2025-08-02@06:32:07 GMT
تلاش کی گنتی: 14

«سہیل وڑائچ»:

    لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے اپنے کالم میں دبے لفظوں میں بڑا انکشاف کر دیاہے، ان کا کہناتھا کہ ایک نظریہ زور پکڑ لیاہے کہ صدر آصف زرداری اور شہباز حکومت ریاست کیلئے اعزاز نہیں بلکہ بوجھ ہیں ، کئی طاقتور لوگ سویلین حکومت کیخلاف نظریہ رکھتے ہیں لیکن ان کو فیصلہ کن پوزیشن حاصل نہیں، فیصلہ کن طاقتور بھی سویلین حکومت سے زیادہ خوش نہیں لیکن وہ سمجھتے ہیں سویلین سیٹ اپ کو چلانا ریاست کیلئے بہترین راستہ ہے ، وقتی طور پر اس نظریے کی جیت ہوئی ہے جو نظام کو چلانے کا حامی ہے ۔ پی آئی اے کا چوبرجی چوک میں کھڑے جہاز کی تزین و آرائش کا فیصلہ  ...
    سکردو میں حسین سب کا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے امریکہ اور یورپ میں آواز بلند ہو رہی ہے، اسرائیل کے حوالے سے امریکہ اور یورپ میں تبدیلی آ رہی ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ملک کے معروف صحافی سہیل وڑائچ نے سکردو میں "حسین سب کا" کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا زمانہ حسین کا زمانہ ہے، آج کا اصول، آج کی دنیا حسین کی دنیا ہے۔ آج اگر کوئی برتر ہے تو وہ حسینی ہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کسی بھی جنگ کو دیکھیں تو چیزیں نظر آتی ہے، ایک معاشی مساوات اور دوسری...
    لاہور (ویب ڈیسک) ملکی سیاسی صورتحال اور سرمایہ کاروں کی بے چینی کا  سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے نقشہ کھینچ دیا۔ روزنامہ جنگ میں چھپنےو الے اپنے کالم میں سہیل وڑائچ نے لکھا کہ " ہمارے تضادستانی گھر سے ’’فیصلہ بھائی‘‘ گم ہو گئے ہیں وہ ایسے کھوئے ہیں کہ کوئی فیصلہ ہی نہیں ہو پاتا اور اگر کہیں کوئی جھوٹا،سچا، الٹا سیدھا فیصلہ یا فیصلی کی بھی جاتی ہے تو وہ گلے پڑ جاتی ہے۔ فیصلہ بھائی کیا گئے کہ سب کچھ گڈمڈ ہو گیا۔ تجربہ کار وفاقی کابینہ کی موجودگی میں ایک ہی سال کے ایک ہی سیزن میں پہلے یہ کہہ کر چینی برآمد کر دی گئی کہ چینی کا اضافی اسٹاک ہے اسلئے فالتو چینی برآمد...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ تشدد سے تشدد ہی جنم لیتا ہے ، اسٹیبلشمنٹ سے بڑی کوئی پر تشدد پارٹی نہیں ہوتی کیونکہ تشدد پر اسٹیبلشمنٹ کی اجارہ داری ہے، انہیں تشدد کا آئینی اختیار حاصل ہے۔ نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کے اندر اور کسی کو تشدد کا آئینی حق حاصل نہیں ہےاور اگر باقی کوئی پر تشدد کارروائی کرے گا تو وہ اس کو کچل دیں گے ، یہی ریاست ہوتی ہے مزید :
    لاہور (ویب ڈیسک) سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ شہبازشریف بیوروکریٹک حکومت چلاتے ہیں ، ان کو مہنگائی یا تیل سستا مہنگا ہونے سے فرق نہیں پڑتا، اب بھی احد چیمہ اور شاہ صاحب حکومت چلارہے ہیں لیکن کل ناکام ہوئے تو ناکام سیاستدان ہوں گے۔نجی ٹی وی چینل 365کے پروگرام میں مبشر لقمان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ کاکہناتھاکہ "میراخیال ہے کہ اس وقت ٹیکنوکریٹ حکومت ہے، آپ مجھے بتائیں کہ وزراءکے پلے کیا ہے؟ وفاقی حکومت کو شاہ صاحب اور احمد چیمہ چلارہے ہیں، سارے پی ایس او ز کی حکومت ہے،آدھے وزیرکسی نہ کسی وقت میں یا شریف خاندان کے یا اس خاندان کے دوستوں کے پرائیویٹ سیکریٹری یا ان کے مشیر یا...
    اسلام آباد (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے خیال کیا جاتاتھا بلکہ یہ ایک فضا بنا دی گئی تھی کہ نئی امریکی انتظامیہ سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی سے متعلق بات کرے گی اور پھر کچھ ٹوئیٹس بھی آئے لیکن وہ سلسلہ ختم ہوگیا اور اب امریکی صدر خود پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملے لیکن عمران خان کا ذکر ہونا ختم ہوچکا، اب اس سلسلے میں سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا موقف آگیا۔تفصیل کے مطابق رؤوف کلاسرا نے استفسار کیا کہ جنوری تک لگتا تھا صدر ٹرمپ ایک ٹوئیٹ کر کے عمران خان کو فورا رہا کرا دیں گے، اب ٹرمپ کا خان کا نام تک نہیں لیتے۔الٹا جہاں جاتے ہیں...
    سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے اپنی نقل اتارنے والوں کو کہا ہے کہ مجھے میمز بنانے والوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ سہیل وڑائچ نے حال ہی میں ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر بات کی۔ دورانِ شو میزبان نے ان سے فضا علی کے تبصرے کے حوالے سے بات کی اور کہا کہ اس دوران آپ نے ہنس کر ان کی باتیں برداشت کیں اور چہرے کی مسکراہٹ نہیں جانے دی۔ یہ بھی پڑھیں: ’صحافی نہ ہوتے تو واش روم صاف کرتے‘، فضا علی کے تبصرے پر سہیل وڑائچ بھی بول اٹھے صحافی نے ان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے یہ ان کی رائے تھی اور میں...
    اداکارہ و میزبان فضا علی کے دھوبی کہنے پر گلوکار جواد احمد کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔ جواد احمد کا کہنا تھا کہ جب فضا علی ان سے پہلی بار ملی تھیں تو انہوں نے بتایا کہ وہ میری بہت بڑی مداح ہیں ، میرے گانے سنتی ہیں، ان پر ڈانس کرتی ہیں اور انجوائے کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈرامہ مہندی جس میں میرا گانا شامل تھا اس میں فضا علی نے بھی اداکاری کی تھی اور یہ ساری عمر میرا احسان نہیں اتار سکتیں کیونکہ انہیں شہرت وہاں سے ملی تھی اور میں سمجھتا ہوں انہوں نے ایسا بیان دے کر بے وقوفی اور جہالت کی ہے۔   @ahsaniqbalmediagroup #jawadahmad #fizaaliofficial #sharevideo #likevideos #fyp #viralvideos #foryou...
    سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے اداکارہ و گلوکارہ فضا علی کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’میں اس قابل ہوں کہ میری توہین ہو‘۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں  سہیل وڑائچ سے ان کے اور میزبان و اداکارہ فضا علی کے حالیہ تنازع پر سوال کیا گیا جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نہ مجھے غصہ ہے اور نہ کسی سے نفرت۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جتنا جواب دینا تھا وہ میں سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر دے چکا ہوں۔ یہ بھی پڑھیں: ’صحافی نہ ہوتے تو واش روم صاف کرتے‘، فضا علی کے تبصرے پر سہیل وڑائچ بھی...
    اسلام آباد (نیوز ڈیسک )اداکارہ و گلوکارہ فضا علی کو سینئر صحافی سہیل وڑائچ سے متعلق متنازع بات کرنے پر تنقید کا سامنا ہے تاہم اب سینئر صحافی نے بھی خاموشی توڑتے ہوئے زبردست جواب دیدیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق فضا علی نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے پروگرام’ آن دا فرنٹ‘‘ میں شرکت کی، جہاں میزبان کامران شاہد کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پروگرام میں موجود شخصیات کے متبادل پیشے کا ’’تفریحی انداز‘‘ میں ذکر کیا۔تاہم، فضا علی کا صحافی سہیل وڑائچ سے متعلق بیان سب سے زیادہ متنازع ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ’’وڑائچ صاحب پہلے تو معذرت، سچ بولنا میرا ٹاسک ہے، مجبوری ہے، آپ کسی...
    ’صحافی نہ ہوتے تو واش روم صاف کرتے‘، فضا علی کے تبصرے پر سہیل وڑائچ بھی بول اٹھے WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز لاہورـ:اداکارہ و میزبان فضا علی حالیہ دنوں میں اس وقت سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں آگئیں جب انہوں نے معروف صحافی سہیل وڑائچ کے حوالے سے طنزیہ تبصرہ کیا۔ فضاعلی نے حال ہی ایک پروگرام میں صحافی سہیل وڑائچ کے حوالے سے ایک تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ صحافی نہ ہوتے تو کسی ریسٹورنٹ یا باہر کسی ملک میں واش روم صاف کر رہے ہوتے۔فضا علی کے اس طنزیہ تبصرے پر سوشل میڈیا صارفین نے ان پر کڑی تنقید کی۔ سفینہ خان نے لکھا کہ سہیل وڑائچ پاکستان کی صحافت...
    گزشتہ دنوں وسط دسمبر اور اوائل جنوری میں دو مرتبہ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن جانے کا اتفاق ہوا، 21 ویں صدی میں 19 ویں صدی کے ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم اور سہولتوں کو دیکھ کر ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی کہ آثار قدیمہ کے شوقین کسی آثار قدیمہ جا کر اپنا وقت ضائع کریں۔ دونوں بار واش روم جانے کے لیے اجڑے ہوئے مردانہ ویٹنگ روم کے باہر انگریزی زبان میں ایک نوٹس آویزاں دیکھا کہ مینٹیننس کی وجہ سے ٹکٹ ویٹنگ ہال کا واش روم استعمال کیا جائے جس کے لیے پچاس روپے وصول کیے جا رہے تھے، خواتین ویٹنگ روم کے حمام کی حالت ناگفتہ اور مسلسل پانی کا زیاں ہو رہا تھا، کار پارکنگ سے باہر نکلتے...
۱