دل کی جلن ایک عام ہاضماتی مسئلہ ہے جو اکثر مصالحہ دار یا تلی ہوئی غذاؤں کے بعد ظاہر ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر کھانے کے بعد یا لیٹے ہوئے محسوس ہوتی ہے اور سینے میں جلن، منہ میں کھٹا یا کڑوا ذائقہ، نگلنے میں دشواری اور غذا یا کھٹی مائع کی ریگورجٹیشن جیسے علامات کا سبب بن سکتی ہے۔ دل کی جلن اس وقت ہوتی ہے جب معدے کا تیزاب واپس غذائی نالی میں چلا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: آنکھوں کا ویسکولر سسٹم دل کی بیماریوں کے خطرات ظاہر کرسکتا ہے، تحقیق

ڈاکٹر سوربھ سیٹھ، جو ‘گٹ ڈاکٹر’ کے نام سے مشہور ہیں اور ہارورڈ اور اسٹینفورڈ یونیورسٹیوں میں تربیت یافتہ گیسٹرو اینٹرولوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ اگر دل کی جلن کو نظرانداز کیا جائے تو یہ سنگین پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

انہوں نے انسٹاگرام ویڈیو میں کہا، ‘حال ہی میں میں نے ایک مریض کا علاج کیا جو دائمی دل کی جلن میں مبتلا تھا اور بعد میں غذائی نالی کے سرطان کا شکار ہو گیا۔ دل کی جلن اس وقت ہوتی ہے جب نچلی غذائی نالی کا اسپنکٹر کھانے کے بعد بند نہیں ہوتا اور معدے کا تیزاب غذائی نالی میں واپس آ جاتا ہے۔ وقت کے ساتھ یہ پری کینسرس زخم، جسے بیریٹز ایسوفیگس کہتے ہیں اور بالآخر غذائی نالی کے سرطان کا سبب بن سکتے ہیں۔’

یہ بھی پڑھیں: ذیابطیس نوجوانوں میں دل کی بیماریوں، اموات کی بڑی وجہ

دائمی دل کی جلن اکثر گیسٹروایسوفیجیئل ریفلیکس بیماری (سی ای آر ڈی) کے ساتھ منسلک ہوتی ہے اور غذائی نالی کے سرطان کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ معدے کے تیزاب کے مسلسل اثر سے غذائی نالی کی پرت میں سوزش اور نقصان ہو سکتا ہے، جو بیریٹز ایسوفیگس کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ اس حالت میں غذائی نالی کی خلیات میں تبدیلی آتی ہے اور وہ سرطان کے لیے زیادہ حساس ہو جاتی ہیں۔

‘دل کی جلن کا انتظام کیسے کریں’

وقت پر اقدامات کرنے سے غذائی نالی کے سرطان کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے اور دل کی جلن کی علامات کو مؤثر طریقے سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر سیٹھ نے کہا، ‘اگر کبھی کبھار دل کی جلن ہو تو بائیں طرف لیٹ کر سوئیں، رات کا کھانا سونے سے کم از کم 3 سے 4 گھنٹے پہلے کھائیں اور کھانے کے بعد بغیر میٹھے سونف استعمال کریں۔ آپ کچھ اوور دی کاؤنٹر اینٹی ایسڈ ادویات بھی آزما سکتے ہیں۔’

یہ بھی پڑھیں: ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟ وجہ سامنے آگئی

انہوں نے مزید کہا کہ کھانے کی عادات میں تبدیلی، چھوٹے اور زیادہ بار کھانے، کھانے کے بعد سیدھا رہنا، سونے کے وقت سر کو اونچا رکھنا، الکحل اور کیفین کم کرنا، صحت مند وزن برقرار رکھنا، تمباکو نوشی چھوڑنا اور ضرورت پڑنے پر اوور دی کاؤنٹر ادویات کا استعمال دل کی جلن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

‘ڈاکٹر سے کب رجوع کریں’

ڈاکٹر سیٹھ نے زور دیا، ‘اگر آپ کو مسلسل دل کی جلن ہو رہی ہے تو اپنے ڈاکٹر سے ضرور بات کریں، خاص طور پر اگر نگلنے میں دشواری یا کھانے کا پھنسنے کا احساس ہو۔’

انہوں نے خبردار کیا کہ اکثر لوگ دائمی دل کی جلن یا ایسڈ ریفلیکس کو معمولی مسئلہ سمجھ کر نظرانداز کر دیتے ہیں، مگر مسلسل ریفلیکس غذائی نالی کی پرت کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور بعض صورتوں میں غذائی نالی کے سرطان میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 14 سالہ بچے نے دل کی بیماری کا پتا لگانے والی اے آئی ایپ تیار کرلی

ڈاکٹر سیٹھ نے آخر میں کہا، ‘یاد رکھیں، ہر کسی کو یہ علامات ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سرطان میں مبتلا ہے۔’

