دوسرا ٹی ٹوئنٹی: بھارت کو جنوبی افریقا کے ہاتھوں شرمناک شکست کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقا نے بھارت کو 51 رنز سے شکست دے کر پانچ میچز کی سیریز 1-1 سے برابر کردی۔
نیو چندیگڑھ میں کھیلے گئے میچ میں بھارت کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقا نے مقررہ 20 اوورز میں 4 کھلاڑیون کے نقصان پر 213 رنز اسکور کیے۔
پروٹیز کی جانب سے کوئنٹن ڈی کاک دھواں دار 90 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ کپتان ایڈن مارکرم 29، ڈیوالڈ بریوس 14 اور ریزا ہینڈرکس 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ڈونوون فریرا اور ڈیوڈ ملر بالترتیب 30 اور 20 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔
بھارت کی جانب سے ورون چکرورتی نے 2 اور اکشر پٹیل نے 1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ہدف کے تعاقب میں بھارت کی ٹیم آخری اوور میں 162 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
بھارت کی جانب سے تک ورما 62 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ جتیش شرما 27، ہاردک پانڈیا 20، اکشر پٹیل 21، ابھیشیک شرما 17، کپتان سوریا کمار یادو 5، ارشدیپ سنگھ 4، شیوم ڈوبے 1 جبکہ شبمن گِل اور ورون چکرورتی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے اوٹنل بارٹمن نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔ مارکو جینسن، لُنگی اینگیٹی اور لوتھو سِیپامالا نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
سیریز کا تیسرا میچ 14 دسمبر کو دھرمشالا میں کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقا کی جانب سے بھارت کی
پڑھیں:
بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو مسلسل مظالم کا سامنا ہے، مقررین سیمینار
ذرائع کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز نے یوتھ فورم فار کشمیر کے اشتراک سے اسلام آباد میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز نے یوتھ فورم فار کشمیر کے اشتراک سے اسلام آباد میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارتی فورسز کے اہلکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں چھاپوں کے دوران بے گناہ نوجوانوں سمیت عام شہریوں کو گرفتار اور تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ خواتین، بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں 1989ء سے اب تک 11ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی گئی جبکہ اس وقت بھی درجنوں خواتین من گھڑت الزامات کے تحت بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ بھارت میں اقلیتوں کو پسماندگی کی طرف دھکیلنے کے لئے اقتصادی جبر، ہندوتوا حکومت کی حکمت عملی کا بنیادی جزو ہے۔ مسلمانوں، دلتوں، سکھوں اور دیگر اقلیتوں کی صنعتوں، کاروبار، گھروں اور دیگر جائیدادوں کو بلڈوزر چلا کر مسمار کیا جا رہا ہے اور ان کے اثاثوں پر زبردستی قبضہ کیا جا رہا ہے۔
مسلمان سرکاری ملازمین کو مختلف بہانوں نے برطرف کیا جا رہا ہے۔ کنٹرول لائن کے آرپار تجارت کی بندش سے کشمیری نوجوانوں میں مایوسی مزید بڑھ گئی ہے۔ بھارت میں نوجوانوں کی بے روزگاری بحران کی شکل اختیار کر رہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ بی جے پی، آر ایس ایس اور بجرنگ دل سمیت انتہاپسند ہندوتوا تنظیمیں مسلسل مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں اور انہیں مودی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔ تازہ ترین مثال کٹرہ میں وشنو دیوی میڈکل کالج میں مسلمان طلباء کے داخلے کو روکنے کی کوشش ہے۔ مسلمان طلباء نے میرٹ پر NEET کا امتحان پاس کر کے داخلہ حاصل کیا ہے لیکن ہندوتوا تنظیمیں ان کے داخلے کو ہرصورت میں روکنے پر تلی ہیں جس سے ان کا کشمیر دشمن ایجنڈا بے نقاب ہوا ہے۔ سیمینار سے دیگر لوگوں کے علاوہ انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کے صدرجوہر سلیم، حریت رہنما شمیم شال، سیاسی رہنما ڈاکٹر شازیہ صوبیہ، رفاح انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رشید آفتاب اور صحافی فرخ کے پتافی نے بھی خطاب کیا۔