WE News:
2025-10-04@16:58:59 GMT

سہیل وڑائچ کا صبا قمر سمیت نقل اتارنے والوں کو واضح پیغام

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

سہیل وڑائچ کا صبا قمر سمیت نقل اتارنے والوں کو واضح پیغام

سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے اپنی نقل اتارنے والوں کو کہا ہے کہ مجھے میمز بنانے والوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

سہیل وڑائچ نے حال ہی میں ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر بات کی۔ دورانِ شو میزبان نے ان سے فضا علی کے تبصرے کے حوالے سے بات کی اور کہا کہ اس دوران آپ نے ہنس کر ان کی باتیں برداشت کیں اور چہرے کی مسکراہٹ نہیں جانے دی۔

یہ بھی پڑھیں: ’صحافی نہ ہوتے تو واش روم صاف کرتے‘، فضا علی کے تبصرے پر سہیل وڑائچ بھی بول اٹھے

صحافی نے ان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے یہ ان کی رائے تھی اور میں اس کا احترام کرتا ہوں۔ نہ میں ان سے ناراض ہوں، نہ ہی مجھے ان کی بات کا غصہ لگا اور نہ ہی مجھے ان سے نفرت ہے

انہوں نے مزید کہا کہ اگر مجھے موقع ملا تو میں خود سب سے پہلے فضا علی کا انٹرویو کروں گا، ان کی منت کروں گا اور معافی مانگوں گا کہ مجھ سے غلطی ہو گئی ہے۔

سہیل وڑائچ نے صبا قمر کی جانب سے نقل اتارنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں میمز بنانے پر برا محسوس نہیں کرتا۔ جو کوئی نقل کرتا ہے وہ بہت محنت کرتا ہے انہیں داد دینی چاہیے غصہ نہیں کرنا چاہیے۔ میں تو شکر گزار ہوں کہ لوگ میری نقل کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’میں اسی قابل ہوں کہ میری توہین ہو‘، سہیل وڑائچ کا فضا علی کے تبصرے پر جواب

واضح رہے کہ اداکارہ و گلوکارہ فضا علی کو گزشتہ دنوں سینئر صحافی سہیل وڑائچ سے متعلق متنازع بیان دینے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں ںے ایک پروگرام میں کہا کہ اگر سہیل وڑائچ صحافی نہ ہوتے تو کسی مشہور ہوٹل یا ریسٹورنٹ میں واش روم صاف کر رہے ہوتے، کیونکہ وہ ہر عورت کے واش روم میں چلے جاتے ہیں۔

فضا علی کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ان کو خوب تنقہد کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صحافی کی تضحیک کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اداکارہ کے اس بیان پر سینئر صحافی نے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری حیثیت بیت الخلا صاف کرنے والوں سے بھی کمتر ہے۔ میں تو گلیوں کی وہ خاک ہوں جسے میاں محمد بخش نے ’گلیاں دا روڑا کُوڑا‘ کہا تھا۔ میرے نزدیک بیت الخلا کی صفائی کوئی ذلت کی بات نہیں ہے بلکہ دوسروں کی گندگی کو صاف کرنا ایک عظیم خدمت ہے۔

سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہ تنازعہ اب ختم ہو جائے کیونکہ میں خود غلطیوں کا پتلا ہوں۔ مجھے لگتا ہے میں ہی دنیا کا سب سے بڑا گناہگار ہوں گا اس لیے میں کسی کو اس کا ذمہ دار سمجھتا ہوں اور نہ چاہتا ہوں کسی کی توہین ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس قابل ہوں کہ میری توہین ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سہیل وڑائچ صبا قمر فضا علی فضا علی پر تنقید.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سہیل وڑائچ فضا علی فضا علی پر تنقید سہیل وڑائچ نے فضا علی کے کہا کہ کہ میں ہوں کہ

پڑھیں:

اسلام آباد پریس کلب میں پولیس داخل اور توڑ پھوڑ، ’اب تو صحافی پریس کلب میں بھی محفوظ نہیں’

آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے زیرِ اہتمام نیشنل پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران اسلام آباد پولیس نے نیشنل پریس کلب میں زبردستی داخل ہو کر کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی اور صحافیوں پر تشدد کیا۔

نیشنل پریس کلب صحافیوں کا نمائندہ ادارہ ہے اور اس کی حدود میں پولیس کا داخل ہونا ایک تشویشناک اقدام قرار دیا جا رہا ہے، جس پر صحافتی تنظیموں نے بھی سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

نادر بلوچ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اسلام آباد پولیس آپے سے باہر! پریس کلب کا تقدس پامال، دروازے پھلانگ کر کیفے ٹیریا میں دھاوا، صحافیوں پر تشدد اور گرفتاریاں۔

اسلام آباد پولیس آپے سے باہر! پریس کلب کا تقدس پامال، دروازے پھلانگ کر کیفے ٹیریا میں دھاوا، صحافیوں پر تشدد اور گرفتاریاں! pic.twitter.com/wf5gtoYnn8