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بیماری جلن دل ماہر صحت مہلک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ماہر صحت مہلک غذائی نالی کے سرطان یہ بھی پڑھیں کھانے کے بعد کا سبب بن دل کی جلن سکتا ہے ہوتی ہے ہے اور

پڑھیں:

پارٹیوں میں لوگ میرے شوہر کو نظرانداز کرتے اور مجھ ہی سے بات کرتے تھے، فرح خان کے انکشافات

 معروف فلم ساز اور کوریوگرافر فرح خان نے اپنی ازدواجی زندگی کے بارے میں دلچسپ انکشافات کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شادی کے ابتدائی برسوں میں وہ اور ان کے شوہر، فلم ساز شریش کندر، کئی مشکلات سے گزرے، جب وہ شوہر کو اپنے ساتھ باہر جانے پر مجبور کرتی تھیں تو ان کے درمیان اکثر جھگڑے ہوتے تھے۔

فرح خان نے یہ بات اپنی قریبی دوست اور ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کے یوٹیوب پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران بتائی۔ فرح نے کہا کہ وہ اکثر شریش کو اپنے ساتھ تقریبات میں لے جانے پر اصرار کرتی تھیں، تاہم وہاں لوگ ان کے شوہر کو نظر انداز کر دیتے تھے، جس سے وہ غیر آرام دہ محسوس کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: فلم ساز نے حد پار کی، مجھے اُسے لات مارنی پڑی، فرح خان کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ دنیا ہمیشہ اس شخص پر توجہ دیتی ہے جو اس وقت زیادہ کامیاب ہو۔ لوگ صرف مجھ سے بات کرتے تھے اور شریش کو نظر انداز کر دیتے تھے اور صرف مجھ سے بات کرتے تھے کیونکہ اس وقت میں زیادہ کامیاب تھی، جو ہم دونوں کے لیے تکلیف دہ تھا۔ آخرکار ہم نے طے کیا کہ اگر وہ کسی ماحول میں غیر مطمئن ہوں تو وہاں نہ جائیں۔ میرے لیے ان کی خوشی اور سکون سب سے زیادہ اہم ہے۔

فرح خان نے مزید کہا کہ وہ اپنی ذاتی زندگی کو ہمیشہ نجی رکھنا پسند کرتی ہیں۔ ان کے بقول، ’ہم اپنی شادی میں محفوظ ہیں، ہمیں ریڈ کارپٹ پر ہاتھ پکڑنے یا دکھاوے کی ضرورت نہیں۔ بعض اوقات جو لوگ زیادہ دکھاوا کرتے ہیں، ان کے درمیان کچھ نہ کچھ مسئلہ ضرور ہوتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ کا کنجوس اداکار کون ؟ فرح خان نے بھید کھول دیا

واضح رہے کہ فرح خان اور شریش کنڈر کی ملاقات 2000 کی دہائی کے اوائل میں ہوئی تھی، جب شریش نے فراہ کی پہلی فلم ’میں ہوں نا‘ ایڈٹ کی۔ دونوں نے 2004 میں شادی کی، اور 2008 میں ان کے ہاں تین بچوں (ٹرپلٹس) دیوا، انیا اور زار کی پیدائش ہوئی۔

فرح خان نے بطور ہدایت کارہ کئی کامیاب فلمیں دیں، جن میں ’اوم شانتی اوم‘، ’تیس مار خان‘ اور ’ہیپی نیو ایئر‘ شامل ہیں۔ وہ حال ہی میں ’سیلیبریٹی ماسٹر شیف‘ کی میزبانی کر چکی ہیں، جبکہ ان کا یوٹیوب چینل، جہاں وہ اپنے باورچی دلیپ کے ساتھ مشہور شخصیات کے ساتھ کھانا پکاتی ہیں، شائقین میں خاصا مقبول ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بالی ووڈ فرح خان

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کی تاریخ میں پہلی بار کامیاب روبوٹک سرجری
  • وقت گزرنے سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو سلب نہیں کیا جا سکتا، ڈاکٹر فائی
  • پارٹیوں میں لوگ میرے شوہر کو نظرانداز کرتے اور مجھ ہی سے بات کرتے تھے، فرح خان کے انکشافات
  • ایرانی ماہرین نے 15 سیکنڈ میں سرطان کی شناخت کرنے والا جدید آلہ تیار کر لیا
  • دنیا کے 16ممالک میں شدید خوراک کی کمی، لاکھوں افراد کو قحط کا خطرہ، اقوام متحدہ
  • امریکا میں بچوں کیلیے بہترین وٹامن سپلیمنٹس کی فہرست جاری
  •  خیبر پی کے اور بلوچستان کو پانی کی تقسیم میں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا: مصدق ملک
  • معدے کے اشارے ہمیں صحت کا پیغام دیتے ہیں، طبی ماہرین
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈاکٹروں کو من گھڑت مقدمات میں پھنسانے کی مہم، ماہرین پر انتہا پسندی کے جھوٹے الزامات