اسرائیل کی عدالت میں جنسی زیادتی کے ملزمان کی حوصلہ افزائی
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
اسرائیل کی عدالت سے تازہ ویڈیو میں صہیونی معاشرے میں اخلاقی زوال کی ایک چونکانے والی تصویر سامنے آئی، جہاں جنسی زیادتی کے ملزمان کو سٹینڈنگ اووئز، تالیوں اور سیٹیوں کے ذریعے سراہا جا رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی عدالت سے تازہ ویڈیو میں صہیونی معاشرے میں اخلاقی زوال کی ایک چونکانے والی تصویر سامنے آئی، جہاں جنسی زیادتی کے ملزمان کو سٹینڈنگ اووئز، تالیوں اور سیٹیوں کے ذریعے سراہا جا رہا تھا۔ فارس نیوز کے مطابق، اس ویڈیو میں دکھایا گیا کہ حاضرین نے ان فوجیوں کی تعریف کی جو ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ وحشیانہ جنسی زیادتی کے الزام میں مقدمے کا سامنا کر رہے تھے اور ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا جیسے وہ ہیرو ہوں۔ یہ منظر اسرائیل کے عدالتی اور حفاظتی نظام میں اخلاقی بحران کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ حوصلہ افزائی اس وقت ہوئی جب ملزمان نے جولائی میں سدی تیمان حراستی مرکز میں ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ جنسی زیادتی کا اعتراف کیا تھا۔ اس سے پہلے، خاخام مایر مازوز، جو ہریڈی (انتہائی مذہبی یہودی) اور صہیونی سیاسی حلقوں میں کافی بااثر ہیں، نے قیدی فلسطینی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار فوجیوں کی تعریف کی اور کہا کہ انہیں گرفتار کرنے کے بجائے عزت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے فوجیوں سے ملاقات میں کہا کہ آپ مکمل طور پر بری ہو جائیں گے۔ کسی اور ملک میں یہ کام کرنے پر آپ کو انعام دیا جاتا!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنسی زیادتی کے کے ساتھ
پڑھیں:
عدالتی حکم کی عدم تعمیل، علیمہ خان کے دسویں بار ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری
راولپنڈی: انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ایک بار پھر جاری کردیے ہیں۔ یہ وارنٹ عدالت کی جانب سے دسویں مرتبہ جاری کیے گئے ہیں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے علیمہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف درج 26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت کی۔ دورانِ سماعت علیمہ خان اور ان کے وکلا ایک بار پھر عدالت میں پیش نہیں ہوئے، تاہم مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان نے حاضری لگائی۔
عدالت نے علیمہ خان کی مسلسل عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور پولیس کو ہدایت کی کہ انہیں گرفتار کرکے 17 نومبر کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔
خیال رہے کہ علیمہ خان سمیت دیگر ملزمان کے خلاف تھانہ صادق آباد میں مقدمہ درج ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان پر توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ، کارکنان کو پرتشدد احتجاج پر اکسانے اور کارِ سرکار میں مداخلت جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ یہ مقدمہ گزشتہ سال تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہروں کے دوران درج کیا گیا تھا۔