data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ مذاکرات کا دروازہ اب بھی کھلا ہے اور تمام فریقین آئیں اور بیٹھ کر بات کریں۔

سینیٹ اجلاس میں خظاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ جن افراد سے بانی پی ٹی آئی عمران خان بات کرنا چاہتے ہیں، وہ ملاقات کے لیے راضی نہیں ہیں، جس کی وجہ سے بات چیت میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔

اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر مشعال یوسفزئی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی، رانا ثناء اللہ کی قیادت میں ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو ملکی اور بین الاقوامی میڈیا کو ساتھ لے کر جائے اور بانی پی ٹی آئی کی صحت اور فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔

اس پر جواب دیتے ہوئے سینیٹر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جمہوریت ڈائیلاگ اور مذاکرات سے فروغ پاتی ہے، ڈیڈلاک سے نہیں۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ وزیراعظم نے دو بار فلور آف دی ہاؤس پر بات چیت کے لیے بیٹھنے کی دعوت دی اور یہاں تک کہا کہ اسپیکر کے چیمبر میں بیٹھ جائیں تو وہ وہاں حاضر ہو جاتے ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے مزید وضاحت کی کہ پی ٹی آئی سرکاری سطح پر بات کرنے کے لیے تیار نہیں اور جن افراد سے ملاقات کی خواہش ہے وہ راضی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قیدی سے ملاقات کے بعض اصول پہلے سے طے ہونا ضروری ہیں، اور بانی سے ہونے والی گزشتہ گفتگو بھی عوام کے سامنے ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی قیدی کو ریاست کے خلاف تحریک چلانے کے لیے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور یہ اصول تمام فریقین کے لیے یکساں ہیں۔

یہ موقف حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کے ساتھ کھلی بات چیت کی خواہش اور موجودہ سیاسی کشیدگی کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی کوشش کی عکاسی کرتا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

سی ڈی ایف نوٹیفکیشن میں دیر کی بنیادی وجہ احتیاط سے کام کرنا ہے. رانا ثناء

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفیکشن میں دیر کی بنیادی وجہ احتیاط سے کام کرنا ہے،حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں، کچھ متاثر نہیں ہوا . ایک انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عظمی خان کی عمران خان سے ملاقات ہوچکی ہے، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے عظمی خانم نے درخواست کی تھی ، سپرنٹنڈنٹ نے کہا تھا آپ ملاقات کرلیں تاکہ غلط فہمی ختم ہو سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ ملاقات میں بشری بی بی بھی موجود تھیں اور تینوں کا ایک گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت تک تبادلہ خیال ہوا.

انہوں نے کہا کہ جیل رولز کے مطابق سیاسی یا امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ملاقات روکی جا سکتی ہے سی ڈی ایف کے نوٹیفیکشن تاخیر کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سی ڈی ایف سے متعلق ٹیم نے ساری چیزوں کومرتب کرنا ہے، ری چیک کرنے کے لئے کسی دوسری ٹیم کوبھی کام سونپا جاتا ہے، اہم نوٹیفکیشن کے مراحل ہوتے ہیں، بعض اوقات وقت لگ جاتا ہے، نوٹیفکیشن میں جودیرہورہی ہے اس کی بنیادی وجہ احتیاط سے کام کرنا ہے.
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایک ادارہ بننے جارہا ہے،اس میں کسی قسم کا جھول نہیں ہونا چاہیے، نوٹیفکیشن میں تاخیر میں وقت لگنے کو کوئی معنی نہیں پہنانے چاہئیں، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں، کچھ متاثر نہیں ہوا . ان کا کہنا تھا کہ رولز اور ریگولیشن ادارے نے بنانے ہیں، حکومت نے نہیں، رولز اور ریگولیشن کی منظوری وزارت دفاع دے گی، سی ڈی ایف کااصل آفس چیف آف آرمی اسٹاف کا ہی ہے، سی ڈی ایف کاعہدہ آرمی چیف کے پاس ہی ہوگا.
سیاسی مشیر نے مزید کہا کہ آرمی چیف کو نئی ذمہ داری تفویض یا نوٹیفائی ہوگی، میرا نہیں خیال کہ کوئی نئے سرے سے اس قسم کا معاملہ ہوگا، ادارہ چاہے کہ سی ڈی ایف کا تقرر جلدی ہو تو یہ بھی ہوسکتا ہے انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف کے لئے باقاعدہ تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے، آرمی چیف نئے آنے والے آرمی چیف کو اسٹیک حوالے کرتے ہیں. اپوزیشن لیڈر سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کا معاملہ اسپیکر اسمبلی کے پاس ہے، اسپیکر کا اپوزیشن سے تعلق فرینڈلی ہے، دو دن پہلے اپوزیشن کی لیڈر شپ اسپیکر کے پاس بیٹھی تھی ، میری موجودگی میں کوئی شکایت نہیں کی گئی، اس معاملے پر عدالت میں معاملہ چل رہا ہے، اسپیکر نے کہا کہ عدالت سے فیصلہ آنے پر کسی نتیجے پر پہنچ جاؤ ں گا.

متعلقہ مضامین

  • عمران خان جن سے بات کرنا چاہتے ہیں وہ ان سے بات نہیں کرنا چاہتے، رانا ثنا اللہ
  • عمران خان جن سے بات کرنا چاہتے ہیں وہ ان سے بات نہیں کرنا چاہتے، رانا ثناء
  • پی ٹی آئی والے جن سے بات کرنے کو تیار ہیں وہ نہیں کرنا چاہتے، رانا ثناء اللّٰہ
  • سی ڈی ایف نوٹیفکیشن میں دیر کی بنیادی وجہ احتیاط سے کام کرنا ہے. رانا ثناء
  • پیوٹن جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، ٹرمپ
  • نوازشریف کی مشاورت سے ترامیم ہوئی، رانا ثنا
  • 27ویں ترمیم نواز شریف کی مشاورت سے ہوئی، چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن پر اختلاف ہو ہی نہیں سکتا، رانا ثنااللہ
  • علی امین کو کچھ چیزوں سے انکار پر ہٹایا گیا: رانا ثناء 
  • ابھی گنجائش ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے آپشن کی طرف نہ جائیں، رانا ثنااللہ