ذرائع کے مطابق کانفرنس میں سفارت کاروں، سیاست دانوں، ماہرین تعلیم، انسانی حقوق کے کارکنوں اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں وائس آف جسٹس ان کشمیر (VOJIK) کے زیراہتمام ایک کانفرنس کے مقررین نے کہا ہے کہ کشمیر کاز کی حمایت محض ہمدردی نہیں بلکہ ہر ایک کا اخلاقی فرض اور مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس میں سفارت کاروں، سیاست دانوں، ماہرین تعلیم، انسانی حقوق کے کارکنوں اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت دلانے کے لیے پائیدار عالمی وکالت ناگزیر ہے۔ وائس آف جسٹس ان کشمیر کے ڈائریکٹر کمیونٹی انگیجمنٹ سردار زبیر خان نے کہا کہ تنظیم بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے کام کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کا مقصد مظلوم کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنا، پالیسی سازوں پر اثر انداز ہونا اور دنیا میں کشمیری اور جنوب ایشیائی کمیونٹیز کو مربوط وکالت کے لیے متحد کرنا ہے۔

وائس آف جسٹس ان کشمیر کے انٹرنیشنل ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اور تقریب کے میزبان پروفیسر وارث علی خان نے کہا کہ تنظیم کا مشن حکومتوں، تھنک ٹینکس، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی میڈیا میں کشمیریوں کے بنیادی سیاسی حقوق کا دفاع کرنا ہے۔ تنظیم کے ڈائریکٹر گورنمنٹ افیئرز سردار ذوالفقار روشن خان نے کہا کہ یہ تنظیم ایک ایسی دنیا چاہتی ہے جہاں کشمیری عزت اور انصاف کے ساتھ رہ سکیں اور آزادانہ طور پر جمہوری طریقے سے اپنے مستقبل کا تعین کر سکیں۔ تنظیم کے ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ایڈووکیسی سردار ظریف خان نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے بتایا کہ یہ گروپ عالمی فیصلہ سازوں کو آگاہ کرنے کے لیے شواہد پر مبنی رپورٹس، پالیسی بریف اور سیمینارز کا انعقاد کرے گا۔ ڈائریکٹر میڈیا ریلیشنز محمد ندیم کھوکھر نے کہا کہ تنظیم مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے کانفرنسیں، میڈیا مہمات اور ثقافتی پروگرام منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بیانیے کو مضبوط بنانے کے لیے انسانی حقوق کے گروپوں، یونیورسٹیوں اور میڈیا نیٹ ورکس کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔

ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ایک اخلاقی ذمہ داری اور مقدس امانت ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر اور پاکستان کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنی تشویش کو عملی کارروائی اور غیر متزلزل عزم میں تبدیل کریں۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سفارت کار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگ بھارتی جبر کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتے، انہوں نے کہا کہ جب سچ جرم بن جائے تو خاموشی بقا بن جاتی ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم اور صدر سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ اس کانفرنس نے اتحاد اور ذمہ داری کا ایک شعلہ روشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسے تالیوں سے ختم نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس کا آغاز عمل سے ہونا چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ متنوع سامعین اس بات کا ثبوت ہیں کہ سیاسی یا نظریاتی اختلافات کے باوجود کشمیر کاز تمام لوگوں کو متحد کرتا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا کہ اگر مقبوضہ علاقے میں مظلوم کشمیریوں کو خاموش کرایا جاتا ہے تو آزاد کشمیر کے عوام کو ان کی آواز بننا چاہیے۔ مرسی یونیورسل کے چیئرمین نذیر احمد قریشی نے کہا کہ کشمیر میں مظالم پر خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔

سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ کانفرنس کے پیغام کو اپنے اداروں اور برادریوں تک پہنچائیں۔ ترکی کے بین الاقوامی امور کے معروف اسکالر پروفیسر سمیع العریان نے کہا کہ اتحاد کو قبضے کی زنجیروں سے زیادہ مضبوط ہونا چاہیے اور مراعات یافتہ آوازوں کو امید کا دفاع کرنا چاہیے۔ ممتاز ترک صحافی مہمت اوزترک نے کہا کہ تاریخ ان لوگوں کا ساتھ دیتی ہے جو ہار ماننے سے انکار کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیر کا آسمان آزادی سے روشن نہیں ہو جاتا۔ کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں سردار شعیب ارشاد، محمد رفیق ڈار، ڈاکٹر ولید رسول، ظفر قریشی، سردار عبدالخالق وصی، سردار عابد رزاق، حیدر ملک سیالوی، عمران عزیز، ڈاکٹر بیدار اور البانوی نمائندے شیخ اسامہ شامل تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ تنظیم خان نے کہا کہ کشمیر کے کہ کشمیر کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں انکے ساتھ کھڑا ہے، گورنر سندھ

عالمی یومِ یکجہتی فلسطین پر اپنے پیغام میں کامران ٹیسوری نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی و یکجہتی کو عالمی امن کی ضمانت سمجھیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے عالمی یومِ یکجہتی فلسطین کے موقع پر اپنے پیغام میں مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی انسانیت کا تقاضا ہے اور مظلوموں کی حمایت ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ گورنر سندھ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی و یکجہتی کو عالمی امن کی ضمانت سمجھیں۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ فلسطینی عوام کی قربانیاں اور جدوجہد دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہی ہیں اور پاکستان ان کے حق میں ہر سطح پر آواز بلند کرتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور مصر کا دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق: غزہ، کشمیر اور دہشتگردی پر مشترکہ مؤقف
  • فلسطینی عوام کی جدوجہدِ آزادی میں پاکستان ان کے ساتھ کھڑا رہے گا، دفتر خارجہ
  • یمن، ہمیشہ فلسطین و لبنان کے ساتھ کھڑا رہیگا، سربراہ انصار الله
  • شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے گریجویٹ کالج بھمبر میں تقریب کا انعقاد
  • ججوں کو ذاتی  مفادات  سے بالا  تر ہوکر قانوں کی حخمرانی  کیلئے  گھڑے  ہونا چاہیے  : جسٹس جمال 
  • ججز کو قانون کی حکمرانی کیلیے کھڑا ہونا چاہیے، کسی دباؤ میں فیصلہ نہ کریں، جسٹس مندوخیل
  • پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں انکے ساتھ کھڑا ہے، گورنر سندھ
  • قانون کی حکمرانی کے لئے ججوں کو کھڑا ہونا چاہئے؛جسٹس جمال مندوخیل
  • ججوں کو قانون کی حکمرانی کیلئے کھڑے ہونا چاہیے، جسٹس جمال مندوخیل