بنگلہ دیش بارڈر گارڈز (بی جی بی) نے بھارتی خاتون سونالی کو بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے حوالے کردیا ہے، خاتون کو دو طرفہ سرحدی افواج کی رسمی فلیگ میٹنگ کے دوران حوالے کیا گیا۔

بی جی بی کے مطابق یہ واقعہ 25 جون 2025 کا ہے، جب 6 بھارتی شہری، جن میں 35 ہفتے کی حاملہ سونالی خاتون اور ان کے 2 نابالغ بچے شامل تھے، کو بی ایس ایف نے کوراگرام سرحد کے ذریعے جبراً بنگلہ دیش میں دھکیل دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کا حسینہ واجد کے بیانات اور میڈیا پروپیگنڈے پر بھارت سے احتجاج

چپائن نواب گنج میں داخل ہونے کے بعد انہیں مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر قانونی داخلے کے الزام میں حراست میں لے لیا اور بعد ازاں عدالت کے حکم پر 22 اگست کو جیل بھیج دیا گیا۔

2 دسمبر 2025 کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بنگلہ دیش کی عدالت نے انہیں عارضی مقامی تحویل میں دینے اور سفارتی چینلز کے ذریعے وطن واپس بھیجنے کی ہدایت کی۔

وزارت داخلہ بنگلہ دیش اور بی جی بی ہیڈکوارٹر نے بھارت کے ساتھ کثیرالجہتی سفارتی رابطے شروع کیے، جن میں حاملہ خاتون اور نابالغ بچوں کے دھکیلنے سے انسانی حقوق کے خطرات اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا۔ بعد ازاں دونوں فریقین نے ان کی واپسی کو آسان بنانے پر اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ حسینہ کی برطرفی نے بنگلہ دیش میں بھارت کی مداخلت ختم کردی، بنگلہ دیشی صحافی

بی جی بی کے مطابق واپسی کا عمل احترام اور تحفظ کے ساتھ انجام دیا گیا تاکہ خاتون اور اس کے بچے کی سلامتی یقینی بنائی جاسکے۔

لیفٹیننٹ کرنل غلام کبریا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس ایف کے دھکیلنے کے اقدامات بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیار اور دو طرفہ سرحدی انتظامی معاہدوں کی واضح خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سرحد پر بار بار انسانی ہمدردی کے بحران پیدا کرتے ہیں اور دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش نے انسانی ہمدردی، بین الاقوامی قانون اور پڑوسی تعاون کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے، خاص طور پر حاملہ خاتون اور ان کے بچوں کے صحت کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے پورے عمل کو شفاف، محفوظ اور باعزت انداز میں انجام دیا۔

یہ بھی پڑھیں: سِلہٹ بارڈر کے قریب بنگلہ دیشی شہری ہلاک، بھارتی قبائلی افراد پر الزام

بی جی بی نے امید ظاہر کی کہ بی ایس ایف مستقبل میں ایسے غیر انسانی اقدامات سے باز آئے گی اور زیادہ انسانی اور قانونی سرحدی انتظام کے لیے کام کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بارڈر سیکیورٹی فورس بنگلہ دیش بنگلہ دیش بارڈر گارڈز بھارت حاملہ خاتون سونالی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بارڈر سیکیورٹی فورس بنگلہ دیش بنگلہ دیش بارڈر گارڈز بھارت حاملہ خاتون سونالی حاملہ خاتون بی ایس ایف بنگلہ دیش خاتون اور

پڑھیں:

پنجاب میں بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں بچوں سے جبری مشقت کے مکمل خاتمے کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے 15 رکنی اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

حکومتی حکام کے مطابق بچوں سے جبری مشقت کے خاتمے کے لیے ایسے مربوط اور جدید اقدامات کرنے والا پنجاب ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔

جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر صوبے کی رینکنگ میں بہتری کی توقع بھی ظاہر کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی : جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے قرارداد منظور

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کمیٹی کی چیئرپرسن ہوں گی، جبکہ سابق رکن قومی اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا کو شریک چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

کمیٹی میں اسکول ایجوکیشن، سرمایہ کاری و کامرس، صنعت و تجارت، سوشل ویلفیئر و بیت المال اور ہنرمندی و چھوٹے کاروبار کی ترقی کے صوبائی وزراء شامل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: جبری مشقت کے خاتمے اور ماحول دوست بھٹہ نظام پر امریکی قانون سازوں کا مریم نواز کو خراجِ تحسین

داخلہ، محنت و افرادی قوت، اسکول ایجوکیشن، صنعت و تجارت، سوشل ویلفیئر، اسکل ڈویلپمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ کے سیکریٹریز، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور ڈی آئی جی پولیس بھی ارکان کا حصہ ہوں گے۔

اسٹیئرنگ کمیٹی کو صوبے کے تمام شعبوں کی میپنگ اور ان سیکٹرز کی نشاندہی کا ٹاسک دیا گیا ہے جہاں بچوں سے جبری مشقت کے امکانات زیادہ ہیں۔ صنعتوں، بھٹوں، زراعت، ماہی گیری، ورکشاپس اور آٹو ریپئیر کی دکانوں سے متعلق تفصیلی ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: صدر اور وزیراعظم کا چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن پر عزم کا اعادہ

مزید برآں، اے آئی اور جیوگرافک انفارمیشن سسٹم ٹیکنالوجی کی مدد سے صوبائی سطح پر ایک مرکزی ڈیٹا بینک بھی قائم کیا جائے گا۔

کمیٹی نمایاں اضلاع، حساس شعبوں اور ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ جبری مشقت کا شکار بچوں کے لیے متبادل راستے وضع کرنے کی بھی ذمہ دار ہوگی۔

مزید پڑھیں:

کمیٹی فوری، وسط مدتی اورطویل مدتی بنیادوں پر جامع حکمت عملی تیار کرے گی اور اپنی سفارشات کے ساتھ قابلِ عمل پلان بھی پیش کرے گی۔

والدین، اساتذہ اور معاشرے کے مختلف طبقات میں آگاہی پیدا کرنے کا پلان اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی جانچنے کے طریقہ کار کی تیاری بھی کمیٹی کے فرائض میں شامل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیئرنگ کمیٹی پنجاب جبری مشقت ڈیٹا بینک مریم نواز شریف وزیر اعلی

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے سٹیرنگ کمیٹی تشکیل
  • سیالکوٹ: ہسپتال جاتے ہوئے ایمبولینس میں بچے کی پیدائش 
  • پاکستان نے بھارتی ماہی گیر کی لاش واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کر دی
  • بھارتی ماہی گیر کی لاش واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے
  • پنجاب میں بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست فضائی رابطہ میں اہم پیشرفت
  • سری لنکا کے لیے انسانی امداد پر بھارت کی سفارتی ہٹ دھرمی، پاکستان کو 200 ٹن سامان بحری جہاز سے بھیجنا پڑگیا
  • سری لنکا امداد کیلئے بھارتی ہٹ دھرمی انسانیت کے مشن میں رکاوٹ ہے: دفتر خارجہ
  • طوفان سے متاثرہ سری لنکا کو انسانی امداد کی فراہمی میں بھارت رکاوٹ بن رہا ہے‘ پاکستان