ترجمان پاک فوج اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پاکستان تحریک انصاف کے خود ساختہ جلا وطن رہنما شہزاد اکبر کی تصویر اسکرین پر شدید ردعمل دیا ہے۔

راولپنڈی میں پُرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوشل میڈیا پر چیف آف ڈیفنس فورسز کی تقرری اور فیلڈ مارشل کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے ہونے والے پروپیگنڈے کے ثبوت پروجیکٹر پر چلائے۔

اس دوران سب سے پہلے شہزاد اکبر کی تصویر آئی تو ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’میں اس کی شکل دیکھنا نہیں چاہتا، آگے چلیں‘۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے تحریک انصاف کے بیرون ملک میں بیٹھے حامیوں کی جانب سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کے ثبوت بھی فراہم کیے جن میں سے ایک میں دعویٰ کیا گیا کہ سینئر افسر کے گھر پر حملہ ہوا ہے۔

https://www.

facebook.com/expressnewspk/videos/%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DA%A9%D9%84-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%DB%8C%DA%A9%DA%BE%D9%86%D8%A7-%DA%86%D8%A7%DB%81%D8%AA%D8%A7-%D8%A7%D9%93%DA%AF%DB%92-%DA%86%D9%84%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88-%D9%BE%D8%B1-%D8%B4%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%DA%A9%D8%A8%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D9%88%DB%8C%D8%B1-%DA%86%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D9%88-%DA%88/1080632314087263/

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر

پڑھیں:

عدالتوں میں انصاف فراہم نہ کرنے والے ججز عہدہ چھوڑ دیں: علیمہ خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ججوں پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ جو ججز انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہیں، انہیں اپنے عہدے چھوڑ دینا چاہیے۔

بانی پاکستان تحریک انصاف کی بہن علیمہ خان نے عمران خان کی مبینہ آئیسولیشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو ہفتہ وار فیملی، وکلاء اور رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت حاصل ہے، مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ ان کی اپیلوں کی سماعت مقرر نہیں کر رہی، کیونکہ اگر اپیل سنی گئی تو عدالت کو انہیں ضمانت دینا پڑے گی، موجودہ صورتحال میں صرف سزا سنانے میں جلدی ہے اور آئندہ 10 سے 12 دن میں فیصلہ سنانے کا ارادہ ہے، تاہم وہ احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔

علیمہ خان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے نام سے بھارت میں ایک جعلی انٹرویو تیار کیا گیا، جس میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا، اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جعلسازی پاکستان میں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا ان کے انٹرویوز نشر نہیں کرتا، جبکہ بین الاقوامی میڈیا مسلسل رابطے میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون کے تحت عمران خان کے لیے منگل کو چھ فیملی ممبرز اور چھ وکلاء، جبکہ جمعرات کو چھ دوست یا رشتہ دار ملاقات کر سکتے ہیں۔ بشریٰ بی بی کے لیے بھی چھ فیملی ممبرز کو ملاقات کا حق حاصل ہے۔

علیمہ خان کے بیانات نے عدالت اور قانونی نظام پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے شائقین سیاست میں ایک بار پھر بحث کو جنم دیا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ اور حکومتی ادارے قانونی تقاضوں کے مطابق عمل کر رہے ہیں یا نہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا بیانیہ ملک دشمن نہیں، آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، بیرسٹر گوہر
  • شہزاد اکبر کو سوشل میڈیا پر متنازع بیانات کے مقدمے میں اشتہاری قرار دے دیا گیا
  • پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہزاد اکبر کو اشتہاری قرار، گرفتاری کا حکم جاری
  • پی ٹی آئی رہنما مرزا شہزاد اکبر کو اشتہاری قرار دے دیا گیا
  • شہزاد اکبر اشتہاری قرار، وارنٹ گرفتاری بھی جاری کرنے کا حکم
  • عدالتوں میں انصاف فراہم نہ کرنے والے ججز عہدہ چھوڑ دیں: علیمہ خان
  • سندھ کا حق چھیننے پر ردعمل آئے گا: اسلام آباد چاہتا ہے تعلیم، بہبود آبادی کے حقوق اپنے پاس رکھے، اقدام غلط ہوگا، بلاول
  • کے پی میں گورنر راج کا خطرہ موجود ہے، سلمان اکرم راجہ
  • تحریک انصاف جنوبی پنجاب کے صدر سینیٹر عون عباس بپی کا خصوصی انٹرویو