اے آئی کیمروں کا کمال: کراچی سے چھینی اور چوری شدہ 150 گاڑیاں کیسے ٹریس ہوئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ حکومت کے نئے منصوبے ایس 4 کے جدید اے آئی کیمروں کی مدد سے کراچی سے چھینی یا چوری کی گئی 150 سے زائد گاڑیاں برآمد کر لی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق ایک خاتون سمیت 200 ملزمان کو چوری اور چھینا جھپٹی کے الزامات میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔
یہ جدید اے آئی کیمرے چہروں اور نمبر پلیٹس کی شناخت کرتے ہیں اور مختلف شہروں کے داخلی و خارجی راستوں پر نصب کیے گئے ہیں۔ چوری شدہ گاڑیاں یا مطلوبہ ملزمان جیسے ہی ان راستوں سے گزرتے ہیں، کیمرے خود بخود ان کی نشاندہی کرتے ہیں۔
کراچی میں ایس فور کیمروں کے ڈیٹا بینک میں تمام چوری شدہ گاڑیوں اور ملزمان کا ریکارڈ شامل ہے، جس کے بعد سندھ پولیس ہائی وے پیٹرول عملہ فوری کارروائی کرتے ہوئے گاڑیاں برآمد اور ملزمان گرفتار کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جیکب آباد: مولا داد فیڈرواٹر سپلائی پر بجلی چوری ہونے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251208-11-6
جیکب آباد (نامہ نگار)جیکب آباد مولادا فییڈر واٹر سپلائی پر بڑے پیمانے پر بجلی چوری کا انکشاف ،کارخانے ،چکیاں ہوٹلز بجلی چوری پر چلائے جانے لگے ، تفصیلات کے مطابق جیکب آبادمولاداد فیڈر سے واٹر سپلائی فیڈر پر بڑے پیمانے پر بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے واٹر سپلائی فیڈر کی لائن کھیرتھر کے تالاب تک ہے جس کے با عث واٹر سپلائی پلانٹ سے کھیر تھر لیگوں گرڈ سے آنے والے لائن کے راستے میں بااثروں کے کارخانے ،چکیاں ،ہوٹلز اور گائوں کے گائوں چوری پر چلائے جارہے ہیںاور اس چوری میں بتایا جارہا ہے کہ مبینہ طور بلدیہ اور سیپکو کا عملہ ملوث ملوث ہے ذرائع کے مطابق پورا مولاداد چوری پر چلایا جارہا ہے واٹر سپلائی فیڈر پر چند ماہ قبل بلدیہ نے چیف سیپکو کو خط بھی لکھا تھا لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا بجلی چوری تاحال بلا خوف جاری ہے واٹر سپلائی فیڈر پر سارا دن بلا تعطل بجلی کی فراہمی کی جاتی ہے اسی وجہ سے کئی علائقوں واٹر سپلائی اس وقت ہوتی ہے جب شھر میں بجلی کی فراہمی بند ہوتی ہے اور یہ سلسلہ برسوں سے چلا آرہا ہے، یاد رہے کہ میڈیا پر نشاندہی کے باوجود بجلی چوروں کے خلاف کاروائی نہ ہونا افسوسناک ہے۔ عوام نے وزیر پانی و بجلی اویس لغاری اور وزارت توانائی کے دیگر حکام سے نوٹس لینے اور ملو ث عملے کے خلاف مثالی کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ بجلی چوروںکی سہولت کاری میں ملوث عملے حوصلہ شکنی ہوسکے اور آئندہ ایسے غیر قانونی کام میں ملوث ہوکر ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوئی ملازم جرائت نہ کرسکے ۔