انزائٹی کی وجہ کیا ہے؟ محققین نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے وابستہ تحقیقاتی ادارے یو سی ڈیوِس ہیلتھ کے محققین نے ایک نئی تحقیق میں انزائٹی کی ممکنہ وجہ دریافت کی ہے، جو اکثر غذائی اجزا کی کمی سے پیدا ہوتی ہے۔
تحقیق کے نتائج 25 سابقہ مطالعات کے میٹا اینالیسس سے حاصل کیے گئے، جن میں 370 افراد جنہیں انزائٹی تھی، اور 342 افراد جنہیں یہ مسئلہ نہیں تھا، کے نیورو-میٹابولائٹس کے سطح کا موازنہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نئی دوا جس کی ایک ہی خوراک 3 ماہ تک انزائٹی سے محفوظ رکھتی ہے
کیمیائی اجزا کی سطح کا اندازہ غیر جارحانہ ایم آر آئی تکنیک، پروٹون میگنیٹک ریزونینس اسپیکٹروسکوپی، کے ذریعے لگایا گیا۔ نتائج کے مطابق ان افراد میں جو انزائٹی کا شکار تھے، دماغ میں کولین کی سطح 8 فیصد کم پائی گئی، ان لوگوں کے مقابلے میں جنہیں انزائٹی نہیں تھی۔
کولین کی کمی سب سے زیادہ پری فرنٹل کارٹیکس میں دیکھی گئی، جو دماغ کا وہ حصہ ہے جو سوچ، فیصلہ سازی اور جذباتی کنٹرول میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپریشن اور انزائٹی سستی کی بڑی وجہ کیا ہے؟
اس مطالعے کے شریک مصنف جیسن اسموکنی کے مطابق ’یہ پہلا میٹا اینالیسس ہے جس میں انزائٹی ڈس آرڈرز میں دماغی کیمیائی پیٹرن ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ اشارہ دیتا ہے کہ غذائی نقطہ نظر جیسے مناسب کولین سپلیمنٹیشن، دماغی کیمسٹری کو بحال کرنے اور مریضوں کے نتائج بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
کولین کی بڑی مقدار یادداشت، مزاج، سیل میمبرین اور پٹھوں کے کنٹرول کے لیے اہم ہے۔ یہ جسم میں بہت کم مقدار میں پیدا ہوتی ہے، اس لیے غذائی ذریعے سے اس کا حصول ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مگنیشیم سپلیمنٹ کے جادو اثر فوائد کیا کیا ہیں؟
محققین کے مطابق کولین کی کم سطح کی ممکنہ وجہ ہائپر ایکٹیویٹی، یعنی ’فلائٹ اور فائٹ‘ کے ردعمل سے جڑی ہوسکتی ہے، جو دماغ میں کولین کی طلب بڑھا دیتی ہے اور دستیاب سطح کو کم کر دیتی ہے۔
اسموکنی نے مزید کہا کہ ہم ابھی نہیں جانتے کہ غذائی کولین بڑھانے سے انزائٹی میں کمی آئے گی یا نہیں۔ اس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم متوازن غذائی نظام جسمانی اور ذہنی صحت دونوں کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انزائٹی تحقیق دماغ سائنسدان غذائی اجزا یونیورسٹی آف کیلیفورنیا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انزائٹی یونیورسٹی ا ف کیلیفورنیا کولین کی کے لیے
پڑھیں:
ایک شخص اپنی ذات کا قیدی ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کچھ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ایک شخص اپنی ذات کا قیدی ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ میں نہیں تو کچھ نہیں، اسکی سیاست ختم ہوچکی اب اس کا بیانیہ پاکستان کی قومی سلامتی کیلیے خطرہ ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج لسانیت یا کسی سیاسی سوچ کی نمائندگی نہیں کرتی، ہم تمام سیاسی جماعتوں کی عزت کرتے ہیں، آپ اپنی سیاست کو فوج سے الگ رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ہم پاکستان کی آرمڈ فورسز ہیں، ہم کسی مذہبی جھکاؤ، سیاسی سوچ، مکتبہ فکر کی نمائندگی نہیں کرتے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جو اپنی فوج اور فوجی قیادت پر حملہ کرتا ہے تو کیا وہ دوسری فوج کے حملے کے لیے جگہ بنانا چاہتا ہے؟ جو اپنی فوج یا اسکی لیڈرشپ پر حملہ کرتا ہے تو کیا وہ کسی اور فوج کے لیے جگہ پیدا کرنا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہی فوج خوارجی دہشتگردوں اور عوام کے درمیان کھڑی ہے، اس شخص سے جب کوئی ملے تو یہ ریاست پاکستان اور فوج کے خلاف بیانیہ دیتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ یہ شخص آئین و قانون اور رولز کو بالائے طاق رکھ کر یہ بیانیہ دیتا ہے، کہتا ہے فوج کی اس لیڈر شپ کو ٹارگٹ کریں جس نے معرکہ حق میں فتح دلوائی۔
