سعودی عرب کی فلسطین کےلئے 90ملین ڈالر کی نئی گرانٹ کی فراہمی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض: سعودی عرب نے فلسطینی خزانے کی مالی مدد کے لیے نوے ملین ڈالر کی نئی گرانٹ فراہم کر دی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق یہ رقم عمان میں سعودی سفارت خانے میں وزیر منصوبہ بندی و بین الاقوامی تعاون اسطفان سلامہ نے سعودی سفیر برائے اردن اور ریاست فلسطین کے غیر مقیم کمشنر شہزادہ منصور بن خالد بن فرحان آل سعود سے ملاقات کے دوران وصول کی۔
سعودی عرب کی یہ معاونت دو ہزار پچیس میں فلسطینی اتھارٹی کی مسلسل حمایت کا حصہ ہے فلسطینی نائب صدر حسین الشیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی گرانٹ مشکل معاشی حالات میں فلسطینی مالی استحکام کو مضبوط کرے گی اور اس سے بنیادی شعبوں میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے سعودی عرب کے مستقل اور مضبوط مؤقف کو بھی سراہا اردن میں سعودی سفیر شہزادہ منصور بن خالد نے کہا کہ سعودی عرب فلسطینی عوام کے جائز حقوق اور آزاد ریاست کے قیام کی حمایت کے اپنے تاریخی مؤقف پر قائم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مالی معاونت فلسطینی حکومت کو اپنی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے ادا کرنے میں مدد دے گی اور صحت و تعلیم سمیت اہم شعبوں میں عوام کے مسائل کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے‘ پوپ لیو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-01-22
بیروت /غزہ /تل ابیب / جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پوپ لیو نے کہا ہے کہ آزاد فلسطینی ریاست ہی اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد اور دیرپا حل ہے۔ ترکیہ سے لبنان جاتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ رومن کیتھولک چرچ کی اعلیٰ قیادت کئی برس سے 2 ریاستی حل کی حمایت کرتی آرہی ہے‘ ہم سب جانتے ہیں کہ اسرائیل 2 ریاستی حل کو قبول نہیں کرتا، مگر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام ہی اس تنازع کے خاتمے کا راستہ ہے‘ چرچ کی اعلیٰ قیادت یعنی ہولی سی 2015 میں فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کر چکی ہے۔علاوہ ازیںاسرائیلی فوج کی غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، صہیونی فوج نے گزشتہ ہفتے کے دوران 40 سے زاید حماس جنگجوؤں کو شہیدکرنے کا دعویٰ کردیا۔ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ حماس جنگجو رفح میں سرنگوں کے خلاف آپریشن کے دوران مارے گئے۔خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی غزہ کی سرنگوں میں درجنوں حماس جنگجو موجود ہیں، سرنگوں کے اوپرکے علاقے اسرائیلی فوج کے کنٹرول میں ہیں، جنوبی غزہ کیٹنل نیٹ ورک میں موجود جنگجوؤں سے متعلق مذاکرات جاری ہیں۔حماس نے جنگجوؤں کے محفوظ راستے کے لیے ثالث ممالک سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا۔اسرائیلی فوج نے اعلیٰ افسران کے لیے موبائل فون کے استعمال کے ضابطے مزید سخت کرتے ہوئے اینڈرائیڈ فونز کے استعمال پر پابندی عاید کردی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق نئے حکم نامے کے تحت لیفٹیننٹ کرنل کے رینک اور اس سے اوپر کے تمام کمانڈرز کو سرکاری رابطوں کے لیے صرف ایپل کے آئی فون استعمال کرنے کی اجازت ہوگی‘ اس اقدام کا مقصد اعلیٰ افسران کے موبائل فونز میں ممکنہ ہیکنگ یا دراندازی کے خطرات کو کم کرنا ہے۔ قابض اسرائیلی فورسز کے غزہ پر وحشیانہ حملے گزشتہ روز بھی جاری رہے۔ صہیونی فوج نے خان یونس میں ڈرون حملہ کر دیا جس کے باعث مزید 2 فلسطینی بچے شہید ہوگئے جبکہ حملوں سے متعدد عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، ماسحہ گاؤں پر صہیونی فوج نے یلغارکر دی، چھاپوں اور گرفتاریوں سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ ایک مقامی ذریعے کے مطابق قابض فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے مشرقی علاقوں پر متعدد فضائی حملے کیے جن میں مشرقی شجاعیہ اور التفاح کو میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔ قابض اسرائیلی توپ خانہ نے خان یونس کے مشرقی علاقوں میں ’’یلو لائن‘‘ کے اندر شدید گولہ باری کی جبکہ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے شہر کے مشرقی حصے میں اندھا دھند فائرنگ کی۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’’انروا‘‘ کے میڈیا مشیر عدنان ابو حسنہ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے انروا کے 6 ہزار ٹرک روک کر رکھے ہوئے ہیں جو غزہ کے لیے 3 ماہ کی غذائی ضروریات پورا کر سکتے ہیں۔ ان میں لاکھوں خیمے اور کمبل بھی شامل ہیں جو تقریباً 1.3 ملین فلسطینیوں کے لیے مختص ہیں، جبکہ انسانی بحران دن بہ دن شدید تر ہو رہا ہے۔اسرائیل کا جنین اور اس کے پناہ گزین کیمپ پر وحشیانہ حملہ مسلسل315 ویں روز بھی جاری رہا۔ صہیونی فوج نے جنین کیمپ میں تباہی، گھر وں کی مسماری، زمینوں کی کھدائی، گھروں پر دھاوے اور فلسطینیوں کی گرفتاریاں مزید تیز کر دی ہیں، جس سے پورا علاقہ ننگی سفاکیت کا میدان بن چکا ہے۔ قابض اسرائیلی فوج نے پیر کے روز ایک بار پھر طوباس شہر اور شمالی مغربی کنارے کی بلدہ عقبہ کے وسیع علاقوں پر یلغار کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لیے مکمل کرفیو نافذ کر دیا۔ یہ نیا حملہ اس وقت شروع ہوا جب قابض فوج نے محض 24 گھنٹے قبل ہی طوباس سے پسپائی اختیار کی تھی۔ پیر کو قابض اسرائیل نے اپنی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے درجنوں یہودی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کی ادائیگی کی فول پروف سہولت فراہم کی۔ اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوتے درجنوں آباد کاروں نے پیر کی صبح بھاری فوجی پہرے میں مسجد اقصیٰ کے مقدس احاطے میں داخل ہوئے اور قبلہ اول کی حرمت پامال کرتے ہوئے تلمودی رسومات ادا کیں۔ مشرقی رام اللہ میں صہیونی آبادکاروں کی جانب سے پانی کے ایک مرکزی کنویں پر سنگین حملے کے باعث متعدد فلسطینی دیہاتوں کو پانی کی ترسیل مکمل طور پر رک گئی ہے‘ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں آبادکاری کے بڑھتے ہوئے حملوں نے مقامی آبادی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ غزہ میں 2 برس بعد تعلیم کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے جہاں اسلامک یونیورسٹی آف غزہ نے بمباری سے متاثرہ عمارت میں بالمشافہ کلاسز کا آغاز کردیا۔ جنگ کے دوران یونیورسٹی کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا تھا اور کئی حصے ملبے کا ڈھیر بن گئے تھے تاہم اسلامک یونیورسٹی میں جزوی طور پر ٹوٹی پھوٹی دیواروں والے کلاس رومز میں شعبہ ادویات اور ہیلتھ سائنس کے طلبہ کی واپسی ہوگئی۔ نیتن یاہو کے خلاف کرپشن، دھوکا دہی اور اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق کیسز کے فیصلے سے قبل معافی کی درخواست پر اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کی رہائش گاہ کے باہر شدید احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے کرپٹ وزیراعظم کی درخواست مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر یایر لیپڈ کا بھی کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو اس وقت تک معافی نہیں ملنی چاہیے جب تک وہ جرم کا اعتراف نہ کرے، پچھتاوا کا اظہار اور فوری طور پر سیاست سے ریٹائر نہیں ہوتے۔عالمی خبر رساں ادارے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے معافی کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے خلاف مقدمات کا خاتمہ اور معافی ملنا ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نے حماس اور حزب اللہ کے خلاف کارروائی کو اپنی بڑی کامیابیاں قرار دیتے ہوئے کرپشن مقدمات پر استثنا کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ،حماس کی کمرتوڑ دی ،معافی دی جائے۔