کراچی:

اکتوبر 2025ء کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی مد میں 3.4 ارب ڈالر وطن ارسال کیے گئے، نمو کے لحاظ سے ترسیلاتِ زر میں ماہ بہ ماہ اور سال بہ سال بنیادوں پر بالترتیب 7.4 اور 11.9 فیصد  اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جولائی تا اکتوبر مالی سال 26ء کے دوران مجموعی طور پر 13.

0 ارب  ڈالر موصول ہوئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملنے والی  11.9 ارب ڈالر ترسیلات سے9.3 فیصد زائد ہیں۔

اکتوبر 2025ء کے دوران  ترسیلات زر کا بڑا حصہ  سعودی عرب (820.9 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (697.7ملین ڈالر)، برطانیہ (487.7ملین ڈالر) اور امریکا (290.0   ملین ڈالر) سے موصول ہوا۔

وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے اکتوبر کی ترسیلات زر میں 11.9 فیصد اضافے کے بعد 3.4 ارب ڈالر کی سطح عبور کرنے پر سمندر پار مقیم پاکستانیوں سے اظہار تشکر کیا۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ سمندر پار مقیم پاکستانیوں کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے خون پسینے کی کمائی سے ملک و قوم کی خدمت میں مصروف عمل ہیں، سمندر پار مقیم پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ترسیلات زر ارب ڈالر

پڑھیں:

پیما کا دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر اظہارِ تشویش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(جسارت نیوز) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے حکومت کی جانب سے ڈیریگولیشن پالیسی کے نفاذ کے بعد گزشتہ ایک سال کے دوران ضروری ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پیما سمجھتی ہے کہ ضروری اور عام استعمال کی دواؤں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ مریضوں پر بھاری مالی بوجھ بن گیا ہے، جس سے متوسط طبقے سمیت بہت سے لوگ بنیادی علاج کی استطاعت سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔پیما کے مرکزی صدر پروفیسر عاطف حفیظ صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ صورتحال اس لیے بھی تشویشناک ہے کہ پاکستان کا صحت کا شعبہ پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہے، جہاں صحت کے لیے مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ مختص کیا جاتا ہے۔ سرکاری صحت کے محدود وسائل اور دواؤں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ضروری علاج تک رسائی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے عوامی مفاد میں فوری اصلاحات کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری اور مقامی پیداوار یقیناً اہم ہیں، لیکن انہیں مریضوں کی فلاح و بہبود کی قیمت پر فروغ نہیں دیا جا سکتا۔ پیما نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیریگولیشن فریم ورک کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے اور ایسے مؤثر نظام متعارف کرائے جائیں جو ملک بھر میں ضروری دواؤں کی دستیابی اور ان کی استطاعت کو یقینی بنائیں۔

جسارت نیوز گلزار

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا سمندر پار پاکستانیوں سے اظہارِ تشکر، اکتوبر میں ترسیلاتِ زر 3.4 ارب ڈالر سے زائد
  •  بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی بڑی مشکل حل،اسٹامپ پیپرکےحصول میں حائل رکاوٹ ختم
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
  • پیما کا دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر اظہارِ تشویش
  • رواں مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارہ 38 فیصد بڑھ گیا
  • مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ، تجارتی خسارے میں 38 فیصد کا ریکارڈاضافہ
  • ملکی تجارتی خسارے میں 3ارب 46کررڑ70لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