پاکستان اپنی بندرگاہوں کے ذریعے کرغزستان کو عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کیلئے تیار ہے، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 4 December, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خشکی میں گھِرے ہوئے ملک کرغزستان کو اپنی بندرگاہوں کے ذریعے علاقائی اور عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے یہ اعلان اسلام آباد میں کرغزستان کے صدر سادِر ژاپاروف کے ساتھ ملاقات اور بات چیت کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر ژاپاروف گزشتہ روز 2 روزہ پہلے سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ گزشتہ 20 برس میں کسی کرغیز صدر کا یہ پہلا دورہ ہے۔
آج ہونے والے مذاکرات کی تفصیل بتاتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چونکہ کرغزستان ایک خشکی میں گھِرا ملک ہے، اس لیے پاکستان جمہوریہ کرغز کو کراچی، بن قاسم اور گوادر کی بندرگاہوں کے ذریعے علاقائی اور عالمی منڈیوں تک رسائی دینے کے لیے تیار ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج ہماری نتیجہ خیز بات چیت کے دوران ہم نے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے آج ایک مرتبہ پھر، اور بہت واضح انداز میں، اس امر کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور کرغزستان کے تعلقات کو زیادہ بلند سطح تک لے جانے کے لیے سیاسی، تجارتی، رابطہ کاری، توانائی، زراعت، تعلیم، دفاع اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا‘۔
وزیرِ اعظم شہبازشریف نے بتایا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں پر مشتمل ایک بزنس فورم آج بعد میں منعقد ہوگا، جو اقتصادی تعاون کے اہم شعبوں میں عملی اشتراک کے نئے راستے متعین کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بزنس فورم 20 کروڑ ڈالر مالیت کی ایک مفاہمتی یادداشت کے برابر ہوگا‘، اور موجودہ ایک کروڑ 50 لاکھ سے ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی باہمی تجارت کو آئندہ دو برس میں بڑھا کر 20 کروڑ ڈالر تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔
دونوں ممالک کی تجارتی مالیت 23-2022 میں ایک کروڑ 12 لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 25-2024 میں 51 لاکھ 80 ہزار ڈالر رہ گئی تھی۔
وزیرِ اعظم نے صدر ژاپاروف کو اسلام آباد کو ان کا ’دوسرا گھر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس سے زیادہ خوشی کا کوئی لمحہ ہمارے لیے ہو ہی نہیں سکتا‘۔
انہوں نے کہا کہ 20 سال بعد کسی کرغز صدر کا پاکستان آنا ظاہر کرتا ہے کہ دو برادر ممالک کے درمیان اتنا طویل فاصلہ ناقابل قبول ہے، انہوں نے معزز مہمان کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ لیکن جیسا کہ میں نے کہا اب بھی بہت دیر نہیں ہوئی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ازلی نوعیت کے ہیں، اور دونوں کے عوام صرف جغرافیے سے نہیں بلکہ صدیوں پر محیط قافلوں، عقائد اور دوستیوں کے رشتوں سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گفتگو کے دوران عوامی رابطوں کو بڑھانے، ثقافتی پروگراموں، سیاحت کے فروغ اور تعلیمی شراکت داری کو مضبوط بنانے پر بھی اتفاق ہوا، اسلام آباد اور پاکستان کے دیگر شہروں میں ثقافتی تقریبات منعقد ہوں گی، جب کہ اسی طرح کے پروگرام بشکیک میں بھی ہوں گے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’آج کی ہماری ملاقات دو بھائیوں کے درمیان ہونے والی ایک عام ملاقات نہیں، بلکہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے قدیم قراقرم اور عظیم آلا ٹو پہاڑ ایک دوسرے کو گلے لگا رہے ہوں‘۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ’یہ دورہ دوطرفہ تعلقات میں نئی جان ڈالے گا اور باہمی تعاون کے تمام شعبوں میں مضبوط تحریک فراہم کرے گا‘۔
وزیرِ اعظم نے صدر ژاپاروف اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے عزم کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’اللہ کرے کہ کرغزستان کا روشن سورج اور پاکستان کے چاند تارے کی رہنما روشنی مل کر ہم دونوں ملکوں کے لیے ایک ایسا مستقبل روشن کریں جو ہمارے عوام، خطے اور بالآخر پوری دنیا کے لیے دیرپا امن، مشترکہ خوشحالی اور امید سے بھرا ہو‘۔
صبح وزیرِ اعظم ہاؤس میں صدر ژاپاروف کے اعزاز میں رسمی استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی، جہاں وزیرِ اعظم نے ان کا استقبال کیا، موقع پر مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی اور دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔
علاوہ ازیں، پاکستان اور کرغیزستان نے اسلام آباد میں تجارت، توانائی، صحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے 15 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
معاہدوں کے تبادلے کی تقریب میں دونوں ممالک کے وزرا، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور صدر ژاپاروف موجود تھے۔
معاہدے پر دستخط کے بعد دونوں رہنماؤں نے جامع تعاون کے فروغ کے لیے مشترکہ اعلامیہ پر بھی دستخط کیے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ’یہ معاہدے نتیجہ خیز شراکت داری اور دونوں ممالک کے اداروں کے درمیان مضبوط روابط کے لیے فریم ورک کا کام کریں گے‘۔
قبل ازیں، ڈپٹی وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے کرغزستان کے صدر سادِر ژاپاروف سے ملاقات کی اور اسلام آباد کی جانب سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دفتر خارجہ نے جمعرات کو بتایا کہ صدر ژاپاروف گزشتہ روز پاکستان کے دو روزہ پہلے سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ گزشتہ 20 برس میں کسی کرغیز صدر کا پہلا دورہ ہے۔
دفتر خارجہ نے آج ایک پوسٹ میں بتایا کہ اسحٰق ڈار نے صدر سادر ژاپاروف سے ملاقات کی اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اسحٰق ڈار نے صدر آصف علی زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی دلی مبارکباد اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔
انہوں نے اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان–کرغیز تعلقات کو مشترکہ دلچسپی کے ہر شعبے میں مزید مضبوط کیا جائے گا۔

