چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے، اپوزیشن لیڈر کا وزیراعظم کو مشاورت کے لیے خط
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے ریاست میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے وزیراعظم کو مشاورت کے لیے مکتوب ارسال کردیا۔
قائد حزب اختلاف شاہ غلام قادر نے آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کی خالی نشست پر ہنگامی مشاورت کے لئے وزیر اعظم آزاد کشمیر فیصل راٹھور کو خط لکھ دیا
شاہ غلام قادر کی الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن کی تقرری کے ہنگامی مشاورتی میٹنگ کی درخواست ، pic.
— Sheraz Gardazi (@SheerazShah3) December 5, 2025
شاہ غلام قادر نے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت ایک آئینی عمل ہے۔
انہوں نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ لمبے عرصے سے خالی چلا آ رہا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ اس آئینی تقرری کو مزید تاخیر کا شکار نہ ہونے دیا جائے۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ لمبے عرصے سے خالی چلا آرہا ہے، جس کے باعث نئی انتخابی فہرستوں کی تیاری میں تاخیر ہو رہی ہے۔
آزاد کشمیر میں آئندہ عام انتخابات جولائی 2026 میں متوقع ہیں، جس کے لیے فوری طور پر تیاریوں کا آغاز ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی مشاورت تقرری میں تاخیر چیف الیکشن کمشنر راجا فیصل ممتاز راٹھور شاہ غلام قادر عام انتخابات وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئینی مشاورت تقرری میں تاخیر چیف الیکشن کمشنر راجا فیصل ممتاز راٹھور شاہ غلام قادر عام انتخابات وی نیوز چیف الیکشن کمشنر کی شاہ غلام قادر کی تقرری کے لیے
پڑھیں:
جی ڈی اے کے رہنما غلام مرتضیٰ جتوئی وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قنبرعلی خان (نمائندہ جسارت) جی ڈی اے کے مرکزی رہنما اور نیشنل پیپلز پارٹی کے سربراہ غلام مرتضیٰ جتوئی ڈوکری اور باڈہ تھانوں میں درج مقدمات کے سلسلے میں اپنے وکلاء کے ہمراہ لاڑکانہ کی فرسٹ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پیش ہوئے، دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کے سامنے اپنا بیان قلمبند کروایا، جس کے بعد عدالت نے مقدمے کی سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی، سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا کہ تفتیشی افسر کئی پیشیوں کے بعد آج عدالت میں پیش ہوا، جس کا بیان عدالتی ریکارڈ میں شامل کرلیا گیا ہے جبکہ میرا بیان بھی ریکارڈ ہونا ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور فرنٹیئر کی صورتحال سمیت ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، اللہ اس ملک پر رحم کرے کیونکہ ملک انتشار کا شکار ہے، ابھی تک 27ویں ترمیم منظور نہیں ہوئی اور اب 28ویں ترمیم کی بات کی جارہی ہے، جو بھی کام کرنا ہے کوشش یہ ہے کہ 28ویں ترمیم میں ہو جائیں، اگر اس میں کچھ چیزیں رہ گئیں تو پھر 29ویں ترمیم بھی آئے گی، انہوں نے کہا کہ چیف کا نوٹیفکیشن جاری ہونا تھا لیکن نہیں ہوا، کچھ قانون دانوں کا خیال ہے کہ نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں اور کچھ کا خیال ہے کہ ضرورت ہے، بہرحال یہ ایک الجھن ہے، ملک کے حالات بہتر نہیں ہیں، جی ڈی اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر صفدر علی عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غلام مرتضیٰ خان کے مقدمات نوشہرو فیروز اور لاڑکانہ میں چل رہے ہیں، اور وہ صبر کے ساتھ ہر پیشی پر حاضر ہو رہا ہے، انہوں نے طے کیا ہے کہ جھکنا نہیں، یہی اپوزیشن کی آواز ہے۔