Express News:
2025-12-05@14:04:22 GMT

کیا بریانی کھا کر بھی وزن کم کرنا ممکن ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT

بریانی کو ہمیشہ وزن بڑھانے والی ڈش سمجھا جاتا ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر طریقہ درست ہو تو یہ کھانا وزن کم کرنے کے سفر میں رکاوٹ نہیں بنتا۔

وزن گھٹانے کے لیے صرف اُبلی ہوئی غذا یا بھوکے رہنے کی ضرورت نہیں، بلکہ انداز تبدیل کیا جائے تو پسندیدہ ڈشز بھی پلان کا حصہ رہ سکتی ہیں۔

وزن کم کروانے کی کوچ اور ماہرِ غذائیت موہیتا کے مطابق بریانی چھوڑنے کے بجائے اسے سمجھداری سے پکانا ضروری ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ’’اگر آپ چند بنیادی چیزیں ذہن میں رکھیں تو بریانی بھی ڈائٹ کا حصہ بن سکتی ہے۔ احساسِ جرم کے بغیر کھائیں، بس طریقہ بدل دیں۔‘‘

ان کے مطابق عام روایتی بریانی میں ایک کلو گوشت، ایک کلو چاول اور زیادہ گھی استعمال ہوتا ہے، جس سے چکنائی اور کاربوہائیڈریٹ بڑھ جاتے ہیں جبکہ پروٹین کم رہ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وزن کم کرنے والے افراد اسے نقصان دہ سمجھتے ہیں۔

موہیتا نے اپنی ’’چکن فَیٹ لوس بریانی‘‘ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ اس میں بغیر چکنائی والا گوشت، ناپ تول کر چاول، مناسب مصالحے اور بہت کم گھی شامل کیا جاتا ہے۔ اس طرح ذائقہ برقرار رہتا ہے مگر اضافی کیلوریز نہیں بڑھتیں۔

        View this post on Instagram                      

ترکیب کے مطابق دو سو گرام چاول کے ساتھ چار سو گرام بغیر ہڈی والا چکن لیا جائے، جسے سو گرام گریک یوگرٹ اور مصالحوں میں میری نیٹ کیا جائے۔ چاول آدھے گھنٹے تک بھگوئے جائیں اور گوشت اسی دوران فریج میں رکھا جائے۔ پیاز صرف ایک چمچ گھی میں براؤن کی جائے یا ایئر فرائیر استعمال کیا جائے۔

تیار شدہ بریانی کو 300 گرام کم چکنائی والے دہی سے بنے رائتے کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، جس میں باریک کٹی سبزیاں شامل ہوں۔ ماہر کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے نہ صرف ذائقہ برقرار رہتا ہے بلکہ وزن میں اضافہ بھی نہیں ہوتا۔

موہیتا کا مؤقف ہے کہ صحت مند جسم کے ساتھ لذیذ کھانے سے بھی محبت کی جاسکتی ہے۔ ’’ہمیں ایسا کھانا کھانا چاہیے جس سے نفرت نہ ہو۔ چند سادہ تبدیلیاں بریانی کو بھی فٹنس پلان کا حصہ بنا سکتی ہیں۔‘‘

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جاتا ہے

پڑھیں:

مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا بھر میں جاری سلگتے ہوئے تنازعات عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں منعقدہ ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مئی میں ہونے والی پاک بھارت جنگ کی صورتحال نہایت خطرناک ثابت ہوسکتی تھی، جس سے پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہوسکتا تھا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں امن کے قیام، تنازعات کے حل اور کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات اور سفارتکاری کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ای سی او: دہشتگردی ترقی میں رکاوٹ، علاقائی رابطوں کے فروغ کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم نے بھارت کی طرف سے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر شدید تشویش ظاہر کی اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔

انہوں نے نے موسمیاتی تبدیلی کو موجودہ دور کا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ درجہ حرارت میں اضافہ اور بار بار آنے والے سیلاب پاکستانی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: افغانستان کا مسئلہ طاقت سے حل کرسکتے ہیں مگر گھر میں گھس کر مارنا نہیں چاہتے، اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کو غربت، ناخواندگی، موسمیاتی آفات اور دیگر سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، جن سے نمٹنے کے لیے مشترکہ علاقائی حکمت عملی ناگزیر ہے، اسرائیل نے غزہ میں انسانوں کا بے دریغ قتل عام کیا، جو عالمی ضمیر کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔

نائب وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی معاشی ڈھانچہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور ترقی پذیر ممالک کو اس تبدیلی کے مطابق خود کو ڈھالنا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امن پاک بھارت جنگ سندھ طاس معاہدہ

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کیسے ممکن ہے؟
  • سردیوں میں نزلہ و زکام سے کیسے بچا جائے؟
  • سوناآج پھر سستا ہوگیا؛  عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مزید کم
  • سوناآج پھر سستا ہوگیا؛ عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مزید کم
  • سری لنکا کے متاثرین کی امداد کیلئے ہر ممکن کوشش جاری رہے گی: چیئرمین این ڈی ایم اے
  • مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • جیل میں سیاسی ملاقاتیں ممکن نہیں، فیصل واوڈا
  • ٹیکس وصولی میں اضافہ مضبوط معیشت سے ہی ممکن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • عمران خان سے ملاقات بہنوں کا حق تھا جو مل گیا، جیل میں سیاسی ملاقاتیں ممکن نہیں ہیں، فیصل واوڈا