لاہور میں جدید ڈوکنگ ڈرونز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
پائلٹ پراجیکٹ کے دوران ٹریفک کی شکایات، احتجاجی مظاہروں اور دیگر ایمرجنسی نوعیت کی کالز پر ڈرونز کو بھیجا جائے گا۔ اس دوران ڈرونز موقع پر پہنچ کر ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے سیف سٹی کنٹرول روم کو معلومات فراہم کریں گے تاکہ ایمرجنسی خدمات کی فوری ترسیل ممکن ہو سکے۔ ڈرونز کو بلند عمارتوں پر ان کے خودکار ورک اسٹیشنز کے ساتھ نصب کیا جائے گا تاکہ یہ زیادہ وسیع علاقے میں نگرانی کر سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت جدید ڈوکنگ ڈرونز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا گیا ہے، جو پولیس اور دیگر ایمرجنسی سروسز کے نظام میں ایک اہم انقلاب ثابت ہوگا۔ یہ ڈرونز نہ صرف جرائم پیشہ عناصر پر نظر رکھنے میں مددگار ہوں گے، بلکہ ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر کال موصول ہوتے ہی فوری ردعمل دینے کے عمل کو بھی زیادہ مؤثر بنائیں گے۔ سیف سٹی کے ترجمان کے مطابق جدید ٹیکنالوجی پر مبنی یہ ڈرونز خودکار نظام کے تحت ایمرجنسی کی تمام کالز پر فوری طور پر حرکت میں آئیں گے، تاکہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور دیگر متعلقہ حکام موقع پر پہنچ کر فوراً صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔
ڈرونز کا نظام ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 کے تحت موصول ہونیوالی کالز پر فوری طور پر ردعمل دکھائے گا۔ جیسے ہی کسی بھی علاقے سے ٹریفک کی شکایت، احتجاج یا دیگر ایمرجنسی نوعیت کی کالز موصول ہوں گی، ڈرونز خودکار طور پر روانہ ہو جائیں گے۔ یہ ڈرونز موقع پر پہنچ کر نہ صرف اس مخصوص واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز لیں گے بلکہ سیف سٹی کنٹرول روم کو بھی براہِ راست بھیجیں گے، تاکہ مقامی پولیس یا ایمرجنسی سروسز فوراً کارروائی کر سکیں۔
سیف سٹی کنٹرول روم میں موجود ورچوئل پیٹرولنگ آفیسرز ڈرونز کی فوٹیج کو براہِ راست مانیٹر کریں گے۔ اس کے ذریعے وہ نہ صرف کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال کو بہتر طریقے سے سمجھ پائیں گے بلکہ فوری فیصلہ کرنے میں بھی مدد حاصل ہو گی۔ اس نظام کی مدد سے پولیس اور دیگر ایمرجنسی سروسز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی، اور شہریوں کو بہتر اور تیز تر سروسز فراہم کی جا سکیں گی۔ سیف سٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز لاہور کے10 بڑے پولیس اسٹیشنز کے علاقوں میں کیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں ڈرونز کی نگرانی میں آنیوالے علاقے شامل ہیں، جہاں جرائم کی شرح نسبتاً زیادہ ہے یا جہاں ایمرجنسی سروسز کو فوری ردعمل کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
پائلٹ پراجیکٹ کے دوران ٹریفک کی شکایات، احتجاجی مظاہروں اور دیگر ایمرجنسی نوعیت کی کالز پر ڈرونز کو بھیجا جائے گا۔ اس دوران ڈرونز موقع پر پہنچ کر ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے سیف سٹی کنٹرول روم کو معلومات فراہم کریں گے تاکہ ایمرجنسی خدمات کی فوری ترسیل ممکن ہو سکے۔ ڈرونز کو بلند عمارتوں پر ان کے خودکار ورک اسٹیشنز کے ساتھ نصب کیا جائے گا تاکہ یہ زیادہ وسیع علاقے میں نگرانی کر سکیں اور کسی بھی غیر متوقع صورتحال کا فوری طور پر ردعمل دے سکیں۔ ان ڈرونز کی نگرانی کے لیے سیف سٹی کے کنٹرول روم میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور ورچوئل پیٹرولنگ سسٹم کا استعمال کیا جائے گا، جس سے نہ صرف شہر کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا بلکہ ایمرجنسی سروسز کو بھی تیز تر بنایا جا سکے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیف سٹی کنٹرول روم اور دیگر ایمرجنسی ایمرجنسی سروسز موقع پر پہنچ کر پائلٹ پراجیکٹ ڈرونز کو کالز پر جائے گا کو بھی
پڑھیں:
کراچی میں ای چالان کے نفاذ سے قبل آگاہی مہم لازمی قرار، شہریوں کا اصلاحات کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان (ٹریکس) نظام کے نفاذ کے بعد ڈرائیورز کی تربیت اور آگاہی کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے۔
سماجی ماہرین نے نشاندہی کی ہے کہ سڑکوں پر چلنے والے بیشتر ڈرائیورز اور موٹر سائیکل سوار ٹریفک اشاروں اور بنیادی قوانین کے بارے میں آگاہی نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ اپنی مرضی سے سڑکوں پر گاڑیاں چلاتے ہیں، جس کی وجہ سے ٹریفک مینجمنٹ قائم نہیں ہو پا رہا ہے۔
ایک ٹریفک انسٹرکٹر نے بتایا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کے نظام میں بنیادی اصلاحات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ لائسنس کے اجرا سے قبل ایک ماہ کی باقاعدہ ٹریفک ٹریننگ کو لازمی قرار دیا جائے اور یہ ٹریننگ مکمل کرکے امتحان میں کامیابی کے بعد ہی لائسنس جاری کیا جائے۔
انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ہر ٹاؤن میں نجی اداروں کے تعاون سے کم از کم 5 انسٹیٹیوٹ کھولے جائیں تاکہ شہریوں کی تربیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو صرف بھاری جرمانے عائد کرنے کے بجائے پہلے شہریوں میں ٹریفک قوانین کی آگاہی اور شعور پیدا کرنا چاہیے تاکہ طویل مدتی بہتری لائی جا سکے۔