30 ہزار کروڑ کی جنگ، سنجے کپور کی والدہ اور سابقہ اہلیہ کرشمہ کپور متحرک ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
بھارتی صنعتکار سنجے کپور کی 30 ہزار کروڑ کی مالیت کی جائیداد پر خاندانی تنازع مزید گمبھیر ہو گیا ہے۔ سنجے کپور کی والدہ رانی کپور نے ان کی سابقہ اہلیہ کرشمہ کپور کے ساتھ مل کر سنجے کی مبینہ وصیت کی سچائی پر سوال اٹھا دیے ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ کی جسٹس جیوتی سنگھ کے روبرو دائر درخواست میں رانی کپور کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ برطانیہ میں 12 جون کو پولو کھیلتے ہوئے حادثاتی طور پر مکھی نگلنے کے باعث سنجے کی موت کے فوراً بعد ان کی اہلیہ پریا کپور نے غم منانے کے بجائے اثاثوں پر قبضے کی کوششیں شروع کر دیں اور مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر حقائق چھپائے۔
یہ بھی پڑھیں: سنجے کپور کی جائیداد کا حقیقی وارث کون؟ خاندانی لڑائی نے نیا رُخ اختیار کر لیا
رانی کپور کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہیں اپنے بیٹے کی وصیت کے بارے میں کبھی آگاہ نہیں کیا گیا، جبکہ یہ امر بھی غیر معمولی ہے کہ وصیت میں سنجے نے اپنی والدہ کا کوئی ذکر تک نہیں کیا حالانکہ وہ اکثر عوامی طور پر کہتے تھے کہ انہیں سب کچھ اپنی والدہ سے ملا ہے۔
وکیل کے مطابق سنجے کم از کم وصیت میں یہ تو لکھتے کہ وہ اپنی ماں کو کچھ نہیں دینا چاہتے۔ وصیت میں ماں کا ذرا سا اشارہ بھی نہیں ہے۔ ان کے پاس ان کمپنیوں میں کوئی ملکیت نہیں جو ان کے شوہر نے بنائی تھیں اور جو مکمل طور پر انہی کے لیے چھوڑی گئی تھیں۔
درخواست کے مطابق سنجے اور پریا کی شادی مئی 2023 سے ہی شدید اختلافات کا شکار تھی اور ان کے درمیان مسلسل جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔ رانی کے وکیل نے کہا کہ یہ بہت غیر متوقع ہے کہ سنجے اپنی ذاتی جائیداد کی واحد وارث پریا کو بنائیں اور یہ بھی کہا کہ مرحوم کا اپنے تمام بچوں، اپنی ماں اور کپور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ گہرا تعلق اور یکساں محبت تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سنجے کپور کی 30 ہزار کروڑ کی دولت پر جنگ، کرشمہ کپور کے بچوں نے وصیت ہائیکورٹ میں چیلنج کردی‘
پریا پر مزید یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے عدالت میں جمع کرائی گئی فہرست میں مرحوم کی کئی جائیدادیں جیسے پینٹنگز، بینک بیلنس، میوچوئل فنڈز، لائف انشورنس، کرایے کی آمدنی اور گھڑیاں چھپا لی ہیں۔
جسٹس سنگھ اب اس کیس کی اگلی سماعت 3 دسمبر کو کریں گی۔ سنجے کپور کے کرشمہ سے ہونے والے بچوں نے پہلے ہی ایک عبوری حکمِ امتناع کی درخواست کی ہے تاکہ پریا انہیں اپنے والد کے اثاثوں سے دور نہ کرسکے، اور انہوں نے وصیت کی صداقت پر بھی سوال اٹھایا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ سنجے کپور سنجے کپور جائیداد کرشمہ کپور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ سنجے کپور سنجے کپور جائیداد کرشمہ کپور سنجے کپور کی کرشمہ کپور کپور کے
پڑھیں:
پیسوں کےلیے ناچنے پر مجبور کیا گیا، مشہور بھارتی اداکارہ کا انکشاف
ٹی وی اسکرین پر اکثر منفی کرداروں میں نظر آنے والی بھارتی اداکارہ جیا بھٹاچاریہ نے پہلی بار اپنے ماضی کے ایسے کربناک پہلو بے نقاب کیے ہیں جنہوں نے ان کے مداحوں کو حیران اور افسردہ کر دیا ہے۔
