متنازع ٹویٹس کیس میں مرزا شہزاد اکبر اشتہاری ملزم قرار، وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
اسلام آباد:
ڈسٹرکٹ کورٹ نے متنازع ٹویٹس کیس میں پی ٹی آئی رہنما مرزا شہزاد اکبر کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عباس شاہ نے احکامات جاری کیے۔
عدالت نے مرزا شہزاد اکبر کو اشتہاری قرار دینے کا حکم دیتے ہوئے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔
عدالت نے کہا کہ مرزا شہزاد اکبر متعدد بار طلب کرنے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
مرزا شہزاد اکبر کے خلاف مقدمے کا چالان بھی عدالت میں جمع کروایا جا چکا ہے۔ مرزا شہزاد اکبر کے خلاف ٹویٹر پر متنازع بیانات کی بنیاد پر مقدمہ درج ہے۔
واضح رہے کہ این سی سی آئی اے نے مرزا شہزاد اکبر کے خلاف جولائی 2025 میں مقدمہ درج کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مرزا شہزاد اکبر
پڑھیں:
انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف گستاخی کے مقدمے میں حکمِ امتناع برقرار
فائل فوٹواسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے پر انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف گستاخی کے مقدمے میں حکمِ امتناع برقرار رکھا ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عدالت اسلامی نظریاتی کونسل کے اختیارات کو معطل نہیں کر رہی، اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے پر حکمِ امتناع برقرار رہے گا۔
جسٹس کیانی نے اٹارنی جنرل کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے اور ریاست کا موقف پیش کیا جائے تاکہ عدالت ریاست کی اس متعلقہ تشریح دیکھ سکے۔
عدالت نے انجینیر محمد علی مرزا کو پانچ پانچ لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے صدر، گورنر اور پارلیمان کو بھیجی جا سکتی ہے، تاہم کونسل کے رولز میں صرف پارلیمان کو رائے بھیجنے کا تذکرہ موجود ہے۔
جسٹس کیانی نے استفسار کیا کہ پارلیمان کو معاملہ بھیجنا تھا، آپ نے ایک ایس ایچ او کو کیسے بھیج دیا؟
اسلامی نظریاتی کونسل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کونسل کی ہر رائے پارلیمان کو ہی بھیجی جاتی ہے اور کوئی بھی چیز وہاں پیش کی جاتی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کونسل کے پاس کوئی کام نہیں اور وہ اپنا جواز بنانے کے لیے یہ اقدامات کرتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے انجینئر محمد علی مرزا کے بیان سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے پر حکم جاری کر دیا۔
نمائندہ اسلامی نظریاتی کونسل نے عدالت کو بتایا کہ کونسل کے چیئرمین کا عہدہ خالی ہے۔
جسٹس کیانی نے استفسار کیا کہ کیا عدالت چیئرمین کی تعیناتی کے لیے آرڈر پاس کرے؟ چیئرمین نہ ہونے کی صورت میں خود اپنا چیئرمین مقرر کرانے کی کوشش کریں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت موسمِ سرما کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی۔