لاہور (نوائے وقت رپورٹ) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اسمبلی اجلاس پونے تین گھنٹے کی تاخیر سے  شروع کرایا تاہم کورم تب بھی  پورا نہ ہو سکا۔ سپیکر ملک احمد خان کورم پورا نہ ہونے پر حکومتی بنچوں سے نالاں نظر آئے اور کہا کہ ایک نشست پر پانچ کروڑ روپے خرچ آتا ہے اور ارکان کی دلچسپی کی حالت یہ ہے کہ کوئی ایوان میں نہیں آتا۔ یہ اجلاس حکومت نے بلایا ہے یہ قومی خزانے سے ظلم ہے، ارکان اسمبلی کی تنخواہیں چھ چھ سات سات لاکھ روپے ہیں، درخواست کرتا ہوں کہ عوام کا نہیں تو قومی خزانہ کا ہی خیال کر لیں، پانچ کروڑ روپے ایک اجلاس پر خرچ آ رہا ہے کچھ خیال کریں، اجلاس تین تین گھنٹے تاخیر سے شروع ہونا افسوسناک ہے۔ اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد خان نے کہا کہ اجلاس جلد اور وقت پر شروع کیا جائے، ہم کوئی تیسری کلاس کے سکول کے بچے ہیں جو ادھر بیٹھے رہیں؟  کوئی وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری ایوان میں ہی موجود نہیں، یہ ایوان چلانے کا کوئی طریقہ نہیں جواب میں وزیر قانون رانا محمد اقبال نے کہا کہ تھوڑا وقت دیدیں شاید ہمارے دور سے آنیوالے ساتھی پہنچ جائیں، چیف وہپ مسلم لیگ ن رانا  ارشد نے کہا کہ ایوان میں سو کے قریب ممبران موجود ہیں، کچھ دیر میں دونوں جانب کے ارکان ایوان میں پہنچ جائیں گے۔ تین گھنٹے تاخیر سے اجلاس شروع ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی حکومتی ارکان پر برس پڑے اور کہا کہ یہ اجلاس حکومت نے بلایا ہے انہیں اپنے ارکان کی حاضری یقینی بنانا چاہیے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا گزشتہ دو روز سے انتہائی غلط روایت چل رہی ہے، وقفہ سوالات سے پہلے کورم کی نشاندہی ہوجاتی ہے، کبھی بھی ایسا نہیں ہوا،درخواست کرتا ہوں کہ وقفہ سوالات سے پہلے کورم کی نشاندہی مت کی جائے،سپیکر پنجاب اسمبلی  نے ایوان کے تمام ارکان کو پارلیمانی کیلنڈر دینے کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ تین سو اکہتر کا ایوان ہے ہر رکن کو پارلیمانی کیلنڈر سے آگاہ ہونا چاہیے۔اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ہر صوبائی اسمبلی ممبر جیل کی انسپکشن کرسکتا ہے لیکن ہمیں ہمارے لیڈر سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، ہمیں درخواست دینے کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، آپ اسمبلی میں گپیں مارکر زمینی حقائق کو تبدیل نہیں کر سکتے، سرکاری سکولوں کے بجائے پرائیویٹ سکولوں میں طلبہ کی تعداد زیادہ ہے۔ انیس سے اکیسویں گریڈ تک افسران کی مراعات میں کٹ لگائیں، صوبہ میں ان مراعات کو محکمہ ایجوکیشن پر خرچ کریں، جواب میں صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ میں سپرمین نہیں اپنی جانب سے محکمہ تعلیم میں بہتر ی کی کوشش کررہا ہوں،تعلیم میں سیاست نہیں ہونی چاہیے،23 لاکھ پچاس ہزار بچے سرکاری سکولوں میں داخلہ ہوئے،سپیکر ملک  احمد خان کا کہنا تھا کہ آپ تو صاحب ثروت انسان ہیں آپ تنخواہ عطیہ کر سکتے ہیں، پرائیویٹ سکولز سسٹم بیکن ہاؤسز، امریکن سکولز ہیں ایک بچے پر ساٹھ ہزار روپے ہفتہ وار خرچ آتا ہے،تمام صوبوں کے حکومتی سکولوں میں 87 ڈالرز 97فیصد بچوں پر سالانہ خرچ ہوتا ہے،دوران اجلاس حکومتی رکن اسمبلی صلاح الدین کھوسہ کی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات پر تنقیدی اور جملہ بازی سے ایوان کشت زعفران بن گیا۔  سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن ممبر کو بات کرنے کی اجازت اس لئے دی کیونکہ وقفہ سوالات میں ان کانام درج تھا،وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ آئندہ تین ماہ میں ہائرایجوکیشن میں دس بچوں کے پاس ایک کمپوٹر ہوگا، تمام ہائرسکول جن کی تعداد نو ہزار ہے اگلے سکولز میں جدید لیبز بنانے جا رہے ہیں،گریڈ نو میں پچاس ہزار بچیاں میٹرک میں اے آئی کمپیوٹر پڑھ رہی ہیں،سپیکر کا کہناتھا کہ 2035ء  تک نوجوان کی تعداد کل آبادی سے 70 فیصد ہوجائے گا،نوجوان جو ستر فیصد سے اب بڑھ جائے گی تو اس میں سے ڈھائی کروڑ نوجوان سکولوں سے باہر ہیں،اے آئی کا کوئی افسانہ سرکاری سکولوں میں نہیں ہے، اس موقع پر اپوزیشن رکن شیخ امتیاز نے ایوان میں کورم کی نشاندہی کردی، کورم پورا نہ ہونے پرسپیکر نے پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجانے کا حکم دیا،یوں دوسرے روز بھی حکومت کا اپنا طلب کردہ اجلاس کورم کی نذر ہوگیا اور سپیکر نے اجلاس آج بروز جمعہ5 دسمبر دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سپیکر پنجاب اسمبلی سکولوں میں ایوان میں نے کہا کہ پورا نہ ہونے پر کورم کی

پڑھیں:

مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت،سندھ اسمبلی میں احتجاج، اپوزیشن کا واک آؤٹ

 

حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کریگی، کھلے ہوئے مین ہول موت کو دعوت دینے کے مترادف ہیں، معصوم بچے کی لاش گیارہ گھنٹے کے بعد ملی ،بی آر ٹی ریڈ لائن پر تیسرا واقعہ ہے،اپوزیشن ارکان
کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے،بچے کی تصویر ایوان میں دکھانے پر ارکان آبدیدہ، خواتین کے آنسو نکل آئے، ایم کیو ایم ارکان برہم، نشستوں سے اٹھ کر شور شرابہ،قصورواروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیر کو نیپا چورنگی کے قریب گٹر میں گر کر جاں بحق معصوم بچے ابراہیم کی موت پر اپوزیشن ارکان نے سخت احتجاج کیا، قائد حزب اختلاف اس معاملے پر بولنا چاہتے تھے اجازت نہ ملنے پر ایم کیو ایم کے ارکان ایوان سے احتجاجاً واک آوٹ کرگئے۔سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کو اسپیکر اویس قادر شاہ کی صدارت شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی کے آغاز میں نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گر جاں بحق ہونے والے بچے ابراہیم کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ایم کیو ایم کے رکن افتخار عالم نے اس واقعہ پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کیا کراچی کے بچے اس طرح گٹروں میں گرتے رہیں گے؟ حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کرے گی، کھلے ہوئے مین ہول موت کو دعوت دینے کے مترادف ہیں، معصوم بچے کی لاش گیارہ گھنٹے کے بعد ملی ہے۔جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی محمد فاروق نے کہا کہ اس ماں سے پوچھیں جس کا لعل گیا ہے، ہمارے کونسلر اور ٹاؤنچیئرمین وہاں پر موجود تھے، میئر کراچی اور ضلعی انتظامیہ کوئی جواب نہیں دے رہے تھی، بی آر ٹی ریڈ لائن پر یہ تیسرا واقعہ ہے، اس واقعے کی تحقیقات کی جائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کراچی کے شہری کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے۔رکن اسمبلی ریحان بندوکڑا نے کہا کہ کراچی کا مئیر کون ہے، ٹائون چیٔرمین کون ہیں؟ سیاست چھوڑ دیں ہم سب ممبر ہیں جس فیملی کے ساتھ جو ہوا سب کو اس پر سوچنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے متوفی بچے کے تصویر اپنے ہاتھ میں اٹھا رکھی تھی۔ ریحان بندوکڑا نے کہا کہ یہ مسکراتا چہرا دکھا رہا ہوں وہ دنیا سے چلا گیا۔ اس موقع پرکئی ارکان آبدیدہ ہوگئے ۔ خواتین ارکان حنا دستگیر اور ہیر سوہو اپنے آنسو پوچھتی نظر آئیں۔ریحان بندوکڑا نے کہا کہ کسی کا نام نہیں لوں گا صرف یہ سوچیں کہ آپ کا بیٹا ہوتا تو کیا ہوتا، اسمبلی میں ہم سب مرد چوڑیاں پہن کر بیٹھے ہیں۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ ایک انتہائی المناک واقعہ ہے جس پر ہر شخص غمزدہ ہے، متوفی بچے کے لواحقین کے غم میں شریک ہیں، اسمبلی میں اس طرح کے مسائل پر ضرور بات ہونی چاہیے تاکہ دیگر لوگ محفوظ رہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بچہ کسی کا بھی ہوسکتا تھا، معصوم بچے کی تصویر دیکھ کر دکھ ہورہا تھا۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ جیسے ہی واقعہ ہوا، ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں، ریسکیو کے عمل کی تمام تصویریں موجود ہیں۔ ان کی میٔر کراچی سے بات ہوئی ہے، انہوں نے بتایا کہ اس سال 88 ہزار مین ہولز پر ڈھکن لگائے گئے ہیں۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جس کسی کی کوتاہی کے سبب واقعہ پیش آیا اس کو سزا ملنی چاہیے، بطور وزیر اگر یہ میری ذمہ داری ہے اور میں نے کوتاہی کی تو مجھے بھی عہدہ چھوڑنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کر کوئی قیمتی چیز نہیں، ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ جس کسی بھی محکمہ کے کسی افسر کی کوتاہی ہوگی تو اسے سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔اس موقع پر اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی اس معاملے پر کچھ کہنا چاہتے تھے لیکن ڈپٹی اسپیکر نوید انتھونی نے ان سے کہا کہ وہ توجہ دلائو نوٹس نمٹ جانے کے بعد انہیں بات کرنے کا موقع دیں گے۔ اپوزیشن لیڈر کو بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ایم کیو ایم کے ارکان سخت برہم ہوگئے، وہ اپنی نشستوں سے اٹھ کر شور شرابہ کرنے لگے اور بعدازاں ایوان کی کارروائی سے واک آئوٹ کرکے چلے گئے جس کے نتیجے میں ایم کیو ایم کے کئی ارکان کے توجہ دلائو نوٹس پر بات نہیں ہوسکی۔ایوان کی کارروائی کے دوران بعض ارکان کے توجہ دلائو نوٹس بھی زیر بحث آئے۔ ایم کیو ایم کے رکن عامر صدیقی نے اپنے ایک توجہ دلائونوٹس میں کہا کہ اپوزیشن ممبر کو اختیار نہیں ہے کہ حلقوں پر جا کر دیکھ سکیں کہ وہاں کس معیار کا ترقیاتی کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے نے جہانگیر روڈ کا 57 کروڑ کا کام کیا وہ روڈ آج ختم ہوگئے پھر پیسے مانگے جارہے ہیں۔ ان افسران کے خلاف کارروائی کون کرے گا؟ انہوں نے ڈپٹی اسپیکر سے کہا کہ آپ ان افسران کے خلاف رولنگ دیں۔ارلیمانی سکریٹری بلدیات سراج قاسم سومرو نے کہا کہ کوئی ترقیاتی منصوبہ مکمل ہونے سے پہلے کس طرح یہ کہا جاسکتا ہے کہ کام معیاری نہیں ہوا۔ مذکورہ اسکیم میں ڈرینیج لائین بچھائی جارہی ہے جس اسکیم کا ذکر کیا گیا اس پر کام ابھی جاری ہے۔رکن اسمبلی محمد اویس نے اپنے توجہ دلا? نوٹس میں کہا کہ بلوچ کالونی ایکسپریس وے پر کچرا جمع کرکے آگ لگائی جاتی ہے، مذکورہ سائٹ پر کچرا جمع کرنے کے بجائے باہر پھینکا جاتا ہے۔پارلیمانی سکریٹری قاسم سومرو نے کہا کہ شاہراہ بھٹو کی سائیڈ پر جی ٹی ایس بن رہا ہے جس کا افتتاح دسمبر ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آگ لگاتے ایک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے رکن سجاد علی نے اپنے توجہ دلا? نوٹس میں کہا کہ لیاری بہار کالونی میں پارک کی حالت خراب ہے، آدھا پارک خواتین کے لیے رکھا گیا ہے۔ علاقے میں ایک ہی پارک ہے جس میں مسائل ہیں، شاہ بھٹائی روڈ پر ایک پارک پر مذہبی جماعت کا قبضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک پارک میں گدھے باندھے جاتے ہیں وہاں پی پی کے مقامی رہنما نے کہا کہ پارک میرا ہے۔سراج قاسم سومرو نے کہا کہ پارک میں پانی کی قلت ہے وہاں واٹر پمپ لگائے جارہے ہیں، پمپ لگنے کے بعد وہ پارک شروع ہوگا۔ کلری گرائونڈ میں فٹبال گرائونڈ 300 ملین روپے سے مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں پارک بہت جلد مکمل ہو جائیں گے۔ایوان کی کارروائی کے دوران شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کا ترمیمی بل پیش کیا گیا جو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔ایوان کی کارروائی کے دوران محکمہ ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اورساحلی ترقی سے متعلق وقفہ سوالات میں پارلیمانی سیکریٹری سید حسن شاہ نے ارکان تحریری اور ضمنی سوالوں کے جواب دیے۔انہوں نے بتایا کہ ماحول کو بہتر بنانے کے لیے 38 ہزار پلانٹس لگائے گئے ہیں جبکہ مینگروز کی پلانٹیشن کی جارہی ہیں۔حسن علی شاہ نے بتایا کہ سمندر میں حکومت سندھ کے ٹریٹمنٹ پلانٹس لگے ہوئے ہیں۔ ماحول کی بہتری کے لیے پلاسٹک تھیلیوں کے استعمال پر پابندی لگائی تھی لیکن لوگ ہائی کورٹ میں چلے گئے ہیں۔ عدالت جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے۔کارروائی کے دوران سرکاری افسران کی کی عدم شرکت پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ چیف سیکریٹری سبدھ کو آج ہی خط لکھا جائے اور یہ پوچھا جائے کہ وقفہ سوالات میں متعلقہ محکمہ کاسیکریٹری کیوں نہیں ہوتا ، اویس قادر شاہ نے رولنگ دی کہ چیف سیکریٹری سے وضاحت طلب کریں۔بعدازاں اجلاس منگل کی دوپہر 12 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی کی گندگی، ٹوٹی سڑکیں اور ناقص انفراسٹرکچر، بشریٰ انصاری کا شدید اظہار برہمی
  • پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی، ممبرز کو دو تین روز قبل آگاہ کرنا چاہئے: سپیکر
  • مقامی حکومتوں کے مضبوط نظام کے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں: سپیکر پنجاب اسمبلی
  • ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی پاور شیئرنگ کمیٹی کا 8 ماہ سے اجلاس نہ ہونے کی وجہ کیا ہے؟
  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: قومی کمشن حقوق اقلیت سمیت 5 بل منظور، اپوزیش کا احتجاج، واک آؤٹ
  • اسلام آباد :وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ پاکستان پاپولیشن سمٹ2025 ء کی تقریب میں اظہار خیال کررہے ہیں
  •  وکلا کو پولیس گردی کے تحت ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جو کسی طور برداشت نہیں کریں گے، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان 
  • مین ہول میں گر کر بچے کی ہلاکت،سندھ اسمبلی میں احتجاج، اپوزیشن کا واک آؤٹ
  • نوازشریف نے قومی اسمبلی کے رواں پورے اجلاس سے رخصت لے لی