جیا بھٹاچاریہ کے مطابق بچپن میں انہیں اپنی ہی والدہ کے ہاتھوں جسمانی اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا، اور پیسوں کی خاطر زبردستی شوبز کی دنیا میں دھکیلا گیا۔
جیا نے مشہور ڈرامے ’’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘‘ میں ’’’پائل‘‘‘ کا کردار نبھایا تھا، انھوں نے بتایا کہ ان کی اصل زندگی اسکرین کی چمک دمک سے بالکل مختلف تھی۔ گھر میں والدین کی ناچاقی کا سارا بوجھ اُن پر ڈالا جاتا تھا۔ حالیہ انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ اُن کی والدہ خود ادھورے خوابوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے تھیں، اسی لیے وہ بیٹی پر بھی سختی کرتی رہتیں۔
اداکارہ کے مطابق انہیں ہنٹر، چمٹے، بیلن اور جوتوں سے مارا جاتا تھا، یہاں تک کہ وہ اکثر ان کے جسم پر چوٹوں کے زخم ہرے رہتے تھے۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ سب اُنہیں اندر سے توڑتا گیا اور انہیں انتہائی ضدی بنا دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اُن کی ماں نہ صرف گھر میں تشدد کرتی تھیں بلکہ دوسروں کے سامنے بھی انہیں جھڑکتی اور شرمندہ کرتیں۔
جیا بھٹاچاریہ نے انکشاف کیا کہ ان کا کبھی شوبز میں آنے کا ارادہ نہیں تھا، مگر گھر والوں نے پیسوں کے لیے انہیں کیمرے کے سامنے کھڑا کر دیا۔ انہیں نہ صرف ناچنے پر مجبور کیا گیا بلکہ بعض اوقات مردانہ کردار نبھانے کی بھی ہدایت دی جاتی۔ اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ انڈسٹری میں انہیں کاسٹنگ کاؤچ اور استحصالی رویوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک ڈائریکٹر کا ایسا دوست جو مافیا سے تعلق رکھتا تھا، بار بار اُن کے گھر آنے لگا اور انہیں ممبئی لے جانے کی پیشکش کرتا رہا جسے انہوں نے ٹھکرا دیا۔
اپنی زندگی کے ایک اور سخت موڑ کا ذکر کرتے ہوئے جیا نے بتایا کہ نویں جماعت میں جب والد ریٹائر ہوئے تو والدہ جہیز کی فکر میں شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوگئیں اور گھر میں جھگڑے بڑھنے لگے۔ اس ماحول سے تنگ آکر وہ گھر چھوڑ کر ہری دوار چلی گئیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنی والدہ سے شدید ناخوش تھیں مگر جب والدہ بیمار ہوئیں تو اپنی تمام جمع پونجی ان کے علاج پر خرچ کردی، باوجود اس کے کہ والدہ ہمیشہ بیٹی کے بجائے بیٹے کی خواہش رکھتی تھیں۔
2000 میں جب جیا کو ایکتا کپور کے ڈرامے ’’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘‘ میں کردار ملا، تو اُن کی زندگی میں نیا موڑ آیا، مگر یہ شہرت بھی انہیں وہ عزت نہ دلا سکی جس کی وہ حقدار تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ سیٹ پر سب سے کم معاوضہ لینے والی اداکارہ تھیں، اور منفی کردار کے باعث لوگ انہیں حقیقت میں بھی برا سمجھنے لگے۔
ایک واقعہ یاد کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایک بار ایک ریسٹورنٹ میں مداح نے انہیں دھکا دے کر ’’گندی عورت‘‘ کہا اور حاملہ سمرتی ایرانی کو ان سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور اپنا سفر جاری رکھا۔ حال ہی میں وہ نیٹ فلکس کی مقبول سیریز ’’دہلی کرائم سیزن 3‘‘ میں نظر آئیں، جہاں ان کی اداکاری کو خوب سراہا گیا۔