احمد شریف چوہدری نے کہا کہ یہ کون سا آئین و قانون ہے جس کے تحت آپ ایک مجرم سے ملتے ہیں اور وہ فوج اور اس کی لیڈرشپ کے خلاف بیانیہ بناتا ہے، پہلے بیانیہ بناتا ہے کہ ترسیلات زر بند کردیں تاکہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بانی پی ٹی آئی کو ذہنی مریض قرار دے دیاڈی جی آئی ایس پی آر نے بانی پی ٹی آئی کو ذہنی مریض قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف بیانیے پر انڈین میڈیا بھی جمپ کرتا ہے، پھر ٹرول اکاؤنٹ آجاتے ہیں جو سارے باہر بیٹھے ہیں، ایک ترتیب تواتر کے ساتھ ٹویٹ کے بعد اکاؤنٹس آتے ہیں۔ اصل بیانیہ اس ذہنی مریض نے ٹویٹ کرکے دیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی میڈیا بھی پھر ان ٹوئٹس اور بیانیے کو چلاتا ہے، نہ صرف سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلکہ بھارتی میڈیا بھی ان کو چلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عظمیٰ خان بھارتی میڈیا پر بیٹھ کر پی ٹی آئی کو حملہ کرنے کا کہہ رہی ہیں، کتنی خوشی کے ساتھ انڈین میڈیا آپ کے آرمی چیف کے بارے میں خبریں بیان کر رہا ہے، انڈین میڈیا کو کون یہ خبریں دے رہا ہے؟
ان کا کہنا ہے کہ افغان سوشل میڈیا بھی پیچھے نہیں رہتا، وہ بھی لگا ہوا ہے، اس کے بعد انٹرنیشنل میڈیا بھی آجاتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ وہ کہتا ہے کہ میری پارٹی کا جو بندہ این ڈی یو میں گیا وہ غدار ہے، اس کی منطق پر جائیں تو وہ کہہ رہا ہے کہ جو آئی ایس پی آر جائے گا وہ غدار ہے، یہ سمجھتا ہے پاک فوج میں جو بندہ ہے وہ غدار ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ وہ سمجھتا ہے کہ اس کو ہی سارا علم ہے اور باقی سب غلط ہے، اسکی سیاست کی تعریف یہ ہے کہ اگر میں اقتدار میں ہوں تو جمہوریت نہیں تو آمریت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی سے پوچھیں تو کہتے ہیں کہ ہمیں نہیں پتہ بیانیہ کہاں سے چلتا ہے، اس کے پیچھے پوری ایک سائنس ہے، اس ذہنی مریض نے دو دن پہلے ایک ٹویٹ کی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایک شخص جو سمجھتا ہے کہ اس کی ذات سے آگے کچھ نہیں، پاکستان بھی کچھ نہیں، وہ شخص اب نیشنل سیکیورٹی تھریٹ بن چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل 19 کے تحت آزادی اظہار رائے کی اجازت ہے مگر اس کی بھی کچھ قدغنیں ہیں، آرٹیکل 19 آپ کو ملک، ریاست اور قومی سلامتی کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم ایلیٹ کلاس سے نہیں آتے، ہم مڈل کلاس یا لوئر مڈل کلاس سے آتے ہیں، کوئی آرمڈ فورسز یا اسکی لیڈرشپ پر حملہ کرتا ہے تو ہم یہ برداشت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس فوج کے بارے میں کسی کی تعمیری رائے یا آبزرویشن ہوسکتی ہے، فوج کے خلاف عوام کو بھڑکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ چیف آف ڈیفنس فورس کی تعیناتی پر سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ چیف آف ڈیفنس فورسز ہیڈکوارٹرز کی بہت عرصے سے ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ چیف آف ڈیفنس ہیڈکوارٹر جنگی معاملات کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کرے گا۔