ڈوب کر جاں بحق ڈاؤ یونیورسٹی کے 2 طالبعلم سپردِ خاک، ایک کی میت ٹوبہ ٹیک سنگھ روانہ کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے فائنل ایئر کے طالبعلم احمد کاشف رسول اور اشہد عباس فاطمی کی نماز جنازہ جمعرات کو ادا کردی گئی۔
احمد کاشف رسول کی نماز جنازہ ڈی ایچ اے فیز ون کی مسجد مصطفیٰ میں ادا کی گئی، بعد ازاں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ اور تدفین میں ڈاؤ کے اساتذہ، طلبہ اور عزیز و اقارب نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اشہد عباس فاطمی کی نماز جنازہ کنٹری گارڈن اپارٹمنٹ گلستان جوہر کی مسجد میں ادا کی گئی جبکہ اشارب منیر چوہدری کی میت ٹوبہ ٹیک سنگھ روانہ کردی گئی۔
جمعرات کو ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں سوگ کی کیفیت رہی اور طالب علم افسردہ دکھائی دیے۔
ڈاؤ یونیورسٹی کی وائس پرنسپل ڈاکٹر صباء سہیل کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی کی وائس چانسلر اور اساتذہ ڈوب کر جاں بحق ہونے والے طالب علم کی تعزیت کے لیے جمعے کو ان کے گھر پر جائیں گے اور اہلِ خانہ سے تعزیت کریں گے جبکہ یونیورسٹی کی جانب سے جاں بحق ہونے والے طلبہ کے لیے جمعے کے روز تعزیتی اجلاس معین آڈیٹوریم میں صبح 9 بجے ہو گا۔
علاوہ ازیں واقعے میں بچ جانے والے 3 طلبہ کو ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جہاں 2 طلبہ رضوان اور ربیع کو طبی امداد دے کر داخل کر لیا گیا ہے جبکہ ایک طالب علم عبدالمجید کو میڈیکل آئی سی یو منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر نازلی حسین نے زیرِ علاج طلبہ کی طبی نگہداشت کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں جبکہ سول اسپتال کی انتظامیہ ان کی خصوصی نگہداشت کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی، تیز رفتار کوچ کی ٹکر، شہری جاں بحق، مشتعل افراد نے کوچ نذر آتش کردی
کراچی:(نیوزڈیسک)
کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے ویٹا چورنگی کے قریب تیز رفتار کوچ کی ٹکر سے چچا اور بھتیجا زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں چچا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا جبکہ موقع پر موجود مشتعل افراد نے کوچ کو نذر آتش کر دیا۔
ترجمان چھیپا فاؤنڈیشن شاہد چوہدری کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے شہری کی شناخت 40 سالہ منظور کے نام سے ہوئی اور ان کا بھتیجا بشارت زخمی ہوا ہے اور دونوں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ملازم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ متوفی چھٹیوں پر کراچی آیا ہوا تھا اور حادثہ سڑک عبور کرتے ہوئے پیش آیا جبکہ حادثے کے بعد موقع پر موجود مشتعل افراد نے کوچ کو نذر آتش کر دیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور فوری طور پر فائر بریگیڈ کو طلب کرلیا جس نے فوری کارروائی کرکے آگ پر قابو پالیا تاہم کوچ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی۔
ایس ایچ او کورنگی صنعتی ایریا محمد علی نیازی نے بتایا کہ حادثہ مروت کوچ کی ٹکر سے پیش آیا ہے جس کا ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تاہم پولیس اسے تلاش کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حادثہ سڑک عبور کرتے ہوئے پیش آیا تھا اور اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