہ آصف
  • جن افراد سے بانی پی ٹی آئی بات کرنا چاہتے ہیں، وہ ملاقات کے لیے راضی نہیں: رانا ثنااللہ
  • بانی پی ٹی آئی جن سے بات کرنا چاہتے ہیں وہ ان سے بات نہیں کرنا چاہتے: رانا ثنااللہ
  • جو ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے اس بارے میں حکومت ضرور سوچے گی، طلال چوہدری
  • بانی پی ٹی آئی وہی سب کچھ کر رہے ہیں جو بانی ایم کیو ایم کرتے تھے،طلال چوہدری
  • کیا حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا؟ طلال چوہدری نے واضح کردیا
  • عمران خان جن سے بات کرنا چاہتے ہیں وہ ان سے بات نہیں کرنا چاہتے، رانا ثنا اللہ