ماہرینِ قانون کے مطابق یہ کیس نہ صرف انتظامی اختیارات کے دائرے پر سوال اٹھا رہا ہے بلکہ ایک منتخب عوامی نمائندے کی آزادی سے متعلق اہم آئینی تشریح کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر و لداخ ہائی کورٹ میں دودہ کے رکنِ اسمبلی معراج ملک کی رہائی کے لئے دائر ہیبیس کارپس پٹیشن کی سماعت اہم موڑ اختیار کر گئی، جب سینیئر ایڈووکیٹ راہل پنت نے نظربندی کے تمام بنیادی اسباب کو شدّت سے چیلنج کرتے ہوئے اسے "قانون کی نظر میں سراسر غلط، غیر آئینی اور اختیارات کے بے جا استعمال" قرار دیا۔ طویل سماعت کے بعد عدالت نے مزید دلائل کے لئے معاملہ 18 دسمبر تک ملتوی کر دیا۔ معاملہ جسٹس محمد یوسف وانی کی عدالت میں پیش ہوا، جہاں ایڈووکیٹ راہل پنت کے ساتھ ایڈووکیٹ ایس ایس احمد، ایڈووکیٹ ایم اقبال خان، ایڈووکیٹ اپو سنگھ سلاتھیا اور ایڈووکیٹ ایم ذوالقرنین چودھری، معراج ملک کی طرف سے پیش ہوئے۔

تقریباً تین گھنٹے تک چلی سماعت کے دوران مفصل دلائل دئے گئے۔ ایڈووکیٹ اپو سنگھ سلاتھیا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایم ایل اے معراج ملک کی نظربندی کے خلاف دلائل پیش کرتے ہوئے راہل پنت نے نظربندی کے تمام بنیادی نکات کی دھجیاں اڑا دیں اور واضح کیا کہ انتظامیہ کا یہ اقدام محض ایک منتخب نمائندے کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راہل پنت نے اس عمل کو "انتظامی آمریت" قرار دیا، جو عوامی نمائندگی اور جمہوری حقِ اختلاف پر کاری ضرب ہے۔

دوسری جانب حکومت کی نمائندگی سینیئر کونسل سنیل سیٹھی اور سینئر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مونیکا کوہلی نے کی، جنہوں نے دو نئی درخواستیں اور ایک ضمنی حلف نامہ دائر کیا ہے، جن پر عدالت مزید سماعت کرے گی۔ عدالت نے معاملے کو "حصہ سماعت شدہ" قرار دیتے ہوئے باقی دلائل کے لئے مقدمہ 18 دسمبر کو دوبارہ فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ ماہرینِ قانون کے مطابق یہ کیس نہ صرف انتظامی اختیارات کے دائرے پر سوال اٹھا رہا ہے بلکہ ایک منتخب عوامی نمائندے کی آزادی سے متعلق اہم آئینی تشریح کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: معراج ملک کی راہل پنت

پڑھیں:

اترپردیش، سنبھل شاہی جامع مسجد کیس کی سماعت 8 جنوری کو ہوگی

کورٹ کمشنر نے ایک اور سروے کی اجازت کی درخواست کی، جو 24 نومبر کو کیا گیا تھا، اس دوران بڑے پیمانے پر تشدد پھوٹ پڑا جسکے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ سنبھل شاہی جامع مسجد بمقابلہ ہریہر مندر کیس میں ہندو فریق کے دعوے کو خارج کرنے کے لئے دائر مقدمے پر چندوسی میں سول جج (سینئر ڈویژن) کی عدالت میں بدھ کو سماعت ہوئی، اگلی سماعت اب 8 جنوری کو ہوگی۔ شاہی جامع مسجد کی نمائندگی کرنے والے وکیل شکیل احمد وارثی نے بتایا کہ آج سول جج (سینئر ڈویژن) آدتیہ سنگھ کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ اگلے سال 8 جنوری مقرر کی ہے۔

ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے وکیل شری گوپال شرما نے بتایا کہ ہندو فریق نے 19 نومبر 2024ء کو عدالت میں دعویٰ دائر کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ شاہی جامع مسجد محکمہ آثار قدیمہ کی ملکیت ہے، اس لئے تمام فریقین کو مسجد جانے کی اجازت دی جائے۔ شرما کے مطابق بعد ازاں عدالت نے اسی دن مسجد کے سروے کا حکم دیا، جو اسی دن مکمل ہوگیا۔ کورٹ کمشنر نے ایک اور سروے کی اجازت کی درخواست کی، جو 24 نومبر کو کیا گیا تھا۔ اس دوران بڑے پیمانے پر تشدد پھوٹ پڑا جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ شرما نے بتایا کہ مساجد مینجمنٹ کمیٹی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور سروے رپورٹ پیش ہونے تک سماعت پر روک لگانے کی درخواست کی۔

ہائی کورٹ نے سول جج (سینیئر ڈویژن) کے سروے کے حکم کو برقرار رکھا اور درخواست کو خارج کر دیا۔ مسجد کمیٹی نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، جس نے اپنے فیصلے تک جمود برقرار رکھنے کا حکم دیا۔ شرما نے کہا کہ سپریم کورٹ میں زیر التواء کیس کی وجہ سے سول جج آدتیہ سنگھ نے اگلی سماعت کی تاریخ 8 جنوری مقرر کی۔ سنبھل میں گزشتہ سال 24 نومبر کو شاہی جامع مسجد میں سروے کے دوران ہوئے تشدد کے معاملے میں پولیس نے ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق اور شاہی جامع مسجد مینجمنٹ کمیٹی کے صدر ظفر علی اور 2750 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے، اپوزیشن لیڈر کا وزیراعظم کو مشاورت کے لیے خط
  • مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ، ایم ایل اے معراج ملک کی نظربندی کے خلاف عرضداشت کی سماعت 18دسمبر تک ملتوی
  • جرمنی میں غیر قانونی نوجوان اور میسی ولیمز کی وائرل کہانی، حقیقت کیا ہے؟
  • صادق آباد احتجاج؛ علیمہ خان کیخلاف کیس کی کارروائی آگے نہ بڑھ سکی
  • متنازع ٹویٹس کیس میں نیا موڑ، اہم شخصیت کا ایمان اور ہادی کی وکالت کرنے کا فیصلہ
  • عافیہ صدیقی کیس، خارجہ پالیسی و قانونی پیچیدگیاں، سماعت20 جنوری تک ملتوی
  • اترپردیش، سنبھل شاہی جامع مسجد کیس کی سماعت 8 جنوری کو ہوگی
  • سنگجانی جلسہ کیس: عمر ایوب اور زرتاج گل اشتہاری قرار، جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم
  • وفاقی آئینی عدالت نے ارشدشریف قتل کیس میں سوموٹو کارروائی کے تحت پیشرفت رپورٹ طلب کرلی