نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ، گرفتار اہلکار کی فوری سماعت کی استدعا منظور
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ نے پولیس حراست میں نوجوان عرفان کی ہلاکت کے مقدمے میں گرفتار پولیس اہلکار کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو کیس میں کسی بھی قسم کا چالان جمع کروانے سے روک دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں گرفتار اے ایس آئی عابد شاہ کی ایف آئی اے کی جانب سے درج نئے مقدمے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے کیس سے متعلق ایف آئی اے کے تفتیشی افسر اور پراسیکیوٹر سے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں کی سماعت کے دوران پولیس اور صوبائی حکومت پر برہمی کا اظہار کیا۔
درخواست گزار کے وکیل عامر منسوب قریشی نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے اور پراسیکیوشن عبوری چالان جمع کروا رہے ہیں، سپریم کورٹ کے مطابق ایک واقعے کے ایک سے زائد مقدمات درج نہیں کیے جا سکتے۔
وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کے حکم کے برعکس دوسرا مقدمہ درج کیا ہے، مزید تفتیش کی صورت میں نیا مقدمہ نہیں بلکہ تفصیلات اصل مقدمے میں شامل کی جائیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ یہاں جس کو دیکھو دوسری ایف آئی آر درج کر رہا ہے، پہلے مقدمے کا تفتیشی افسر دوسرے مقدمے کا مدعی بن گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے
پڑھیں:
نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کے خلاف درخواست ناقابلِ سماعت قرار
-- فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کے خلاف درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے دی۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی اور جج کو کام سے روکنے کی اسامہ ریاض کی درخواست خارج کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سیشن کورٹ کے ججز سے متعلق معاملات عمومی طور پر ہائیکورٹ کی انسپکشن ٹیم کو بھیجے جاتے ہیں، کیوں نہ معاملہ انسپکشن ٹیم کو بھیج دیا جائے؟
انہوں نے کہا کہ درخواست گزار جس نوٹیفکیشن کو چیلنج کر رہا ہے بظاہر اس میں کوئی غیر قانونی پہلو نظر نہیں آتا۔
درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے موقف اپنایا کہ جس جج کی تعیناتی چیلنج کی ہے وہ مہنگی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، عدالت کو اس معاملے کی بھی پڑتال کرنی چاہیے۔
دورانِ سماعت وکیل نے ایک بھارتی فلم ’’ایک دن کا سی ایم‘‘ کا حوالہ بھی دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کو بھی اپنی عدالتی طاقت کا مکمل استعمال کرنا چاہیے۔