اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ جن لوگوں کے استعفے آتے رہیں گے وہ فوری منظور بھی کرلیے جائیں گے۔سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ ہلچل کا ذکر تین سے چار دن سے کررہا تھا وہ چائے کی پیالی میں طوفان کی کوشش ناکام ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تو شروعات ہے مزید استعفے بھی آئیں گے انہیں بھی فوری منظور کیا جائے گا، کسی نے کوئی تیر نہیں چلایا ویسے بھی سروس میں وقت کم ہی بچا تھا۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ یاد رکھیں یہ لفظ اب پراکسیز کا حساب ہوگا، قوم کو اب سمجھ آگئی ہوگی کہ کون کس کس مخصوص پارٹی کا سہولت کار تھا۔

مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ استعفیٰ دینے والے ججز لائق احترام ہیں، ہمارا مؤقف درست ثابت ہوگیا ہے کہ دونوں ججز کا ذاتی اور سیاسی ایجنڈا تھا اور ان کے خط سیاسی تقریر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ججز نے کس طرح کہا کہ 27ویں ترمیم آئین پر حملہ ہے، ان ججز نے اپنے چیمبرز کے جونیئر سے ہائیکورٹ کو بھر دیا، سپریم کورٹ جج بن کر سیاسی تقریریں کی جائیں اس سے بڑی بدقسمتی نہیں ہوسکتی۔

وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کمال ہے ابھی تک ان کی غلط فہمی برقرار رہے، جو خود پڑھے لکھے ہونے کے زعم میں مبتلا ہیں ان کا قلم منصف کا تھا حکمران کا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ منصف کا قلم قانون اور آئین کی امانت ہوتا ہے لوگوں کا نہیں، سیاسی جج اسی لیے ان کو کہا جاتا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیصل واوڈا نے کہا کہ

پڑھیں:

ججز کے استعفوں سے قوم کو سمجھ آگئی کون کس جماعت کا سہولتکار ہے، فیصل واوڈا

اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ججز کے استعفوں کے معاملے سے قوم کو اب واضح ہو گیا ہے کہ کون کس مخصوص پارٹی کا سہولتکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہلچل کا ذکر پچھلے کئی دن سے کیا جا رہا تھا، اور چاہے کی پیالی میں طوفان کی کوشش ناکام ہو جائے، جو لوگ استعفے دے رہے ہیں، انہیں فوراً منظور کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی

فیصل واوڈا نے کہا کہ ابھی تو شروعات ہے، مزید استعفے آئیں گے اور انہیں بھی فوری طور پر منظور کیا جائے گا، تاہم کسی نے کوئی تیر نہیں چلا دیا کیونکہ سروس میں کم ہی وقت باقی تھا۔

انہوں نے زور دیا کہ اب قوم کے لیے یہ لفظ پراکسیز کے حساب کے طور پر ہوگا اور اب سب واضح ہو گیا کہ کون کس پارٹی کے سہولتکار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس منصور اور جسٹس اطہر من اللہ کا سیاسی ایجنڈا تھا، ہمارا مؤقف درست ثابت ہوا، رانا ثنااللہ

یاد رہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کو جواز بناکر جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے،لا اینڈ جسٹس کمیشن کے رکن و سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان نے بھی عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news استعفی جسٹس اطہر من اللّٰہ جسٹس منصور علی شاہ سپریم کورٹ فیصل واوڈا

متعلقہ مضامین

  • ججز کے استعفوں سے قوم کو سمجھ آگئی کون کس جماعت کا سہولتکار ہے، فیصل واوڈا
  • عمران خان کا خیر خواہ ہوں، چاہتا ہوں وہ باہر آئیں: فیصل واوڈا
  • 27ویں آئینی ترمیم، ہمیں لکھنے پڑھنے کی عادت نہیں، اس لیے غلطیاں ہوجاتی ہیں: فیصل واوڈا
  • مزید تین لوگ بھی ووٹ دینے کو تیار ہیں، سینیٹر فیصل واوڈا کا اہم انکشاف
  • سیف اللہ ابڑو اور احمد خان دونوں ووٹ دیں گے، استعفیٰ منظور نہیں ہوا؛سینیٹر فیصل واوڈا
  • 4 ووٹ ابھی بھی ہماری جیب میں تھے، 28 ویں ترمیم کیلئے رکھ لئے: فیصل واوڈا
  • نوکری کے ساتھ نخرا نہیں چلے گا فیصل واوڈا نے ایڈوانس مٹھائی کھلا دی 
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پی ٹی آئی نے اہم کردار ادا کیا:ـ فیصل واوڈا
  • 27ویں ترمیم: سینیٹ میں 67 ارکان کی حمایت موجود تھی، 3 بچا کے رکھے، فیصل واوڈا