سوڈان میں جنگبندی کیلئے ڈونلڈ ٹرامپ نے تجاویز پیش کردیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
1956ء میں آزادی حاصل کرنے کے بعد، سوڈان نے طویل تناؤ اور بد امنی کا سامنا کیا۔ آزادی كے بعد سے اب تک سوڈان نے بغاوت کی 20 کوششیں اور دو تباہ کن خانہ جنگیاں دیکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے سینئر مشیر "مسعد پولس" نے اعلان کیا کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے سوڈان میں جنگ بندی کا منصوبہ پیش کر دیا۔ مسعد پولس نے صحافیوں سے سے بات چیت میں بتایا کہ جنگ بندی کے مذکورہ منصوبے کی مدت 3 یا 9 ماہ ہو گی۔ انہوں نے سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان براہ راست یا بالواسطہ مذاکرات کی تردید بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرامپ انتظامیہ، سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز سے الگ الگ مذاکرات کرے گی۔ تاہم فی الحال سیز فائر کے لئے پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ 15 اپریل 2023ء کو سوڈان میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان مسلح تصادم تصادم كا آغاز ہوا۔
 
 سوڈانی فوج کی قیادت "عبدالفتاح البرہان"، جب كہ ریپڈ سپورٹ فورسز كی سربراہی "محمد حمدان دقلو" المعروف كمانڈر حمیدتی کے ہاتھ میں ہے۔ مذکورہ تصادم 2021ء کی بغاوت کے بعد ریپڈ سپورٹ فورسز کے فوج میں انضمام کے طریقہ کار کے حوالے سے اختیارات پر ہوا، جسے ختم کرنے کے لئے بین الاقوامی ثالثی کے اب تک کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے۔ قابل غور بات ہے کہ سوڈان نے 1956ء میں آزادی حاصل کرنے کے بعد، طویل تناؤ اور بد امنی کا سامنا کیا۔ آزادی كے بعد سے اب تک سوڈان نے بغاوت کی 20 کوششیں اور دو تباہ کن خانہ جنگیاں دیکھی ہیں۔ پہلی خانہ جنگی 1955ء سے 1972ء تک اور دوسری 1983ء سے 2005ء تک، جو بالآخر جنوبی سوڈان کی علیحدگی کا باعث بنی۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ریپڈ سپورٹ فورسز سوڈان نے
پڑھیں:
کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی
---فائل فوٹوخیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ کے پی صوبے کے حکمرانوں کو سنجیدگی سے کام لینا چاہیے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال ہماری ترجیح ہے، صوبے کی بہتری کے لیے ہم مل بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں، ہر صوبے اور علاقے کے فیصلے وہیں ہونے چاہئیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ہمیں این ایف سی کے لیے تیار کرنی چاہیے۔