‘اولڈ از گولڈ’: سنہ 1950 کا جرمینیئم جدید سلیکان چپس کو پیچھے چھوڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
سائنسدانوں نے ایک ایسا مواد دریافت کیا ہے جو موجودہ سلیکان چپس سے بہت زیادہ تیز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی نے یورپ کا تیز ترین سپر کمپیوٹر ’جوپیٹر‘ لانچ کر دیا
یہ مواد جرمینیئم ہے جو سنہ 1950 کی دہائی میں بھی جانا جاتا تھا لیکن اب اسے جدید ٹیکنالوجی کے لیے بہتر بنایا گیا ہے۔
یہ مواد سلیکان کے ساتھ کام کرتا ہے اور الیکٹران کے ’چارج ہولز‘ کو بہت تیز حرکت دیتا ہے۔
اس مواد کی ’ہول موبیلیٹی‘ 7.
مزید پڑھیے: فلوپی ڈسکس اور ان میں چھپی بھولی بسری یادیں، کیا وہ خزانہ بچا لیا جائے گا؟
ڈاکٹر میکسیم میرونوف کا کہنا ہے یہ مواد تیز ہے اور عام سلیکان مینوفیکچرنگ کے ساتھ آسانی سے بنایا جا سکتا ہے جبکہ روایتی تیز سیمی کنڈکٹر مہنگے اور مشکل ہوتے ہیں۔
یہ نیا مواد تیز تر اور توانائی کی بچت کرنے والے کوانٹم ڈیوائسز بنانے میں مدد دے گا جو موجودہ سلکان ٹیکنالوجی کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جرمینیئم سیلکان چپس ہول موبیلیٹیذریعہ: WE News
پڑھیں:
امریکی شہری فوری وینزویلا چھوڑ دیں، محکمہ خارجہ
امریکہ(ویب ڈیسک) محکمہ خارجہ نے لیول 4 کی ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر وینزویلا چھوڑ دیں۔ایڈوائزری کے مطابق تمام امریکی شہریوں اور وینزویلا میں قانونی مستقل رہائشیوں کو سختی سے مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری طور پر وینزویلا چھوڑ دیں اور امریکی شہری وینزویلا کا سفر نہ کریں۔
لیول 4 کی ایڈوائزری پہلے مئی میں جاری کی گئی تھی اور مکمل جائزے کے بعد بغیر کسی تبدیلی کے دوبارہ جاری کی گئی ہے۔یہ ایڈوائزری غلط حراست، تشدد، دہشت گردی، اغوا، قوانین کے بے جا نفاذ، تشدد، جرم اور وینزویلا کے صحت کے نظام کی خرابی کے خطرات سے خبردار کرتی ہے۔