— Nadir Baloch (@BalochNadir5) October 2, 2025

خرم اقبال نے لکھا کہ اسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، لاٹھیاں برسائیں، پریس کلب کے تقدس کی پامالی کی یہ بھی تاریخ رقم ہو گئی، صدر اور سیکرٹری پریس کلب کہاں ہیں؟

اسلام آباد پولیس کا نیشنل پریس کلب پر دھاوا، لاٹھیاں برسائیں، پریس کلب کے تقدس کی پامالی کی یہ بھی تاریخ رقم ہو گئی، صدر اور سیکرٹری پریس کلب کہاں ہیں۔۔!! pic.twitter.com/tAWJCjWukY

— Khurram Iqbal (@khurram143) October 2, 2025

ثاقب ورک لکھتے ہیں کہ موجودہ دور حکومت میں پریس کلب بھی محفوظ نہیں رہے، نیشنل پریس کلب جس سے کشمیری جرنلسٹس کی ایک بڑی تعداد کی وابستگی ہے وہاں پولیس گردی انتہائی افسوسناک ہے۔

موجودہ دور حکومت میں پریس کلب بھی محفوظ نہیں رہے، نیشنل پریس کلب جس سے کشمیری جرنلسٹس کی ایک بڑی تعداد کی وابستگی ہے وہاں پولیس گردی انتہائی افسوسناک ہے، صحافتی تنظیموں کو تو بغض عمران خان سے فرصت نہیں لیکن کم از کم کشمیر سے تعلق رکھنے والوں صحافیوں کو اب سٹینڈ لینا چاہیے !! pic.twitter.com/s24wfMajLc

— Saqib Virk (@SaqibVirkPK) October 2, 2025

رضوان غلزئی نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں پولیس اہلکاروں کو ایک صحافی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے غنڈے پریس کلب کیفے ٹیریا میں گھس کر کشمیری صحافی راجہ رخسار کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے غنڈے پریس کلب کیفے ٹیریا میں گھس کر کشمیری صحافی راجہ رخسار کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ pic.twitter.com/Ibu2fBiu3m

— Rizwan Ghilzai (Remembering Arshad Sharif) (@rizwanghilzai) October 2, 2025

مطیع اللہ جان نے کہا کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کا دھاوا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، یہ واقعہ پریس کلب کی انتظامیہ کی نااہلی اور بزدلی کا ثبوت ہے۔ پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے جہاں پولیس کا ڈنڈوں کیساتھ کیفیٹیریا میں لوگوں پر لاٹھیاں برسانا شرمناک ہے۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کا دھاوا انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے، یہ واقعہ پریس کلب کی انتظامیہ کی نااہلی اور بزدلی کا ثبوت ہے۔ پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے جہاں پولیس کا ڈنڈوں کیساتھ کیفیٹیریا میں لوگوں پر لاٹھیاں برسانا شرمناک ہے۔

— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) October 2, 2025

حزب اختلاف کے سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس نے کہا ہے کہ اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر پولیس کے وحشیانہ حملے، توڑ پھوڑ اور صحافیوں پر بہیمانہ تشدد کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ آزادیٔ صحافت پر یوں ریاستی طاقت کا استعمال نہ صرف آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ جمہوری اقدار کے گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ پریس کلب اور صحافی برادری پر ہاتھ اٹھانا دراصل عوام کی آواز کو دبانے کی ناپاک کوشش ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر پولیس کے وحشیانہ حملے، توڑ پھوڑ اور صحافیوں پر بہیمانہ تشدد کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ آزادیٔ صحافت پر یوں ریاستی طاقت کا استعمال نہ صرف آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ جمہوری اقدار کے گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔ پریس کلب اور صحافی…

— Senator Allama Raja Nasir (@AllamaRajaNasir) October 2, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد پریس کلب اسلام آباد پولیس پولیس کا صحافیوں پر حملہ

متعلقہ مضامین

  • فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی جاری، اعلیٰ سیکیورٹی حکام نے واضح کردیا
  • پولیس گردی کی مذمت، صحافیوں کے ساتھ ہیں: فضل الرحمن 
  • پاکستان مختلف مذاہب اور مسالک کے ماننے والوں کا ملک ہے، حافظ طاہر اشرفی
  • ابھی تک واضح نہیں کہ کچھ افراد صیہونی بحری فوج کی حراست میں ہیں یا نہیں ؟
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ، اسرائیل کے لیے سخت پیغام ہے، محمد عاطف
  • پنجاب کو نشانہ بنانے والوں کو جواب دینا میرا کام‘ معافی نہیں مانگوں گی‘ مریم نواز
  • اسلام آباد پریس کلب میں پولیس داخل اور توڑ پھوڑ، ’اب تو صحافی پریس کلب میں بھی محفوظ نہیں’
  • ’میں عمیر جسوال کی واحد بیوی ہوں، کسی سے موازنہ نہ کریں‘، گلوکار کی اہلیہ کا ناقدین کو واضح پیغام
  • پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی: مریم نواز
  • غزہ: موت کے سائے میں صحافت