پیما کا دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر اظہارِ تشویش
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(جسارت نیوز) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے حکومت کی جانب سے ڈیریگولیشن پالیسی کے نفاذ کے بعد گزشتہ ایک سال کے دوران ضروری ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پیما سمجھتی ہے کہ ضروری اور عام استعمال کی دواؤں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ مریضوں پر بھاری مالی بوجھ بن گیا ہے، جس سے متوسط طبقے سمیت بہت سے لوگ بنیادی علاج کی استطاعت سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔پیما کے مرکزی صدر پروفیسر عاطف حفیظ صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ صورتحال اس لیے بھی تشویشناک ہے کہ پاکستان کا صحت کا شعبہ پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہے، جہاں صحت کے لیے مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ مختص کیا جاتا ہے۔ سرکاری صحت کے محدود وسائل اور دواؤں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ضروری علاج تک رسائی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے عوامی مفاد میں فوری اصلاحات کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری اور مقامی پیداوار یقیناً اہم ہیں، لیکن انہیں مریضوں کی فلاح و بہبود کی قیمت پر فروغ نہیں دیا جا سکتا۔ پیما نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیریگولیشن فریم ورک کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے اور ایسے مؤثر نظام متعارف کرائے جائیں جو ملک بھر میں ضروری دواؤں کی دستیابی اور ان کی استطاعت کو یقینی بنائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دواو ں کی
پڑھیں:
علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین عالمی اداروں، بالخصوص اقوام متحدہ، او آئی سی، افریقی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں اور انسانی بنیادوں پر امدادی راہیں کھولیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری کا کہنا تھا کہ سوڈان میں جاری خانہ جنگی، انسانی المیے اور مظلوم عوام پر ہونے والے لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش اور افسوس کا اظہار کرتی ہے، گزشتہ دو برس سے سوڈان کے مختلف شہروں خصوصاً دارفور اور الفاشر میں فوجی گروہوں کے مابین جاری خونریز جھڑپوں نے پورے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، ہزاروں معصوم شہری، خواتین اور بچے قتل و دربدری کا شکار ہیں، لاکھوں افراد بھوک، پیاس اور علاج کی سہولیات کے بغیر کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اسپتال، عبادت گاہیں اور رہائشی علاقے نشانہ بنائے جا رہے ہیں، یہ صورتحال واضح طور پر انسانی حقوق، بین الاقوامی قوانین اور اسلامی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے، مجلس وحدت مسلمین عالمی اداروں، بالخصوص اقوام متحدہ، او آئی سی، افریقی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں اور انسانی بنیادوں پر امدادی راہیں کھولیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہریوں کے قتلِ عام اور جنگی جرائم کی شفاف تحقیقات کی جائیں، متاثرہ علاقوں میں اقوامِ متحدہ کی زیر نگرانی امن مشن تعینات کیا جائے تاکہ شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے، عالمی ضمیر کو بیدار کیا جائے تاکہ دنیا سوڈان کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑی ہو، نہ کہ خاموش تماشائی بنے، مجلس وحدت مسلمین اس امر پر یقین رکھتی ہے کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں ظلم و جارحیت کے خلاف آواز اٹھانا ایمان کا تقاضا ہے، سوڈان کے مظلوم عوام آج امتِ مسلمہ کی اجتماعی حمایت کے منتظر ہیں، ہم ہر سطح پر ان کی آواز بننے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد و یکجہتی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، ہم سوڈان کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں، انشاءاللہ ظلم کے ایوان ایک روز ضرور لرزیں گے اور عدل و انصاف کی صبح طلوع ہوگی۔