اسلام آباد(خبر نگار خصوصی) پاکستان اور کرغزستان نے کہا ہے کہ افغان حکومت عالمی برادری سے کیے وعدے پورے اور پاکستان کے سکیورٹی خدشات دور کرے۔ دونوں ممالک کے درمیان توانائی، معدنیات، تجارت، تعلیم، قانون و انصاف، ثقافت اور سیاحت پر 15 ایم او یوز سائن ہوئے جبکہ دو سال میں تجارت کا حجم 200 ملین امریکی ڈالر تک لانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور کرغزستان کے صدر صادر ژاپاروف کی وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔ دو طرفہ مذاکرات میں وزیراعظم کی معاونت ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر   چیف آف آرمی سٹاف، سمیت دیگر اہم وفاقی وزراء اور سینئر سرکاری حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے اس امر پر زور دیا کہ پاکستان جمہوریہ کرغزستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو نہایت اہمیت کی نظر سے دیکھتا ہے۔ وزیراعظم نے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ کے لیے پاکستان کی "ویڑن سینٹرل ایشیا" پالیسی کے تحت اپنے عزم کا اعادہ کیا کہا کہ کرغزستان کو اپنی بندرگاہوں کے ذریعے عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کے لئے تیار ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون اور بالخصوص تجارت، توانائی، مواصلات اور عوامی روابط کے شعبوں میں شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ مزید براں، دورے کے دوران دستخط شدہ معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر موثر عمل درآمد کے ذریعے 2027ء۔2028ء تک دو طرفہ تجارت کا حجم 200 ملین امریکی ڈالر کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے ملاقات کے دوران 28-29 جولائی 2025ء کو اسلام آباد میں منعقدہ کرغزستان پاکستان مشترکہ سرکاری کمشن کے پانچویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک نے علاقائی استحکام کے لیے توانائی کے شعبہ میں تعاون کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہو? CASA-1000 منصوبے پر بروقت اور موثر عملدرآمد کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پْرامن اور مستحکم افغانستان اور افغان عوام کے لیے پائیدار مستقبل کے عزم کا اعادہ کیا اور اتفاق کیا کہ افغان طالبان حکومت کو بین الاقوامی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے چاہئیں اور پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور قابل تصدیق اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ایک خودمختار، قابل عمل، متحد اور آزاد فلسطینی ریاست جو جون 1967ء سے قبل کی سرحدوں اور القدس الشریف بطور دارالخلافہ پر مشتمل ہو کے قیام کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ مذاکرات کے بعد خصوصی تقریب میں دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم اور کرغزستان کے صدر بھی موجود تھے۔ پاکستان کی فارن سروس اکیڈمی اور کرغزستان کی ڈپلومیٹک اکیڈمی کے درمیان تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینٹر محمد اسحاق ڈار اور کرغزستان کے وزیر خارجہ ڑینبیک کولوبایف نے دستخط کیے۔ دریں اثناء کرغز صدر نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ دونوں ملک دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پُرعزم، تجارتی روابط میں اضافے کے لئے بزنس فورم کا انعقاد اہم ہے۔ شہبازشریف کی معاشی استحکام اور ترقی کے لئے کاوشیں ان کے ویژن کی عکاس ہیں۔ علاوہ ازیں کرغز صدر نے وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کی تقریب میں شرکت بھی کی۔ دریں اثناء نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحق ڈار نے کرغیزستان کے صدر سادِر ژاپاروف سے ملاقات کی ہے جس میں اسلام آباد کی جانب سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ نائب وزیر اعظم اسحق ڈار نے صدر صادر ژاپاروف اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔ دفتر خارجہ کے مطابق اس موقع پر اسحق ڈار نے صدر آصف علی زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی دلی مبارکباد اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ انہوں نے اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کرغیز تعلقات کو مشترکہ دلچسپی کے ہر شعبے میں مزید مضبوط کیا جائے گا۔ اسحٰق ڈار نے صدر صادر ژاپاروف کو پاکستان کی قیادت کے ساتھ ان کی طے شدہ ملاقاتوں، دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے ساتھ روابط اور وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کیلئے ہونے والی بات چیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ صدر آصف علی زرداری سے کرغزستان کے صدر صادر ژپاروف کی ایوان صدر میں ملاقات ہوئی اور دونوں رہنماؤں کے درمیان مختصر ون آن ون گفتگو بھی ہوئی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ کرغز صدر کا 20 سال بعد دورہ پاک-کرغز تعلقات میں نیا موڑ لائے گا، پاکستان اور کرغزستان میں تاریخی، مذہبی و ثقافتی رشتہ موجود ہے۔ اس موقع پر دونوں صدور کا تجارت بڑھانے اور معاشی تعاون وسیع کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ پاکستان نے کرغزستان کو بزنس ویزا لسٹ اور ویزا پر اروائیول کی کیٹیگری میں شامل کرلیا، دونوں ممالک کا تجارت، توانائی، کنیکٹیویٹی اور تعلیم سمیت تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ کرغز صدر نے پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل نشست کی حمایت پر شکریہ اور صدر زرداری کو دورہ کرغزستان کی دعوت دی۔ صدر مملکت نے کرغز صدر کو سالگرہ کی پیشی مبارک باد دی، تقریب میں آرکسٹرا کی جانب سے "ہپی برتھ ڈے" کی دھن بھی پیش کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان کرغزستان کے مشترکہ بزنس فورم سے خطاب میں کہا ہے کہ کرغزستان 20 سال کے بعد پاکستان کے دورے پر ہے۔ ریل منصوبہ خطے کیلئے اہم ہے۔ ہم نے منصوبے کے لئے ایم او یو پر دستخط کئے ہیں۔ پاکستان کے 8500 طلباء کرغزستان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ کرغزستان نے اپنے حصے کاسا 1000 منصوبہ مکمل کر لیا ہے۔ پاکستانی حکومت سرمایہ کاروں کو مکمل سہولت فراہم کر رہی ہے۔ کاسا منصوبے کا پاکستان کا حصہ جلد مکمل کر لیا جائیگا۔ ہم صوبوں کے نوجوانوں کو ترقی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے مکمل تعاون کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ٹیکسٹائل، زراعت اور آئی ٹی تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: عزم کا اعادہ کیا اور کرغزستان دونوں ممالک کرغزستان کے پاکستان کے پاکستان کی اتفاق کیا پر اتفاق ممالک کے کیا گیا کے ساتھ ڈار نے کے لئے کے صدر کے لیے

