بابری مسجد ہماری اجتماعی یادداشت کا حصہ ہے؛ پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
سٹی 42 : پاکستان نے بابری مسجد کی شہادت کے 33 سال مکمل ہونے پر بیان جاری کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 6 دسمبر 1992 کا واقعہ آج بھی دکھ اور تشویش کا باعث ہے۔ بابری مسجد کی تباہی عدم برداشت اور مذہبی تعصب کی علامت ہے۔ مذہبی ورثے کا تحفظ عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو نقصان پہنچانے کے واقعات پر شفاف احتساب ضروری ہے، کسی بھی عبادت گاہ کی بے حرمتی مذہبی مساوات کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، بابری مسجد کے بعد بھارتی مسلمان مسلسل عدم تحفظ اور ذہنی تکلیف کا شکار ہیں۔
جعلی ملازمتوں کی پیشکش، ایف آئی اے نے بیرون ملک جانے والوں کو خبردار کردیا
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیمیں ریاستی سرپرستی سے اقلیتوں کی مزید گھیٹوزیشن چاہتی ہیں۔ پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی اور پُرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے، بین الاقوامی برادری مسلمانوں کے مذہبی ورثے کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے۔ پاکستان اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ بھارت تمام شہریوں کے لیے مساوی حقوق اور مذہبی رواداری کو یقینی بنائے۔
اس سال اب تک سب سے زیادہ فروخت ہونیوالا اسمارٹ فون کونسا ہے؟
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مذہبی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا اڈیالہ جیل سے رہا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی : معروف مذہبی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔
لاہورہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے مذہبی منافرت کے مقدمے میں مذہبی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا کی ضمانت منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس صداقت خان نے ضمانت منظور کرتے ہوئے انجینئر محمد علی مرزا کو 5 ، 5 لاکھ روپے مالیت کے 2 ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے انجینئر محمد علی مرزا کیخلاف مقدس ہستیوں کی توہین کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ وکیل ایف آئی اے کے مطابق ملزم کیخلاف باقاعدہ فتویٰ جاری ہوچکا ہے۔
عدالت نے کہا کہ فتوے لیکر ٹرائل کورٹ جائیں یہاں صرف ضمانت سے متعلق دلائل دیں۔تفصیلات، شواہد اور فتوے ٹرائل کورٹ نے دیکھنے ہیں۔
دریں اثنا مذہبی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا نے ایف آئی اے کی تحقیقات کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ایڈووکیٹ نبیل جاوید کاہلوں کی وساطت سے دائر درخواست میں ایف آئی اے اور پنجاب قرآن بورڈ کو فریق بنایا گیا ہے۔
محمد علی مرزا نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے انہیں نوٹس جاری کیے بغیر تحقیقات شروع کر دی ہیں، ایف آئی اے نے سوشل میڈیا سے ویڈیو پر فتویٰ کے لیے پنجاب قرآن بورڈ بھجوا دی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پنجاب قرآن بورڈ نے پرانی ویڈیو پر درخواست گزار کو گنہگار قرار دیا ہے، پنجاب قرآن بورڈ کو کسی طرح کا فتویٰ جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے، پنجاب قرآن بورڈ صرف قرآن پاک کی اشاعت کو دیکھتی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت درخواست گزار کے خلاف جاری فتویٰ کو کالعدم قرار دے کر تحقیقات ختم کرنے کا حکم دے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar