رنویر سنگھ نئی مشکل میں! ہندو دیوتا کا مذاق اُڑانے کے الزام پر مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
رشبھ شیٹھی کی نقل اتارنے کے معاملے پر شدید تنقید سے ابھی رنویر سنگھ سنبھلے ہی تھے کہ ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔
بنگلور کے ہائی گراؤنڈز پولیس اسٹیشن میں مقامی وکیل پرشانت میتھل نے رنویر سنگھ کے خلاف شکایت درج کرائی ہے کہ اداکار نے ہندوؤں کی مقدس روایت ’بھوتا کولا‘ اور ’دیوا‘ کی توہین کرکے مذہبی جذبات مجروح کیے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ تاحال اس شکایت کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے لیکن ہندو انتہاپسندوں کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
مشتعل ہجوم نے تھانے کے گھیراؤ کی کوشش بھی کی جسے پولیس نے بڑی مشکل سے قابو کیا تھا لیکن ہندوتوا کے غنڈے اب بھی موقع کی تاک میں ہیں۔
تاحال رنویر سنگھ نے اس گھمبیر مسئلے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور ان کے وکلا بھی قانونی چارہ جوئی پر ابھی مشاورت ہی کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ بھارت کے تفریحی اور سیاحتی شہر گوا میں ہونے والے فلم ایوارڈ شو کی اختتامی تقریب میں رنویر سنگھ نے فلم میکر رشبھ شیٹھی کے کنتارا والے کردار کی نقل کی تھی۔
جس پر ایک نیا ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا اور اداکار رنویر سنگھ کو کڑی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔ یہ معاملہ اتنا بڑھا تھا کہ رنویر کو سوشل میڈیا پر وضاحت دینا پڑی تھی۔
اداکار نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں کہا تھا کہ بھائیو اور بہنو! میرا مقصد صرف رشبھ شیٹھی کی پرفارمنس کو سراہنا تھا۔ کسی روایت، ثقافت یا عقیدے کی توہین کا سوال ہی نہیں۔
مگر غصے کی لہر ٹھنڈی نہ ہوسکی۔ ہندو جنا جاگرتی سمیتی نے پولیس میں شکایت رج کرائی کہ رنویر نے پرفارمنس کے دوران دیوی چمنڈا کی توہین کی ہے۔
اس طرح رنویر سنگھ ایک تقریب کی پرفارمنس کے بعد سے دو ریاستوں میں الگ الگ مقدمات میں نامزد ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ جہاں رنویر سنگھ پر یکے بعد دیگرے مقدمات بن رہے ہیں وہیں اداکار اپنی نئی فلم ’دھورندھر‘ کی پروموشنز میں مصروف ہیں جو آج ریلیز ہوگئی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رنویر سنگھ
پڑھیں:
5 سالہ قید کے دوران کیا کچھ برداشت کیا؟ سنجے دت کے چونکا دینے والے انکشافات
بالی ووڈ اداکار سنجے دت نے حالیہ انٹرویو میں اپنی زندگی کے اس انتہائی کٹھن مرحلے پر روشنی ڈالی ہے جو انہوں نے 5 سالہ قید کے دوران گزارا۔ اداکار کا کہنا تھا کہ یہ دور ان کی شخصیت اور سوچ میں نمایاں تبدیلی کا سبب بنا۔
انٹرویو میں سنجے دت نے اپنے قانونی مسائل اور ان مشکلات کا تفصیل سے ذکر کیا جن کا انہیں جیل میں سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ بابری مسجد واقعے کے بعد ان کے اہلِ خانہ شدید دباؤ اور دھمکیوں کی زد میں تھے۔ اداکار کے مطابق ان پر غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا الزام عائد کیا گیا حالانکہ ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بالی وڈ اداکار سنجے دت نے جیل میں کیا سیکھا؟
سنجے دت نے یہ بھی کہا کہ پانچ سال کی سزا مکمل کرنے کے باوجود وہ آج تک اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ انہیں کن بنیادوں پر جیل بھیجا گیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ عدالتوں نے بعد ازاں تسلیم کیا کہ اُن کا بم دھماکوں کے مقدمے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
اپنی قید کے تجربے کو مشکل مگر سبق آموز قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ وقت قانون کی کتابیں پڑھنے، عبادت کرنے اور اپنی ذہنی مضبوطی کو برقرار رکھنے میں گزارا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مشکلات کے آگے جھکنے کے بجائے انہیں زندگی کے اہم اسباق کے طور پر قبول کیا اور ثابت قدمی و صبر سے کام لیا۔
اداکار سنجے دت کو 1993 کے ممبئی بم دھماکوں سے منسلک اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کو بھارتی عدالت کی جانب سے 5 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی مسخ شدہ تصویرکشی، بالی ووڈ کی فلم ’دھُرندھر‘ تنقید کی زد میں
سنجے دت ان دنوں اپنی آنے والی متنازعہ فلم ’دھُرندھر‘ کی تیاری میں مصروف ہیں جس میں وہ رنویر سنگھ کے ساتھ اداکاری کرتے نظر آئیں گے۔ فلم میں پاکستانی سیاسی مناظر جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے، شہید بینظیر بھٹو کی تصاویر اور پارٹی کے پرچم شامل کیے گئے ہیں جس کے باعث فلم ریلیز سے پہلے ہی بحث کا مرکز بن گئی ہے۔
واضح رہے کہ سنجے دت نے کھل نائیک، واسٹو اور منّا بھائی ایم بی بی ایس جیسی مقبول فلموں میں شاندار اداکاری کے ذریعے ہندی سنیما میں ایک منفرد شناخت قائم کی جس نے ان کی شہرت کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ دھُرندھر رنویر سنگھ سنجے دت سنجے دت جیل فلم دھُرندھر ریلیز