ملک میں کاروں کی درآمدات میں 30.78 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
اسلام آباد:
رواں مالی سال 2025-26ء کے پہلے 4 ماہ کے دوران ملک میں کاروں کی درآمدات میں 30.78 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر 2025 کے دوران درآمدات کی مالیت 113 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں جولائی تا اکتوبر 2024 کے دوران کاروں کی درآمدی مالیت 86.
اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے ابتدائی چارمہینوں کے دوران کاروں کی ملکی درآمدات میں 26.6 ملین ڈالر یعنی 30.78 فیصد کی بڑھوتری ریکارڈ کی گئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے دوران کاروں کی مالی سال
پڑھیں:
بھارتی روپیہ 2025 میں ایشیاءکی سب سے کمزور اور بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی قرار
لندن (نیوز ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی جریدے بلومبرگ کی تازہ رپورٹ کے مطابق بھارتی روپیہ سال 2025 میں ایشیا کی سب سے کمزور اور بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی کرنسی کی مسلسل گراوٹ نے نہ صرف عالمی مالیاتی اداروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے بلکہ مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کی کمزور بنیادیں بھی بے نقاب کر دی ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق ’’شائننگ انڈیا‘‘ کے دعوؤں اور زمینی حقائق میں نمایاں تضاد اب کھل کر سامنے آ چکا ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خطے کی دیگر کرنسیاں، جن میں تائیوان، ملائیشیا اور تھائی لینڈ شامل ہیں، مستحکم رہیں جبکہ بھارتی روپیہ مسلسل تنزلی کی طرف بڑھتا رہا۔ رپورٹ کے مطابق امریکی ٹیرف میں اضافے، غیر ملکی سرمایہ کاروں کے انخلاء اور داخلی پالیسیوں نے بھارتی روپے کو شدید دباؤ کا شکار رکھا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کار اب تک بھارتی اسٹاک مارکیٹ سے 16 ارب ڈالر سے زیادہ سرمایہ نکال چکے ہیں، جس نے مقامی مالیاتی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ویزا پروگرام کی فیس کو ایک لاکھ ڈالر تک بڑھانے کی حکومتی تجویز نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید متزلزل کر دیا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی ریزرو بینک جولائی سے اب تک 30 ارب ڈالر سے زیادہ زرمبادلہ خرچ کرنے کے باوجود روپے کو مستحکم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق بڑھتا ہوا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، مہنگی درآمدات اور سرمایہ کاروں کے عدم اعتماد نے بھارتی معیشت کو سنگین دباؤ سے دوچار کر دیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت کے معاشی ماڈل کی کمزوریاں اور غیر حقیقت پسندانہ پالیسیاں اس گراوٹ کی بنیادی وجہ ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال نے بھارت کو خطے کی کمزور ترین معاشی صف میں لا کھڑا کیا ہے، جبکہ مودی حکومت کی جانب سے بروقت اور موثر معاشی اصلاحات نہ کیے جانے کی صورت میں یہ بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