شہزاد اکبر کو سوشل میڈیا پر متنازع بیانات کے مقدمے میں اشتہاری قرار دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
برطانیہ میں مقیم سابق وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی مرزا شہزاد اکبر کو جمعہ کے روز ایک مقدمے میں اشتہاری ملزم قرار دے دیا گیا ہے. یہ مقدمہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر مبینہ طور پر متنازع بیانات سے متعلق ہے۔نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے رواں سال جولائی میں اکبر کے خلاف ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے مبینہ طور پر ہتک آمیز اور متنازع ریمارکس پر مقدمہ درج کیا تھا۔جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عباس شاہ کی جانب سے جاری کردہ عدالت کے حکم نامے کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ شہزاد اکبر متعدد سمن جاری کیے جانے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔حکم نامے میں متعلقہ حکام کو اکبر کے وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تاکہ ان کی عدالت میں پیشی کو یقینی بنایا جا سکے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: محسن نقوی نے شہزاد اکبر
پڑھیں:
پاکستان کی برطانیہ سے عادل راجہ اور شہزاد اکبر کی حوالگی کی درخواست
پاکستان نے برطانیہ سے عادل راجہ اور شہزاد اکبر کی حوالگی کی درخواست کردی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے اہم ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات، سکیورٹی تعاون اور باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں برطانیہ میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کی وطن واپسی سے متعلق معاملات پر بھی گفتگو ہوئی،
حکومتِ پاکستان نے شہزاد اکبر اور عادل راجہ کی حوالگی کے لیے ایکسٹروڈیشن کے باضابطہ کاغذات برطانوی ہائی کمشنر کے حوالے کیے۔
اس موقع پر وزیر داخلہ محسن نقوی کے کہا ہے کہ دونوں افراد پاکستان میں مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں لہٰذا انہیں جلد از جلد پاکستان کے حوالے کیا جانا ضروری ہے، انہوں نے بیرونِ ملک بیٹھ کر ریاست اور اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے پاکستانی شہریوں کے خلاف ٹھوس ثبوت بھی فراہم کیے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کا احترام کیا جاتا ہے مگر فیک نیوز ہر ملک کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے اور کسی بھی ریاست میں بیرونِ ملک سے کیے جانے والے بے بنیاد الزامات اور ہرزہ سرائی کو برداشت نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں کی واپسی کے لیے برطانوی تعاون قابلِ قدر ہوگا۔
محسن نقوی نے مزید کہا ہے کہ وزارتِ خارجہ کے ذریعے بھی ایکسٹروڈیشن کا باضابطہ عمل شروع کر دیا گیا ہے جبکہ اس ملاقات میں وفاقی سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا سمیت دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