ایشین گیمز میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی ایتھلیٹ نے خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
ایشین گیمز میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی جوجسٹو ایتھلیٹ روہنی کلام نے خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش میں جوجسٹو ایتھلیٹ روہنی کلام کی ان کے گھر سے لاش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق روہنی کلام کی موت خودکشی معلوم ہوتی ہے۔
روہنی کلام کی چھوٹی بہن نے پولیس کو بتایا کہ روہنی بھارت کے شہر آشٹا میں ایک نجی اسکول میں بطور مارشل آرٹ کوچ کام کررہی تھیں۔
بہن کے مطابق ہفتے کے روز روہنی اپنے گھر والوں سے ملنے دیواس آئی تھیں، اتوار کی صبح روہنی نے معمول کی طرح ناشتہ کیا اس کے بعد کمرے میں جا کر فون پر بات کی اور پھر دروازہ لاک کرلیا۔
بعد ازاں روہنی کو اپنے کمرے میں لٹکا ہوا پایا گیا جس کے بعد انہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔
بہن کے مطابق روہنی حالیہ دنوں کام سے متعلق کافی دباؤ کا سامنا کررہی تھیں اور مبینہ طور پر انہیں اسکول کی فیکلٹی اور خاص طور پر پرنسپل کی طرف سے ہراساں کیے جانے کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: روہنی کلام کے مطابق
پڑھیں:
امریکا: چیٹ جی پی ٹی کی رہنمائی پر نوجوان نے ماں کو قتل کرکے خودکشی کر لی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں پیش آنے والا ایک دل خراش واقعہ ایک بار پھر مصنوعی ذہانت کے بے قابو استعمال پر سوال کھڑا کر گیا ہے، جہاں تفتیش کے مطابق چیٹ جی پی ٹی کے استعمال نے ایک شخص کی بگڑتی ذہنی کیفیت کو اس حد تک بڑھایا کہ اس نے اپنی ہی ماں کی جان لے لی۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق کیلیفورنیا میں 56 سالہ اسٹین ایرک سولبرگ نے گزشتہ برس اپنی 83 سالہ والدہ کا گلا گھونٹ کر قتل کیا اور بعد ازاں خود کو بھی چاقو مار کر جان دے دی تھی۔ اس واقعے کے محرکات طویل عرصے تک معمہ رہے، تاہم متاثرہ خاندان کی جانب سے عدالت سے رجوع کیے جانے پر سامنے آنے والی نئی تفصیلات نے معاملے کو حیران کن رخ دے دیا۔
تفتیش کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ سولبرگ طویل عرصے سے شدید ذہنی اضطراب اور وہم کا شکار تھا اور اس دوران وہ مسلسل چیٹ جی پی ٹی سے سوال و جواب کرتا رہتا تھا۔
پولیس کے مطابق اس کے ذہن میں یہ خیال بیٹھ گیا تھا کہ گھر کی ہر چیز اُس کی نگرانی کے لیے نصب کی گئی ہے اور اس کی والدہ اسے زہر دے کر مارنا چاہتی ہے۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سولبرگ نے جب اپنے شکوک چیٹ جی پی ٹی کے سامنے رکھے تو سسٹم نے ان کے وہم کو کم کرنے کے بجائے اُنہی نظریات کی براہِ راست یا بالواسطہ تائید کر دی، جس سے اس کی ذہنی حالت مزید بگڑ گئی۔ سسٹم کے ان جوابات نے اُس کے شکوک کو ایسی شدت دی کہ بالآخر وہ اپنی ماں کے قتل تک جا پہنچا۔
متاثرہ خاندان کی درخواست پر چیٹ جی پی ٹی کے خلاف غفلت اور خودکشی پر اکسانے جیسے الزامات کے تحت کیس درج کرلیا گیا ہے، اور امریکی عدالتیں اس منفرد مقدمے کی قانونی نوعیت کا جائزہ لے رہی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی امریکا میں ایسے متعدد کیسز زیرِ تفتیش ہیں جن میں اے آئی چیٹ بوٹس نوجوانوں، مریضوں یا ذہنی مشکلات کے شکار افراد کو غلط یا خطرناک مشورے دے کر نقصان کا سبب بنے۔