اسحٰق ڈار نے صدر سادر ژاپاروف کو پاکستان کی قیادت کے ساتھ ان کی طے شدہ ملاقاتوں، دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے ساتھ روابط، اور وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے ہونے والی بات چیت کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
گزشتہ روز اسحٰق ڈار نے دفتر خارجہ میں کرغز وزیرِ خارجہ زینبیک کولو بایف کا استقبال بھی کیا، جہاں دونوں رہنماؤں نے مشترکہ دلچسپی کے شعبوں پر اہم مشاورت کی۔
وزیرِ اعظم کے دفتر کے ایک ذریعے نے بدھ کو ڈان کو بتایا کہ دورے کے دوران تجارت، سرمایہ کاری، آئی ٹی، قدرتی وسائل اور دفاع کے شعبوں میں کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہونے کی توقع ہے۔
پاکستان اور کرغز جمہوریہ کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں جو گہری ثقافتی، تاریخی اور روحانی وابستگیوں پر مبنی ہیں۔
دونوں ممالک نے اگست میں کرپٹو کرنسی، بلاک چین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل فنانس میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا تھا۔
جولائی میں دونوں ممالک نے اپنی بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میں دوطرفہ تجارت کو 100 ملین ڈالر تک بڑھانے کے معاہدے کی توثیق کی تھی۔
دوطرفہ تعلقات کے علاوہ پاکستان اور کرغیزستان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے بھی رکن ہیں، یہ 10 رکنی یوریشیائی سیکیورٹی اور سیاسی تنظیم ہے جس کے دیگر اراکین میں چین، روس، بھارت اور ایران شامل ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کا دو ماہ بعد اقوام متحدہ کی امداد کے لیے افغانستان کی سرحد کھولنے کا فیصلہ پاکستان کا دو ماہ بعد اقوام متحدہ کی امداد کے لیے افغانستان کی سرحد کھولنے کا فیصلہ وزیر خزانہ کی سربراہی میں این ایف سی کا 11 واں اجلاس، مالی صورتحال پر بریفنگ این سی سی آئی اے کیس: سلمان اعوان اور صارم علی کی ضمانت مسترد، دونوں ملزمان گرفتار نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی کرغزستان کے صدر سے ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کرغز صدر کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب، گارڈ آف آنر پیش امریکا میں گرفتار مبینہ پاکستانی دراصل افغان شہری نکلا، دفتر خارجہ کی وضاحت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بندرگاہوں کے ذریعے تیار ہے

پڑھیں:

پاکستان 2 سال میں کرغزستان سے تجارتی حجم 200 ملین ڈالر تک لیجانے کیلئے پُرعزم

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان 2 سال میں کرغزستان سے تجارتی حجم 200 ملین ڈالر تک لیجانے کیلئے پُرعزم ہے، دونوں ممالک کے درمیان متعدد اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کئے گئے ہیں۔

وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں کرغزستان اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشت کے تبادلے کی تقریب ہوئی، جس میں کرغزستان کے صدر صادر ژاپاروف اور وزیراعظم شہباز شریف شریک ہوئے۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور کرغزستان کے صدر صادر ژپاروف کے درمیان بشکیک اور اسلام آباد کو جڑواں شہر قرار دینے کا معاہدہ ہوا ہے، پاکستان اور کرغزستان کے درمیان کان کنی اور جیوسائنسز میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔

تقریب کے دوران پاکستان فارن سروسز اکیڈمی اور کرغزستان ڈپلومیٹک اکیڈمی کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا جبکہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور کرغزستان کے وزیر خارجہ نے دستاویز کا تبادلہ کیا، دونوں ممالک کے درمیان سیاحت اور توانائی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔

