Jasarat News:
2025-11-08@01:28:00 GMT

اوورسیز پاکستانیوں نے 3.4 ارب ڈالر پاکستان بھیج دیے

اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

251108-01-7

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) اکتوبر 2025ء کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی مد میں 3.4 ارب ڈالر وطن ارسال کیے گئے، نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر میں ماہ بہ ماہ اور سال بہ سال بنیادوں پر بالترتیب 7.

4 اور 11.9 فیصد اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جولائی تا اکتوبر مالی سال 26ء کے دوران مجموعی طور پر 13.0 ارب ڈالر موصول ہوئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملنے والی 11.9 ارب ڈالر ترسیلات سے9.3 فیصد زاید ہیں۔ اکتوبر 2025ء کے دوران ترسیلات زر کا بڑا حصہ سعودی عرب سے (820.9 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (697.7ملین ڈالر)، برطانیہ (487.7ملین ڈالر) اور امریکا سے (290.0 ملین ڈالر) موصول ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اکتوبر کی ترسیلات زر میں 11.9 فیصد اضافے کے بعد 3.4 ارب ڈالر کی سطح عبور کرنے پر سمندر پار مقیم پاکستانیوں سے اظہار تشکر کیا۔

مانیٹرنگ ڈیسک

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ترسیلات زر ارب ڈالر

پڑھیں:

ترسیلات میں اضافہ اور بڑھتا تجارتی خسارہ، ماہرین نے معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کراچی:

اوورسیز پاکستانیوں نے اکتوبر 2025 میں 3.42 ارب ڈالرز وطن بھیجے جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 11.9 فیصدزائد ہیں، اضافے نے پاکستان کے کمزور بیرونی کھاتوں کو وقتی سہارا دیا ہے، تاہم بڑھتی درآمدات کے باعث تجارتی خسارہ خطرناک حد تک بڑھ کر 12.6 ارب ڈالر تک پہنچ چکاہے۔

اسٹیٹ بینک کے جاری  عبوری اعداد و شمارکے مطابق مالی سال 2025-26 کی پہلی چار ماہ (جولائی تااکتوبر) میں مجموعی ترسیلات 12.96 ارب ڈالرز رہیں،جوگزشتہ سال کی اسی مدت کے 11.85 ارب ڈالرزکے مقابلے میں 9.3 فیصدزیادہ ہیں۔سعودی عرب سب سے بڑاذریعہ رہا،جہاں سے اکتوبر میں 820.9 ملین ڈالرز موصول ہوئے،جو ماہانہ لحاظ سے 9.3 فیصداور سالانہ بنیاد پر 7.1فیصدزیادہ ہیں۔

متحدہ عرب امارات سے 697.7 ملین ڈالرز (15 فیصداضافہ) اور برطانیہ سے 487.7 ملین ڈالر (4.7 فیصداضافہ) موصول ہوئے۔ امریکاسے ترسیلات 290 ملین ڈالر رہیں،جوگزشتہ سال کے مقابلے میں 8.8 فیصدکم ہیں،یورپی یونین کے ممالک سے مجموعی طور پر 457.4 ملین ڈالر آئے، جو 19.7 فیصدسالانہ اضافہ ظاہرکرتے ہیں۔

 دوسری جانب بیوروآف اسٹیٹسٹکس کے مطابق تجارتی خسارہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں بڑھ کر 12.6 ارب ڈالر ہوگیا،جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 38 فیصدزیادہ ہے۔ اسی عرصے میں درآمدات 15.1 فیصد اضافے سے 23 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،جبکہ برآمدات 4 فیصدکمی کے ساتھ 10.5 ارب ڈالر رہیں۔اکتوبر میں درآمدات 6.1 ارب ڈالرکی سطح عبورکرگئیں،جو مارچ 2022 کے بعدسب سے زیادہ ہیں،جبکہ برآمدات 2.8 ارب ڈالررہیں، یوں ماہانہ تجارتی خسارہ 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 56 فیصدزیادہ ہے۔

 ماہرین کاکہنا ہے کہ اگر حکومت نے برآمدی پالیسی میں فوری اصلاحات نہ کیں تو درآمدی دباؤ اور تجارتی خسارہ بیرونی کھاتوں پر دوبارہ دباؤ ڈال سکتا ہے، وزیرِاعظم نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے توانائی، ٹیکس اور برآمدات کے حوالے سے 8 ورکنگ گروپس تشکیل دیے ہیں جو رواں ماہ کے وسط تک سفارشات پیش کریں گے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • ترسیلات میں اضافہ اور بڑھتا تجارتی خسارہ، ماہرین نے معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • وزیراعظم کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو 3.4 ارب ڈالر ترسیلات بھیجنے پر شکریہ
  • اوورسیز پاکستانیوں نے ریکارڈ 3.4 ارب ڈالر پاکستان بھیج دیئے
  • اوورسیز پاکستانیوں نے 3.4 ارب ڈالر پاکستان بھیج دیے، 11.9 فیصد اضافے پر وزیراعظم کا اظہار تشکر
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا سمندر پار پاکستانیوں سے اظہارِ تشکر، اکتوبر میں ترسیلاتِ زر 3.4 ارب ڈالر سے زائد
  •  بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی بڑی مشکل حل،اسٹامپ پیپرکےحصول میں حائل رکاوٹ ختم
  • اکتوبر میں مسلسل تیسرے ماہ ٹیکسٹائل برآمدات میں سالانہ بنیاد پر کمی ریکارڈ
  • رواں مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 38 فیصد بڑھ گیا
  • بِٹ کوائن 100,000 ڈالر سے نیچے، کرپٹو مارکیٹ میں خوف کی لہر