پڑھیں:

کراچی اور گوادر پورٹس کرغزستان کو بہترین رسائی فراہم کر سکتی ہیں: شہباز شریف

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم شہبازشریف نے کرغزستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 20سال بعد کرغزستان کا اعلیٰ سطح وفد پاکستان کا دورہ کر رہا ہے، خواہش ہے دونوں ممالک کی تاجر برادری سال میں ایک بار باہمی دورے کرے، ریل منصوبہ خطے کیلئے اہم معاشی موقع ہے، کراچی اور گوادر پورٹ کرغزستان کیلئے بہترین رسائی فراہم کر سکتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کا کہناتھا کہ پاکستان کے 8500 طلبا کرغزستان میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارتی حجم 20 کروڑ ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، پاکستان،کرغزستان ثقافتی پروگرام جلد دونوں ممالک میں ہوں گے، کاسا 1000 منصوبے کیلئے پاکستان کی مکمل حمایت جاری ہے، کاسا منصوبے کا پاکستان کا حصہ جلد مکمل ہو جائے گا، ایس آئی ایف سی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئےون ونڈو سہولت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے پُرکشش مواقع ہیں، کرغز کاروباری افراد اور پاکستانی صنعتکار تجارت کے فروغ کیلئے ملکر کام کر سکتے ہیں، آئی ٹی اور اےآئی تربیت کیلئے اقدامات جاری ہیں، پاکستانی ٹیکسٹائل،زراعت اور سیاحتی شعبہ تیزی سے فروغ پا رہا ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہو رہا ہے، موسمیاتی تبدیلی مشترکہ چیلنج،مشترکہ حکمت عملی ضروری ہے، پاکستان کرغز دوستی کو مضبوط معاشی شراکت میں بدلنا ہے۔

کرغزستان کے صدر نے کہا کہ پاکستان آمد پر بےحد خوش ہوں،دوطرفہ تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں، پاکستان کے پائیدار ترقیاتی اہداف کی مکمل حمایت کرتےہیں، کرغزستان اور پاکستان میں تجارت کے امکانات میں بہت وسعت ہے، لاجسٹک رابطوں سے دونوں ممالک عالمی مارکیٹوں تک پہنچ سکتے ہیں، جنوبی ایشیا اور یورپ کے درمیان تجارت کیلئے پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی اور گوادر پورٹس کرغزستان کو بہترین رسائی فراہم کر سکتی ہیں: شہباز شریف
  • پاکستان اور کرغزستان نے تجارتی حجم 20 کروڑ ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • 1967افغان حکومت پاکستان کے سیکیورٹی خدشات دور کرے، صدر کرغزستان
  • افغان حکومت پاکستان کے سیکیورٹی خدشات دور کرے، پاکستان اور کرغزستان کا اتفاق
  • پاکستان اپنی بندرگاہوں کے ذریعے کرغزستان کو عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کیلئے تیار ہے، وزیراعظم
  • پاکستان 2 سال میں کرغزستان سے تجارتی حجم 200 ملین ڈالر تک لیجانے کیلئے پُرعزم
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی کرغزستان کے صدر سے ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • کرغز صدر کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب، گارڈ آف آنر پیش
  • ترک وزیر کی ملاقات: وزیراعظم کا توانائی، پٹرولیم میں تعاون کے فروغ پر زور، سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت: پاکستان، ترکیہ کے کان کنی شعبہ میں سمجھوتے