پاکستان اور کرغزستان کے درمیان سزا یافتہ قیدیوں کے تبادلے اور ثقافت کے شعبے میں معاہدہ ہوا ہے، وزارت قانون و انصاف اور کرغزستان کی وزارت انصاف میں مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔

وزیراعظم یوتھ پروگرام اور کرغز ثقافت، اطلاعات، کھیل و امور نوجوانان کی وزارت میں مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔

پاکستان-کرغزستان بزنس فورم سے معاشی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کرغزستان کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کرغزستان کے صدر کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان اورکرغزستان کے درمیان خوشگوار برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان کرغزستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرغز صدر صادرژاپاروف کا دورہ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کیلئے اہمیت کا حامل ہے، پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی جانب سے معزز مہمان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ معزز مہمان صادرژاپاروف دو دہائیوں بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے کرغزستان کے صدر ہیں، یہ دورہ مختلف شعبوں میں تعاون کو نئی جہت دینے کیلئے اہمیت کا حامل ہے، 1992 میں سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات پروان چڑھے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مذاکرات میں مختلف شعبوں میں تعاون، علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو ہوئی، ہم نے تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے، توانائی، تجارت، روابط کے فروغ اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے، پاکستان-کرغزستان بزنس فورم سے معاشی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مختلف شعبوں میں تعاون کے 15 معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں اہم پیشرفت ہے، بزنس فورم کے موقع پر تجارت میں اضافے کیلئے مفاہمتی یادداشت بہت اہم ہوگی، 2 سال میں دوطرفہ تجارتی حجم 15 سے 200 ملین ڈالر تک لے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم نے عوامی روابط، ثقافت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی گفتگو کی، دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کیلئے کرغزستان کے صدر کے عزم کے مشکور ہیں۔

دوطرفہ معاہدے تعاون کو مزید مستحکم کریں گے: صادر ژاپاروف
اس موقع پر کرغزستان کے صدر صادر ژاپاروف نے کہا ہے کہ دورہ پاکستان کی دعوت پر وزیراعظم شہبازشریف کا مشکور ہوں، بھرپور مہمان نوازی اور شانداراستقبال پر حکومت پاکستان اور عوام کا شکر گزار ہوں، پاکستان کرغزستان کا قابل اعتماد دوست ہے، دوطرفہ معاہدے تعاون کو مزید مستحکم کریں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں کرغزستان کا اہم شراکت دار ہے، معاشی استحکام اور ترقی کیلئے کاوشیں وزیراعظم پاکستان کے وژن کی عکاس ہیں، ہم نے دوطرفہ تعاون اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، تجارتی روابط میں اضافے کیلئے بزنس فورم کا انعقاد اہم ہے۔

کرغزستان کے صدر نے کہا ہے کہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے کاسا 1000 منصوبہ اہمیت کا حامل ہے، تعلیم، سائنس وٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھانا ہے، اس وقت 12 ہزار پاکستانی طلبہ کرغزستان میں زیر تعلیم ہیں۔

صادر ژاپاروف نے کہا ہے کہ مواصلات، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں تعاون کی صلاحیت سے استفادہ کرنا ہے، تجارتی روابط میں اضافے کیلئے بزنس فورم کا انعقاد اہم ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ دونوں ملک دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان اور کرغزستان مختلف عالمی ایشوز پر یکساں مؤقف رکھتے ہیں، مختلف شعبوں میں طے پانے والے معاہدے دوطرفہ تعاون کو مستحکم کریں گے۔

اپنے خطاب کے آخر میں صدر کرغزستان صادر ژاپاروف نے وزیراعظم شہباز شریف کو کرغزستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

متعلقہ مضامین

  • مقامی مارکیٹ میں فی تولہ سونے کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز کمی
  • پاکستان اور کرغزستان میں بشکیک اور اسلام آباد کو جڑواں شہر قرار دینے کا معاہدہ  
  • کرغزستان کے صدر کے اعزاز میں گارڈ آف آنر، نائب وزیراعظم سے بھی ملاقات
  • پاکستان 2 سال میں کرغزستان سے تجارتی حجم 200 ملین ڈالر تک لیجانے کیلئے پُرعزم
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی کرغزستان کے صدر سے ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • پاکستان اور کرغزستان میں بشکیک اور اسلام آباد کو جڑواں شہر قرار دینے کا معاہدہ
  • کرغز صدر کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب، گارڈ آف آنر پیش
  • نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار سے کرغزستان کے وزیرِ خارجہ کی ملاقات ، کثیرالجہتی فورمز پر تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • وزیراعظم سے ترکیہ کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل کی ملاقات ؛ پیٹرولیم و معدنیات میں تعاون کو وسعت دینے پر زور